چترال میں ثفافت کی ترویج وترقی کے لئے آرٹ کونسل قائم کیا جائے،ڈپٹی کمشنر چترال کاشعراء سے خطاب

Print Friendly, PDF & Email

چترال (نمائندہ چترال میل)ضلعی انتظامیہ کی زیرنگرانی سپورٹس اینڈکلچرافسرچترال عبدالرحمت کی تعاون سے یوم پاکستان کے حوالے سے چترال میں مشاعرہ اور ثقافتی شو منعقد کیا جس میں شعراء نے کھوار کے علاوہ پشتو اور اردو میں بھی اپنے تازہ کلام پیش کئے اور بعدازاں ثقافتی شو میں انصار الٰہی، عمران قیصر اور شفیع شفا نے کھوار موسیقی میں اپنے فن کا مظاہرہ کرکے حاضریں سے داد حاصل کی۔ مشاعرے میں ڈپٹی کمشنر چترال ارشاد سودھر مہمان خصوصی تھے اور خیبر پختونخوا بار کونسل کے رکن عبدالولی خان عابد ایڈوکیٹ نے صدار ت کی۔ شعراء میں سعادت حسین مخفی کے علاوہ راشد راوی، تقویٰ حسین زندگی، صاحب الاسلام ناصح، مختارالدین اسد، صلاح الدین طوفان، شمس العارفین، عنایت الرحمن عنایت، صلاح الدین لوٹھوروبرار، محمد اسرار گل داودی، جعفرنبی جعفر، عبدالغنی خان دول، سرور خان سرور، شہزاد احمد شہزاد، رحمت گل، اقرار الدین خسرو، عطاء الدین عطاء، شربڑانگ گداز، محمد شریف عروج، عمران قیصر، جلال الدین شامل، جہاندار شاہ، محبوب الحق حقی،ک سجادساغر، ظفراللہ پرواز، محمد شفیع شفا، عنایت اللہ اسیر، جنگ بہادرجانی، اقبال الدین سحر شامل تھے جنہوں نے یوم پاکستان علاوہ مختلف سماجی موضوعات اور واردات قلبی پر بھی غزل اور نظم پیش کئے۔ نظامت کے فرائض فضل الرحمن شاہد اور سعادت حسین مخفی نے انجام دئیے۔ اس موقع پر ایک قرار داد کے ذریعے ڈی سی سے مطالبہ کیا گیا کہ چترال میں ثفافت کی ترویج وترقی کے لئے آرٹ کونسل قائم کیا جائے۔ اپنے خطاب میں ڈٖی سی چترال ارشادسودھر نے شعراء اور ادباء کی اہمیت بیان کرتے ہوئے کہاکہ کسی سوسائٹی میں ترقی اس کے قلم کاروں کی مرہوں منت ہوتی ہے اور خود انسانی تہذیب وتمدن کی ترقی بھی اس وقت شروع ہوئی جب لکھنے اور پڑھنے کا رواج شروع ہوگیا۔ا نہوں نے کہاکہ انقلاب فرانس میں بھی بڑے بڑے قلمکاروں نے کام کیا۔ انہوں نے قلمکاروں کی سرپرستی کے لئے ضلعی انتظامیہ کی بھرپور تعاون کا یقین دلایا۔ عبدالولی خان عابد نے کہاکہ کھوار ثقافت اور ادب بہت ہی وسیع اور عمیق ہے۔ انہوں نے ضلعی انتظامیہ پر زور دیاکہ ادب وثفافت کے لئے ایسے ٹھوس قدم اٹھائے جائیں کہ وہ ادارے کی شکل اختیار کریں اورجنہیں بعد میں آنے والاکوئی افسر بدل نہ سکے۔ اس موقع پر چترال یونیورسٹی کے پراجیکٹ ڈائرکٹر پروفیسر ڈاکٹر بادشاہ منیر بخاری اور اے سی چترال ساجد نواز بھی موجود تھے۔