چترال(نمائندہ چترال میل) چترال سے صوبائی اسمبلی کے ایک سیٹ کے خاتمے پر ایک اخباری بیان میں امیر اللہ صوبیدار نے کہا ہے کہ چترال کی ایک سیٹ ختم ہونے کے بعد انہوں نے اپنے الیکشن کمپئن کو بھی موخر کردیا تھا اور سیاسی افراد کے مشترکہ اجلاس کے بعد اعلان پر ان کا بھی اتفاق تھا کہ اگر چترال کی سیٹ بحال نہیں کی گئی تو پورے چترال میں الیکشن کا بائیکاٹ کیا جائے گا۔ مگر سیاسی نمائندوں نے سیٹ کی بحالی کے لئے کام کرنے کے بجائے الیکشن کمپئن کا آغاز کردیا ہے۔ جو اس بات کے لئے واضح جواز فراہم کررہے ہیں کہ ہماری سیاسی لیڈرشپ بصیرت سے یکسر محروم ہے۔ وہ مردم شماری سے پہلے چترال کے عوام میں یہ شعور بیدار کرنے میں مکمل طور پر ناکام ہوچکے ہیں اور مردم شماری کے بعد الیکشن کمیشن میں اپنا موقف بیان کرنے میں بھی ان کو شدید ناکامی کا سامنا ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عوام سے الیکشن کے بائیکاٹ کا وعدہ کرنے والی سیاسی لیڈرشپ اب الیکشن کمپئن کیوں چلا رہی ہے ان کا اب کمپئن چلانا دھوکہ دہی کے زمرے میں آتا ہے۔ عوام کو ان کے دھوکے کا پتہ چلنا چاہئے۔ عوام کو اندازہ ہونا چاہئے کہ اگر یہ لوگ انتخابات سے قبل ہی ان کو دھوہ دے رہے ہیں تو انتخابات جیتنے کے بعد عوام کا کیا حال کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ وہ اپنا الیکشن کمپئن دوبارہ سے شروع کررہے ہیں تاکہ اسمبلیوں تک جا کر چترال کے سادہ لوح عوام کی خدمت کرسکوں اور ایسے دھوکے باز افراد سے عوام کی خلاصی ہوسکے۔انہو ں نے عوام پر زور دیا کہ اگلے انتخابات میں ووٹ ڈالنے سے پہلے اس بات کو یقینی بنائیں کہ آپ کا ووٹ آپ کے اجتماعی مفادات کے حصول کے لئے استعمال ہو نہ کہ سیاسی لوگ آپ کو دھوکہ دے کر اپنے ذاتی مفادات کے لئے آپ کے ووٹ استعمال کریں۔
تازہ ترین
- کھیل*چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا ندیم اسلم چوہدری کی زیر صدارت شندور پولو فیسٹیول کے انتظامات کے حوالے سے اجلاس کا انعقاد*
- ہوملوئر چترال میں 9 مئی کے حوالے سے ایک ریلی نکالی گئی
- مضامینداد بیداد۔۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی۔۔۔۔شراکت داری اور تر قی
- ہومپولیس اسٹیشن دروش کی کامیاب کاروائی 11 کلو سے زائد چرس برآمد
- مضامینداد بیداد۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی ۔۔۔پرستان قبل از اسلا م
- تعلیمیونیورسٹی آف چترال کی طرف سے بی ایس پروگرام کی فیسوں میں 57فیصد اضافے کے خلاف طلباء وطالبات سراپا احتجاج بن کر اسے انتہائی ظالمانہ قرار دیتے ہوئے صوبائی حکومت سے پرزور مطالبہ کیا ہے کہ چترال میں غربت اور بے روزگاری کو مدنظر رکھتے ہوئے اس فیصلے کو فوری طور پر واپس لیا جائے
- ہوممادری زبانوں کے تحفظ اور ترقی کیلئے کام کرنے والا ادارہ فورم فار لینگویج انشیٹیوز کے زیر انتظام چترال میں ایک کثیراللسانی مہرکہ منعقد ہوا۔
- مضامینداد بیداد ۔۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی۔۔ما ضی کا پشاور
- مضامینداد بیداد۔۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی ۔۔۔تبدیلیوں پر پا بندی
- کھیلاپر چترال میں جشن کا غ لشٹ آج جمعرات کے روز شروع ہوگئی