چترال (نمائندہ چترال میل) چھترار کے نام سے چترال پریس کلب کے ششماہی مجلہ کے پہلی شمارے کی رونمائی پیر کے دن مقامی ہوٹل میں منعقدہوئی جس میں ڈپٹی کمشنر چترال خورشید عالم محسود مہمان خصوصی تھے جبکہ آغا خان ایجوکیشن سروس کے چترال اینڈ گلگت بلتستان کے جنرل منیجر بریگیڈئر (ریٹائرڈ) خوش محمد نے صدارت کی۔ ڈی۔سی چترال نے فیتہ کاٹ کر مجلے کی رونمائی کرنے کے بعد اپنے خطاب میں میڈیا کی اہمیت اور مقام کے ساتھ ساتھ صحافیوں کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے اس بات پر زور دیاکہ سوشل میڈیا کے اس دور میں ہر کوئی صحافی بنا ہوا ہے لیکن باقاعدہ صحافت کرنے والے اپنی خبروں کے معیار کے حوالے سے ان سے ممتازنظر آئیں اور ان کا کوئی خبر تحقیق اور تصدیق کے بغیر نہ ہو۔ انہوں نے کہاکہ میڈیا کی قوت اور اثرپذیری کے حوالے سے امریکی تاریخ میں واٹر گیٹ اسکنڈل کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ صحافی کے قلم کی ایک جنبش سے حالات نئی رخ دھار لیتے ہیں جس کا مظہر ہم حال ہی میں اپنے ملک میں دیکھ چکے ہیں۔ خورشید عالم محسود نے کہاکہ صحافی کو کوئی خبر ‘بریک’کرنے میں جلد بازی کا مظاہرہ کرنے کی بجائے ا س کے نتائج کو سامنے رکھنا چاہئے اور یہ بات خوش آئند ہے کہ چترال میں میڈیا نے اس حوالے سے ہمیشہ ذمہ داری کا مظاہر ہ کیا ہے۔ انہوں نے چترال پریس کلب کی طرف سے مجلے کی اشاعت کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے صحافیوں کو یقین دلایا کہ ان کو درپیش مسائل کے حل کے لئے وہ ڈسٹرکٹ گورنمنٹ سے لے کر صوبائی اور وفاقی حکومتوں کے نمائندے کے طور پر اپنا بھر پورکردار ادا کریں گے۔ بریگیڈیر(ریٹائرڈ) خوش محمد نے ملک کے معروف دانشور جاوید جبار کا حوالہ دیاجس کے مطابق میڈیا نیوکلئیر ڈیوائس سے ذیادہ مہلک ثابت ہوسکتی ہے۔ انہوں نے تحریک پاکستان سے لے کر موجودہ حال تک پریس کے کردار پر تفصیل سے روشنی ڈالی۔ انہوں نے میڈیا میں بعض مطلوب عناصر کی کمی کا ذکر کیا جن میں دینی اقدار سے لے کر تہذیب وثقافت تک امور سے تعلق رکھتے ہیں۔انہوں نے مجلے کی اشاعت پر چترال پریس کلب کے اراکین کو مبارک پیش کی اور اسے جاری رکھنے کے لئے اپنی طرف سے 50ہزار روپے کا اعلان کیا۔ مجلے کی معیار اور مختلف پہلوؤں پر گورنمنٹ کالج کے پرنسپل پروفیسر ممتاز حسین، معروف کالم نگار اور دانشور ڈاکٹر عنایت اللہ فیضی اور پریس انفارمیشن ڈیپارٹمنٹ کے ریٹا ئرڈ ڈپٹی ڈائرکٹر محمد یوسف شہزاد نے مفصل تبصرے پیش کئے۔ انہوں نے رسالے کی معیار پر اطمینان کا اظہار کیااور اس میں شامل مواد کو معیار اور حالات حاضرہ کے تقاضوں سے ہم آہنگ قرار دیا اور اس امید کا اظہارکیاکہ مستقبل قریب میں پریس کلب کے فورم سے ریڈیو اسٹیشن کا آغا ز بھی کیا جائے گا۔ چترال پریس کلب کے صدر ظہیر الدین نے اس موقع پر اپنے خیالات کا اظہارکرتے ہوئے کہاکہ اس مجلے کی اشاعت کا بیڑا اٹھاکر چترال پریس کلب نے ایک اور سنگ میل عبورکرلی ہے۔ انہوں نے صوبائی حکومت کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہاکہ اس کی مدد اور معاونت کے بغیر اس مجلے کی اشاعت ممکن نہ تھی۔
تازہ ترین
- مضامینداد بیداد۔۔10بجے کا مطلب۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی
- ہوملوئر چترال پولیس کی کامیاب کاروائی 2444 گرام چرس برامد
- ہومٹریفک ڈرائیونگ سکول میں باقاعدہ کلاسز کا آغاز۔لوئر چترال پولیس کا ایک اور احسن اقدام
- ہومونڈز ایگل مارخور پولو ٹورنامنٹ سیزن ون اپنی تمام تر رعنایوں کے ساتھ چترال کے تاریخی پولو گراونڈ (جنالی) میں شروع
- ہومپولیس خدمت مرکز زارگراندہ میں ڈرائیونگ ٹیسٹ کا انعقاد کیا گیا۔ چترال پولیس
- ہوماپر چترال کی تمام سیاسی جماعتوں اور سول سوسائٹی تنظیموں نے سیسہ پلائی ہوئی دیوار کی مانند اہالیان تورکھو کے ساتھ ان کے احتجاج میں شریک ہوکر انتظامیہ کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کردیا
- مضامینداد بیداد۔۔روم ایک دن میں نہیں بنا۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی
- ہوممعروف عالم دین اور مدرسہ امام محمد کراچی کے مہتمم قاری فیض اللہ چترا لی کی طرف سے میٹرک کی ضلعی سطح پر ٹاپ تھیر پوزیشن حاصل کرنے والے طلباء طالبات میں وظائف اور اقراء ایوارڈ کی تقسیم
- مضامیندھڑکنوں کی زبان ۔۔”بین السکول کھیلوں کے مقابلے اور محکمہ تعلیم اپر چترال”۔۔محمد جاوید حیات
- مضامیندھڑکنوں کی زبان۔۔۔”آج کل کا استاذ اور اس کی ذمہ داریاں “۔۔۔محمد جاوید حیات