چترال(نمائندہ چترال میل)اطلاعات کے مطابق نیشنل ہائے وے اتھارٹی (NHA) نے چترال کے دیگر منظور شدہ منصوبوں کی طرح تریچ سے لوٹ اویر تک سڑک کی کشادگی اور بلیک ٹائپنگ کا منصوبہ بھی ترقیاتی پروگرامPSDPسے نکال دیا ہے اور ٹھیکہ دار ABMکمپنی کو ٹھیکے کی منسوخی کا خط لکھ دیا ہے پاکستان پیپلزپارٹی ضلع چترال موجودہ حکومت کے اس اقدام کی بھرپور مذمت کرتی ہے۔پی پی پی کے تحصیل صدر عالم زیب ایڈوکیٹ اور انفارمیش سیکرٹری قاضی فیصل سعید نے مشترکہ بیان میں کہا ہے کہ تحریک انصاف کی صوبائی حکومت نے پچھلے5سالوں تک چترال کو نظر انداز کیا۔اُن کے دور میں ریشن کا بجلی گھر کھنڈرات میں تبدیل ہوا۔کالاش ویلی اور دیگر وادیوں کی سڑکیں برباد ہوگئیں۔اب وفاق میں بدقسمتی سے ایسی حکومت آگئی ہے جو عوامی بہبود کی دشمن ہے۔چترال کے ساتھ خاص طورپر بغض رکھتی ہے۔پی پی پی کے رہنماؤں نے وفاقی حکومت کے اس نارواظلم کے خلاف آواز اُٹھانے کے لئے چترال میں آل پارٹیز کانفرنس بُلاکر آئیندہ کا لائحہ عمل تیار کرنے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔گیس اور بجلی سمیت اشیائے صرف کی مہنگائی اور یوٹیلیٹی سٹوروں کی بندش کے بعد ترقیاتی سکیموں کے ٹھیکے منسوخ کرنا تحریک انصاف کی عوام دشمنی کا کھلاثبوت ہے۔اس ظلم کے خلاف بھرپور احتجاج کیا جائے گا۔
تازہ ترین
- مضامینداد بیداد۔۔10بجے کا مطلب۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی
- ہوملوئر چترال پولیس کی کامیاب کاروائی 2444 گرام چرس برامد
- ہومٹریفک ڈرائیونگ سکول میں باقاعدہ کلاسز کا آغاز۔لوئر چترال پولیس کا ایک اور احسن اقدام
- ہومونڈز ایگل مارخور پولو ٹورنامنٹ سیزن ون اپنی تمام تر رعنایوں کے ساتھ چترال کے تاریخی پولو گراونڈ (جنالی) میں شروع
- ہومپولیس خدمت مرکز زارگراندہ میں ڈرائیونگ ٹیسٹ کا انعقاد کیا گیا۔ چترال پولیس
- ہوماپر چترال کی تمام سیاسی جماعتوں اور سول سوسائٹی تنظیموں نے سیسہ پلائی ہوئی دیوار کی مانند اہالیان تورکھو کے ساتھ ان کے احتجاج میں شریک ہوکر انتظامیہ کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کردیا
- مضامینداد بیداد۔۔روم ایک دن میں نہیں بنا۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی
- ہوممعروف عالم دین اور مدرسہ امام محمد کراچی کے مہتمم قاری فیض اللہ چترا لی کی طرف سے میٹرک کی ضلعی سطح پر ٹاپ تھیر پوزیشن حاصل کرنے والے طلباء طالبات میں وظائف اور اقراء ایوارڈ کی تقسیم
- مضامیندھڑکنوں کی زبان ۔۔”بین السکول کھیلوں کے مقابلے اور محکمہ تعلیم اپر چترال”۔۔محمد جاوید حیات
- مضامیندھڑکنوں کی زبان۔۔۔”آج کل کا استاذ اور اس کی ذمہ داریاں “۔۔۔محمد جاوید حیات