پی ٹی آئی کے رہنماؤں نے گزشتہ دنوں ہمارے خلاف اخباری بیان میں گھٹیا الزام عائد کرکے دراصل اپنی ذہنی پستی اور گھٹیا پن کو ظاہر کی ہے/ڈاکٹرمحمدامجد

Print Friendly, PDF & Email

چترال (نمائندہ چترال میل) آل پاکستان مسلم لیگ کے مرکزی صدر ڈاکٹر محمد امجد چودھری نے چترال میں پی ٹی آئی کے رہنماؤں نے گزشتہ دنوں ان کے خلاف اخباری بیان میں گھٹیا الزام عائد کرکے دراصل اپنی ذہنی پستی اور گھٹیا پن کو ظاہر کی ہے اور اسلام آباد کے دو حلقوں سے ان کی عمران خان کے حق میں دستبرداری کو راہ فرار قرار دینا ان کا احمقانہ سوچ ہے اور پی ٹی آئی کے مقامی لیڈروں کے خلاف وہ قانونی چارہ جوئی کا حق محفوظ رکھتے ہیں۔ ہفتے کے روز پارٹی کے ضلعی صدر شہزادہ امیر حسنات الدین، فوکل پرسن وقاص احمد اور سیکرٹری اطلاعات جے کے سریر کی معیت میں پارٹی کے انتخابی دفتر میں ہنگامی پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ چھ مختلف حلقوں میں پی ٹی آئی کے مرکزی رہنماؤں عمران خان، اسد عمر، عارف علوی، عمران اسماعیل، لیاقت جتوئی اور طاہر حسین شاہ کے حق میں دستبرداری ہونا عمران خان کی ایک کاز کے لئے کوشش میں ان کے ساتھ مدد دینا اور مسلم لیگ (ن) کے امیدوار شاہد خاقان عباسی کو اس حلقے میں ہرانا تھا۔ ڈاکٹر امجد نے عمران خان کے ساتھ بنی گلہ میں اجلاس کی تصاویر صحافیوں کو دیکھاتے ہوئے کہاکہ اگر وہ راہ فرار اختیار کرتے تو عمران خان کے ساتھ اجلاس نہ کرتا۔ انہوں نے کہاکہ پی ٹی آئی کے امیدوار عبداللطیف کو دستبردار کرائے بغیر وہ الیکشن جیت رہے ہیں جبکہ اے پی ایم ایل ک اصل مقابلہ بھی ایم ایم اے کے ساتھ ہے اور پی ٹی آئی کا چترال میں ووٹ بنک بھی نہیں ہے۔ انہوں نے بونی کے مقام پر ایک جلسے میں اے پی ایم ایل کے ووٹروں کو بے غیر ت کہنے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہاکہ ایسے غلیظ الفاظ کا استعمال دراصل پی ٹی آئی لیڈروں کی گھٹی میں پڑی ہے اور پرویز خٹک اور عمران خان نے گزشتہ دنوں کسی کو گدھا کہا تو کسی کے خلاف اخلاق سے گری ہوئی زبان استعمال کی ہے۔ انہوں نے کہاکہ پی ٹی آئی امیدوار عبداللطیف انتہائی بوکھلاہٹ کا شکار ہوکر ایسے اوچھے ہتھکنڈوں پر اترآئے ہیں اور عوام کی نظروں میں اپنے آپ کو مزید گرارہے ہیں۔ چترال کے عوام خود سیاسی طور پر شعور ہیں اورجسے ووٹ دینا چاہیں ووٹ دے سکتے ہیں۔ ڈاکٹر امجد نے کہاکہ میرے لئے سیاسی خانہ بدوش کا لفظ کا استعمال انتہائی نامناسب ہے جبکہ یہ بات حقیقت ہے کہ پاکستان کی شہری ملک کے کسی دوسرے حصے میں جاکر الیکشن لڑسکتے ہیں اور اگر اس اصول کو اپنایا جائے تو عمران خان بھی اسلام آباد میں خانہ بدوش ہے۔ انہوں نے کہاکہ ریشن، بونی، مستوج، لاسپور، موڑکھو، تورکھو کے علاقوں میں ان کے زبردست جلسے ہوئے ہیں اور سید پرویز مشرف سے محبت اور عقیدت رکھنے والوں نے ان کی زبردست پذیرائی کی اور یہ بات نہایت خوش آئند ہے کہ چترال کے عوام میں تعصب اور تنگ نظری نہیں ہے۔ اس موقع پر پارٹی کے فوکل پرسن وقاص احمد ایڈوکیٹ نے کہاکہ پی ٹی آئی کے رہنماؤں نے اپنے پریس کانفرنس میں دو وکلاء کی موجود گی میں بنیادی انسانی حقوق کے خلاف بات کرکے دراصل دستور پاکستان کے آرٹیکل 6کی خلاف ورزی کی ہے کیونکہ بنیادی انسانی حقوق دستور کا بنیادی حصہ ہے اس لئے ان پی ٹی آئی رہنماؤں کے خلاف غداری کا مقدمہ دائر کیاجانا چاہئے اور ڈسٹرکٹ ریٹرننگ افیسر کو اس کا نوٹس لینا چاہئے۔ انہوں نے کہاکہ پی ٹی آئی حکومت نے اپر چترال میں ڈیڑھ کروڑ آبادی کی ریشن بجلی گھر کی بحالی میں ناکام ہوکر اور اعلان کے باوجود اپر چترال کو ضلعے کا درجہ دینے میں ناکام ہوگئے ہیں۔