چترال ریسکیو 1122 کیلئے چترال ہی کے جوان بھرتی کئے جائیں گے۔ اقلیتی رکن اسمبلی کے پی کے وزیر زادہ

Print Friendly, PDF & Email

چترال (محکم الدین) اقلیتی رکن اسمبلی خیبر پختونخوا وزیر زادہ نے چترال دنین میں گذشتہ روز آگ لگنے سے دکانداروں کو پہنچنے والے نقصانات پر انتہائی افسوس کا اظہار کیا ہے۔ پشاور سے ٹیلیفون پر انہوں نے میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے کہا۔ کہ متاثرہ دکانداروں سے میری بھر پورہمدردی ہے۔ کیونکہ یہ نقصان ایک دو دکانوں کا نہیں۔ بلکہ ان دکانوں کی آمدنی سے پلنے والے کئی افراد کا ہے ہے۔ جو اب ان سے چھن گیا ہے۔ اور ایک کاروبار کو سٹبلشٹ کرنے میں برسوں کی محنت شاقہ اور سرمایہ شامل ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا۔ کہ بدقسمتی سے ریلیف ایکٹ میں آگ کے متاثرین کو شامل نہیں کیا گیا ہے۔ جس کی وجہ سے یہ متاثرین حکومتی امداد سے محروم رہتے ہیں۔ انہوں نے کہا۔ اس حوالے سے اسمبلی میں قرار داد لاکر اسے منظور کرنے کے بعد ہی ان متاثرین کی مدد کی جاسکتی ہے۔ اور ہم اس سلسلے میں بھر پور کوشش کر رہے ہیں۔ اور انشااللہ اس قرارداد کو منظورکرکے ہم متاثرین کی مدد کرنے کے قابل ہو جائیں گے۔ انہوں نے چترال میں حالیہ چند دنوں کے اندر یکے بعد دیگرے آگ لگنے کے واقعات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے لوگوں سے اپیل کی۔ کہ گولین بجلی گھر کی فل پاور بجلی آنے کے بعد یہ ضروری ہو گیا ہے۔ کہ شارٹ سرکٹ سے لگنے والی آگ کے حادثات سے بچنے کیلئے گھروں اور دکانوں کے بجلی لائن چیک کئے جائیں۔ اور اگرممکن ہو سکے۔ تو نئی وائرنگ کی جائے۔ تاکہ جانی اور مالی نقصانات سے بچا جاسکے۔ وزیر زادہ نے ریسکیو 1122 میں بعض غیر مقامی افراد کی بھرتی سے متعلق باتوں کی وضاحت کرتے ہوئے کہا۔ کہ چترال میں ریسکیو 1122کے غیر مقامی افراد چترال کے نام پر بھرتی نہیں کئے گئے۔ بلکہ یہ دیگر اضلاع کے نام پر بھرتی شدہ اہلکار ہیں۔ جنہیں عارضی طور پر چترال میں تعینات کیا گیا ہے۔ چترال ریسکیو 1122 کیلئے چترال ہی کے جوان بھرتی کئے جائیں گے۔ اس حوالے سے بھرتی کئے جانے والے ملازمین کے کنٹریکٹ اور مستقل کرنے کا مسلہ حکومتی سطح پر زیر بحث تھا۔ جو کہ حل کر لیا گیا ہے۔اور اس کی سمری چیف منسٹر کو پیش کی گئی ہے۔ جہاں سے منظوری کے بعد بھرتی کا عمل شروع کیا جائے گا۔ انہوں نے متاثرین کی ہر ممکن امداد کرنے کی یقین دھانی کی