پولیو مر ض کے خاتمے میں میڈیا اپنا مثبت کردار اداکرے ملک سے موذی مرض کاخاتمہ معاشرے کے تمام طبقات کی مشترکہ ذمہ داری ہے انسداد پولیو کے خلاف منفی پروپیگنڈے کے خاتمہ میں میڈیا کا کردار مسلمہ ہے اس امر کا اظہار طبی ماہرین اور رائے عامہ کے لیڈروں نے اس حوالے سے بچوں کے صحت کیلئے کام کرنے والی اقوام متحدہ کی ذیلی تنظیم یونیسف اور محکمہ صحت خیبر پختونخوا کے اشتراک سے پاک افغان سرحد سے ملحقہ تین اضلاع دیربالا و پائیں اور چترال کے الیکٹرانک و پرنٹ میڈیا سے تعلق ر کھنے والے صحافیوں کیلئے سیدو شریف میں ایک روز ہ ورکشاپ کے دوران کیا جس کا موضوع پولیو کے حاتمے میں میڈیا کی کردارتھا ڈائیریکٹر ای پی آئی خیبر پختو نخوا ڈاکٹر اکرم شاہ نے صحافی برادری پر زور دیا کہ وہ اپنی صلا حیتیں عوام کو پولیو ویکسینیشن کی افادیت اور دیگر موذی بیماریوں سے بچاؤ کے اقدامات سے آگا ہ کرنے میں استعمال کریں تا کہ ان بیماریوں سے قیمتی انسانی جانوں کو بچایا جاسکے مقررین نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ دنیا بھر سے پولیو کا خاتمہ ہو چکا ہے تاہم بدقسمتی سے پاکستان اور افغانستان میں اب بھی اس مرض کا وائرس موجو د ہے اور امسال 8کیسز رپورٹ کئے جا چکے ہیں جب تک پولیو کا ایک بھی وائرس موجود ہوگاتو پوری دنیا اسکے خطرے سے دوچار رہے گی یہی وجہ ہے کہ عالمی برادری اس مرض کے بارے میں بہت حساس ہے پولیو خاتمہ نہ ہونے کی و جہ سے پاکستان کے شہریوں کو سفری پا بندیوں کا سامنا ہے اس موقع پر پولیو کے فوکل پرسن ڈاکٹر امتیاز علی شاہ، عالمی ادارہ صحت کے پی پی ای او ڈاکٹر علاؤالدین، صوبائی ٹیم لیڈر ڈاکٹر اعجاز علی شاہ،ریجنل ڈائریکٹر انفارمیشن سوات غلام حسین غازی،یونیسیف کی کمیونیکیشن آفیسر شاداب یونس، ڈی ایچ او سوات، اسسٹنٹ کمشنر سوات اور محکمہ صحت کے دیگرمتعلقہ حکام نے بھی خطا ب کیااور ورکشاپ کے شرکاء میں اسناد و شیلڈ تقسیم کئے ڈاکٹر اکرم شاہ نے ورکشاپ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پولیو کا مکمل خاتمہ قومی ایمرجنسی کا حصہ ہے اور اس مقصد کیلئے وفاقی اور صوبائی حکومتیں تمام تر وسائل کو بروئے کار لارہی ہیں تاکہ اس موذی مرض کا خاتمہ ہو انہوں نے پولیو کے خاتمے کیلئے میڈیا کے مثبت اور تعمیری کردار کو سراہا اور امید ظاہر کی کہ میڈیا پولیو سے متعلق منفی پروپیگنڈے کو ختم کرنے کیلئے اپنا موثر کردار ادا کرے گا انہوں نے کہا کہ صحافی پولیو مہمات کی افادیت سے متعلق رائے عامہ کو ہموار کرنے کیلئے اپنا کردار ادا کریں اور عوام پر یہ بھی واضح کریں کہ پولیو کے قطرے مکمل طور پر شرعی اور بچوں کو عمر بھر کی معذوری سے محفوظ رکھنے کا موثر ذریعہ ہیں انہوں نے کہا کہ اس مقصد کیلئے وفاقی اور صوبائی سطح پر ایمرجنسی آپریشن سنٹر قائم کئے گئے ہیں تاکہ مربوط حکمت عملی کے تحت اس بیماری سے نمٹا جاسکے عالمی ادارہ صحت کے نمائندے ڈاکٹر علاؤ الدین نے ورکشاپ کے شرکاء کو پولیو کے ویکسین ہر لحاظ سے محفوظ ہونے اور افادیت سے آگاہ کیا انہوں نے کہا کہ پولیو کی ویکسین مکمل طور پر محفوظ ہے اور تما م اسلامی ممالک میں یہی پولیو ویکسین استعمال کی جاتی ہے اور یہی اب پاکستان میں بھی استعمال ہورہی ہے ان کا کہنا تھا کہ پولیو کاوائرس گندے ماحول میں پایا جاتا ہے اس لئے صحت وصفائی کو یقینی بنانے کے ساتھ ساتھ پولیو کی ویکسینیشن کی ہر مہم میں اپنے بچوں کو قطرے پلانا ضروری ہے ڈاکٹر اعجاز نے اپنے خطاب میں کہا کہ پاکستان اور افغانستان میں پولیووائرس بدستور موجود ہے جب تک ہر بچے کو پولیو کے قطرے نہ پلائیں جائیں اس وقت تک اس وائرس کی مکمل بیخ کنی ممکن نہیں ورکشاپ کے دوران سوال و جواب کا بھی سیشن ہوا جس میں ماہرین نے محتلف سوالات کے جوابات دئیے آخر میں ورکشاپ کے شرکاء میں اسناد بھی تقسیم کئے گئے۔
تازہ ترین
- مضامینداد بیداد۔۔10بجے کا مطلب۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی
- ہوملوئر چترال پولیس کی کامیاب کاروائی 2444 گرام چرس برامد
- ہومٹریفک ڈرائیونگ سکول میں باقاعدہ کلاسز کا آغاز۔لوئر چترال پولیس کا ایک اور احسن اقدام
- ہومونڈز ایگل مارخور پولو ٹورنامنٹ سیزن ون اپنی تمام تر رعنایوں کے ساتھ چترال کے تاریخی پولو گراونڈ (جنالی) میں شروع
- ہومپولیس خدمت مرکز زارگراندہ میں ڈرائیونگ ٹیسٹ کا انعقاد کیا گیا۔ چترال پولیس
- ہوماپر چترال کی تمام سیاسی جماعتوں اور سول سوسائٹی تنظیموں نے سیسہ پلائی ہوئی دیوار کی مانند اہالیان تورکھو کے ساتھ ان کے احتجاج میں شریک ہوکر انتظامیہ کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کردیا
- مضامینداد بیداد۔۔روم ایک دن میں نہیں بنا۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی
- ہوممعروف عالم دین اور مدرسہ امام محمد کراچی کے مہتمم قاری فیض اللہ چترا لی کی طرف سے میٹرک کی ضلعی سطح پر ٹاپ تھیر پوزیشن حاصل کرنے والے طلباء طالبات میں وظائف اور اقراء ایوارڈ کی تقسیم
- مضامیندھڑکنوں کی زبان ۔۔”بین السکول کھیلوں کے مقابلے اور محکمہ تعلیم اپر چترال”۔۔محمد جاوید حیات
- مضامیندھڑکنوں کی زبان۔۔۔”آج کل کا استاذ اور اس کی ذمہ داریاں “۔۔۔محمد جاوید حیات