چترال (نمائندہ چترال میل) آغا خان ایجنسی فار ہبیٹاٹ (AKAH) کے زیر انتظام 18 کتوبر 2018کو شیک آوٹ منانے کے سلسلے میں ایک غیر معمولی ورکشاپ مقامی ہوٹل میں منعقد ہوا۔ جس میں ڈراپ، کور اور ہولڈ آن کے حوالے سے آگہی پھیلانے خصوصا تعلیمی اداروں کے بچوں کو عملی ٹریننگ میں شامل کرکے زلزلے کی صورت میں نقصانات سے بچانے پر انتہائی زور دیا گیا۔ اس ورکشاپ میں چترال کے سرکاری اور پرائیوٹ تعلیمی اداروں کے اساتذہ، ریسکیو 1122، ریڈ کریسنٹ، چترال پریس کلب اور سول سوسائٹی کے نمایندوں نے شرکت کی۔ ریجنل پروگرام منیجر آغا خان ایجنسی فار ہبیٹاٹ محمد کرم نے ورکشاپ سے خطاب کرتے ہوئے کہا۔ کہ چترال قدرتی آفات اور خصوصا زلزلے کے حوالے سے ریڈ زون میں واقع ہے۔ زلزلے کو روکنا اگرچہ انسانی بس کی بات نہیں۔ تاہم پوری دُنیا میں ریسرچ سے یہ ثابت ہو چکی ہے۔ کہ زلزلے کے دوران HOLD ON, COVER, DROP کے طریقوں پر عمل کرتے ہوئے انسانی جانوں کو بچانے میں مدد ملی ہے۔ اس لئے آگہی پھیلانے کی غرض سے 18اکتوبر کوعملی طور پر اس کا مظاہرہ کیا جائے گا۔ اور ورکشاپ میں شامل اساتذہ تعلیمی اداروں میں طلباء و طالبات کو اس عملی مظاہرے کو یقینی بنانے کے حوالے سے آگہی دیں ۔ انہوں نے کہا۔ کہ اس تربیت سے اگر ہم چند جانیں بھی بچا سکیں تو بہت بڑی بات ہے۔ ہیڈ آف ایمرجنسی منیجمنٹ امیر محمد نے کہا۔ کہ زلزلہ کا کوئی وقت نہیں ہوتا۔ اور آج تک باوجود مختلف ریسرچ کے کوئی ایسا سسٹم ایجاد نہیں ہوا۔ کہ زلزلے کی آمد کے بارے میں پیشگی اطلاع حاصل ہو سکے۔ اور چترال تو ریڈ زون میں واقع ہے۔ اور یہاں ہمیں ہر وقت الرٹ رہنے کی ضرورت ہے۔ بلکہ زلزلوں کے نقصانات سے بچنے کے تدابیر اور طریقوں کے بارے میں سب کو آگہی ہونی چاہیے۔ اس لئے AKAHکی یہ کوشش ہے۔ کہ ہر ادارے کے ذمہ دار نمایندوں کو آگہی دی جائے۔ تاکہ یہ معلومات آگے جا کر ایک سے دوسرے اور دوسرے سے تیسرے سب تک پہنچ سکیں۔ انہوں نے کہا کہ گذشتہ سال 54 ہزار افراد نے جن میں طلبہ کی بہت بڑی تعداد ہے۔ حصہ لے چکے تھے۔ اس مرتبہ مزید افراد کی شمولیت متوقع ہے۔ انہوں نے کہا۔ کہ شیک آوٹ کمپین کا مقصد لوگوں میں زلزلے کے بارے میں احساس پیدا کرنا ہے۔ پروگرام منیجر جاوید احمد نے پریزنٹیشن کے ذریعے ڈراپ، کور اور ہولڈ آن پر تفصیل سے روشنی ڈالی اور کہا۔ کہ اس طریقے سے زلزلے کے دوران،کسی کُرسی ، میز کے نیچے مخصوص طریقے سے پناہ لے کر اپنی جان بچائی جا سکتی ہے۔ انہوں نے زلزلے سے پہلے، زلزلے کے دوران اور زلزلے کے بعد کے اقدامات کے حوالے سے شرکاء کو معلومات فراہم کیں۔ اور ان طریقوں اور ہدایات کو دوسروں تک پہنچانے پر زور دیا۔ اور کہا۔ کہ تعلیمی ادروں میں خصوصی طور پر ان ہدایات اور تجربات پر عمل کرکے زلزلے سے پہنچنے والے نقصانات میں کمی لائی جاسکتی ہے۔ ورکشاپ کے دوران پروفیسر حسام الدین نے زلزلوں کی تاریخ، دنیا میں زلزلوں کے نقصانات، اور زلزلوں کی آمد کے حوالے سے سائنسی بنیادوں معلومات فراہم کیں۔ جبکہ اس دوران مختلف مردو خواتین شرکاء کی طرف سے سوالات کئے گئے۔ جن کے تفصیلی جوابات دیے گئے۔
تازہ ترین
- ہومچترال کے معروف صحافی گل حماد فاروقی ہفتے کی صبح ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹرز ہسپتال چترال میں اچانک حرکت قلب بند ہونے سے انتقال کرگئے
- ہومڈپٹی کمشنر اپر چترال محمد عرفان الدین کے دفتر میں مختلف آفات کے سبب فوت ہونے والوں کے لواحقین میں امدادی چیک تقسیم کئے گئے
- ہوملویر چترال میں حفاظتی ٹیکے کا عالمی ہفتے کا آغاز آگہی واک سے کردیا گیا
- ہومداد بیداد۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی۔۔عبد الغنی دول ما ما
- سیاستتحصیل کونسل چترال کے اجلاس میں ضلعی انتظامیہ کی طرف سے حالیہ بارشوں کے نتیجے میں ہونے والے نقصانات کی اسیسمنٹ کی تاریخ میں کم ازکم دس دن کی توسیع کا مطالبہ کرتے ہوئے موجودہ طریقہ کار پر بھی عدم اطمینان کا اظہا رکیا گیا
- ہومترال شہر اور مضافات کے سینکڑوں تندورمالکان نے حکومت سے پرزور مطالبہ کیا ہے کہ چترال کی علاقائی مشکلات اورحالات کو پیش نظر رکھ کر روٹی کا پرانا نرخ بحال کردے
- Uncategorizedداد بیداد۔۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی۔۔۔چارویلو رحمت ولی خان مر حوم
- ہومحالیہ بارشوں اور قدرتی آفات کے حوالے سے چترال سے تعلق رکھنے والے ایم این اے غزالہ انجم وزیر اعظم پاکستان شہباز شریف سے ملاقات کرکے اہالیان چترال کی مشکلات سے آگاہ کیا۔
- ہومحالیہ بارش اور برفبار ی کے نتیجے میں عوامی مشکلات کے بارے میں پارٹی کی ہائی کمان سے رابطہ کرکے فوری طور پر ریلیف پیکج کی فراہمی کا مطالبہ ۔ عبدالولی خان عابد ایڈوکیٹ
- ہومصحافی کسی بھی علاقے میں عوام کے آنکھ اور کان کی حیثیت رکھتے ہیں ۔۔ ڈسٹرکٹ پولیس افیسر لویر چترال افتخار شاہ