قرآن پاک انسانوں کی بھلائی کیلئے کام کرنے کی ترغیب دیتا ہے، اسی وژن کو ہز ہائی نس پرنس کریم آغاخان نے اپنایا۔ اور معروف شخصیت شعیب سلطان کے ذریعے گلگت بلتستان اور چترال کی ترقی کیلئے اقدامات کا آغاز کیا۔حافظ حفیظ الرحمن وزیر اعلی گلگت بلتستان

Print Friendly, PDF & Email

گلگت (محکم الدین) لوکل سپورٹ آرگنائزیشن کنونشن 2019 آغا خان رورل سپورٹ پروگرام کے زیر انتظام قراقرم یونیورسٹی کے مشرف ہال میں دو دن جاری رہا۔ جس میں گلگت بلتستان اور چترال کے ایل ایس اوز کے مردو خواتین ممبران نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ افتتاحی تقریب کے مہمان خصوصی وزیر اعلی گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن تھے۔ جبکہ شراکتی ترقی کے روح رواں شعیب سلطان صدر محفل، کنیڈین ہائی کمشنر وینڈی گیلمور،چیف ایگزیکٹیو پاکستان پاورٹی ایلیویشن فنڈ قاضی عصمت عیسی، وائس چیرمین اے آر ایس پی بورڈ جاوید اقبال اعزازی مہمان تھے۔ جس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلی حافظ حفیظ الرحمن نے کہا۔ کہ قرآن پاک انسانوں کی بھلائی کیلئے کام کرنے کی ترغیب دیتا ہے، اسی وژن کو ہز ہائی نس پرنس کریم آغاخان نے اپنایا۔ اور معروف شخصیت شعیب سلطان کے ذریعے گلگت بلتستان اور چترال کی ترقی کیلئے اقدامات کا آغاز کیا۔ آج گلگت بلتستان اور چترال میں اربوؓ ں روپے کی مالیت کے مختلف منصوبے اسی سوچ اور وژن کی بدولت انجام پائے اور لوگوں کی زندگیوں میں نمایاں تبدیلی آئی ہے، انہوں نے کہا۔ کہ گلگت بلتستان کا سب سے بڑا مسئلہ بڑھتی ہوئی آبادی اور زمین کا بتدریج خاتمہ ہے، جس کیلئے 18ارب روپے کے فنڈ سے سوا لاکھ کنال زمین آباد کرنے پر کام جاری ہے۔ جن کی آباد کاری کے بعد لوگوں کو مالکانہ حقوق دیے جائیں گے۔انہوں نے کہا۔ کہ ان کی حکومت شراکتی ترقی پر یقین رکھتی ہے۔اور اسی بنا پر ایک ارب روپے کے فنڈ سے گلگت بلتستان رورل سپورٹ پروگرام کا قیام عمل میں لایا۔ جس میں حکومت تنظیمات کو لے کر ترقیاتی منصوبے انجام دے گی۔ وزیر اعلی نے گلگت بلتستان سے شاپنگ بیگ کا خاتمہ اور ٹورزم کی ترقی کیلئے اقدامات کے عزم کا اظہار کیا۔ کنیڈین ہائی کمشنر نے اپنے خطاب میں کہا۔ کہ کینڈا کی حکومت 1985سے آغا خان رورل سپورٹ پروگرام کے ساتھ ملکر ا نسٹیٹیوشنل دویلپمنٹ پر کام کرتا ہے۔ اور خواتین کی ترقی و کلائمیٹ چینج پر کام اُن کی ترجیحات میں شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ موسمی تغیرات نے جہاں دوسرے ملکوں کو متاثر کیا۔ وہاں گلگت بلتستان اور چترال بھی اس سے بہت متاثر ہوئے ہیں۔اس کیلئے سوچنے اور عملی کام کی اشد ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا۔ کہ ماحولیاتی آلودگی سے بچنے کیلئے پلاسٹک بیگ کے استعمال کرنے پر غور کرنا چاہیے۔ اور سیاحت کی ترقی کیلئے اقدامات کرنے چاہیئں۔ جس میں حکومت کینیڈا اُن کی بھر پور مدد کرے گا۔ صدر محفل شعیب سلطان نے اس موقع پر خطاب میں کہا، کہ لوگوں میں ترقی کی خواہش نہیں ہوگی۔ تو ترقی ممکن نہیں ہے۔ اور اپنی ترقی کیلئے خود اپنا حصہ ڈالنا انتہائی ضروری ہے۔ کیونکہ پیسہ پیسے کو کھینچتا ہے۔ اسی فارمولے کے تحت ہم نے گلگت بلتستان اور چترال میں شراکتی ترقی کی بنیاد رکھی۔ اور لوگوں کے ذہنوں میں تبدیلی لانے کے عمل کا ا آ غا زکیا۔ آج ہزاروں لوگ تنظیمات کی بدولت ایک دوسرے سے جڑے ہوئے ہیں۔ اور اپنی تعمیرو ترقی کیلئے خود سوچ رہے ہیں۔ یہی لوگ میرا سرمایہ ہیں۔ جو مجھے عزت دیتے ہیں،اور ان ہی کی بدولت مجھے حکومت پاکستان کے اعلی سول ایوارڈ تمغۂ امتیاز سے نوازا گیا۔ پاکستان پاورٹی ایلیویشن فنڈ کے سی ای او قاضی عصمت عیسی نے اپنے خطاب میں کہا۔ کہ حکومت گلگت بلتستان نے لوکل سپورٹ آرگنائزیش اور تنظیمات کو اپنے ساتھ کام میں شامل کیا ہے۔ یہ ان کی روشن خیالی ہے۔ سارے صوبوں میں ایسا نہیں ہے۔ انہوں نے کہا۔ کہ پی پی اے ایف اُ ن علاقوں میں کام کرتا ہے جہاں غربت زیادہ ہو۔ اسی لئے سات اداروں کو چنا گیا۔ جن میں اے کے آر ایس پی بھی شامل ہے۔ جن کو ہم نے بہت سپورٹ کیا۔ انہوں نے کہا۔ کہ پی پی اے ایف نے حالیہ تعمیر و تعبیر پروگرام میں 100ایل ایس اوز کو چنا ہے۔ جن میں 22ایل ایس اوز گلگت بلتستان کے شامل ہیں۔ انہوں نے کہا۔ قدرتی آفات اور بے روزگاری اہم مسائل ہیں۔ جن سے نمٹے کیلئے اپنے اندر تبدیلی لانا ضروری ہے۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وائس چیرمین بورڈ آف دائریکٹرز آغا خان رورل سپورٹ پروگرام جاوید اقبال نے ہز ہائی نس پرنس کریم آغا خان کے وژن اور اس کے تحت مختلف اداروں کا قیام و سوشل موبلائزیشن، تعلیم،صحت اور انفراسٹرکچر پر تنظیمات کے ذریعے کئے گئے کاموں پر تفصیل سے روشنی ڈالی۔ انہوں نے کہا کہ یہی نہیں۔ بلکہ اسلامی تہذیب و ثقافت کو زندہ رکھنے اور ہیریٹیج کے تحفظ کیلئے ہز ہائنس کے وژن کے مطابق بہت اہم کام کئے جا چکے ہیں۔ انہوں نے کہا۔ کہ پوری دنیا میں شراکتی ترقی کے فارمولے کو ریپلیکیٹ کیا جا رہا ہے۔ اس تقریب کی نظامت کے فرائض شہباز علی اور معروف شاعرو ادیب و کمپئیر احسان دانش اور ناصر علی نے انجام دی۔