چترال کے معروف صحافی اور ادیب و شاعر تاج محمد فگار مرحوم کی یاد میں چترال پریس کلب کی طرف سے ایک تعزیتی ریفرنس ہفتے کے روز پریس کلب ہال میں منعقد ہوا۔

Print Friendly, PDF & Email

چترال (نمائندہ چترال میل) چترال کے معروف صحافی اور ادیب و شاعر تاج محمد فگار مرحوم کی یاد میں چترال پریس کلب کی طرف سے ایک تعزیتی ریفرنس ہفتے کے روز پریس کلب ہال میں منعقد ہوا۔ جس میں ایم پی اے چترال سید سردار حسین مہمان خصوصی اور مایہ ناز ادیب محمد عرفان عرفان صدر محفل تھے۔ جبکہ پرنسپل گورنمنٹ پوسٹ گریجویٹ کالج آف منیجمنٹ سائنسز صاحب الدین، ڈاکٹر رحمت آمان اور مرحوم کے فرزند فہد احمد اعزازی مہمانوں کے علاوہ بڑی تعداد میں چترال کے علماء، دانشور وں اور صاحب علم و بصیرت نے شرکت کی۔ چترال پریس کلب کے صدر ظہیر الدین، ممتاز دانشور ڈاکٹر عنایت اللہ فیضی، خطیب شاہی جامع مسجد مولانا خلیق الزمان،سابق ڈائریکٹر انفارمیشن محمد یوسف شہزاد، محکم الدین ، شاہ مراد بیگ نے مرحوم کی صحافتی، ادبی خدمات پر تفصیل سے روشنی ڈالی انہوں نے کہا۔ کہ تاج محمد فگار ایک نڈر، بے باک، حقیت پسند صحافی تھے۔ انہوں نے قومی مسائل کو ہمیشہ اولیت دی۔ اور مسائل کو قلم کے ذریعے اُجاگر کرنے میں اہم کردار ادا کیا۔ انہوں نے کہا۔ کہ مرحوم بے پناہ صلاحیتوں کے مالک تھے۔ اور ایک اچھے صحافی و قلمکار تھے۔ عوامی مسائل کی نشاندہی کرنے میں منفرد صلاحیت رکھتے تھے۔ اور بعض اوقات نہایت ذمہ دار حکومتی افراد کے سامنے بلا جھجک اُن کی کوتاہیوں کا تذکرہ کرتے۔ اور عوامی کاموں میں مصلحت پسندی اُسے بالکل قبول نہیں تھی۔ اس کے باوجود وہ ایک درویش صفت انسان تھے۔ مہمان نوازی، خدمت، سخاوت اُن میں کوٹ کوٹ کر بھرا ہوا تھا۔ ساتھیوں کی اتنی عزت کرتے کہ شرمندہ ہونا پڑتا۔ سخاوت کوئی اُن سے سیکھے۔ غریب و نادار لوگوں کی مفلسی اُن سے نہیں دیکھی جاتی۔ اور کسی بھی فقیر، ضرورت مند کو وہ خالی ہاتھ نہ لوٹاتے۔ اور وسیع دسترخوان کے مالک تھے۔ انہوں نے کہا۔ کہ تاج محمد فگار مرحوم کی ادبی خدمات چترال کی ادبی تاریخ میں ہمیشہ یاد رکھی جائیں گی۔ ادب دروش میں شہزادہ حسام الملک کے ہاں پیدا ہوئی۔ اور تاج محمد فگار کے دولت خانے میں جوان ہوئی۔ تعزیتی ریفرنس سے مہمان خصوصی ایم پی اے سید سردار حسین نے خطاب کرتے ہوئے کہا۔ کہ صحافی اور ادیب جو کچھ زیر قرطاس لاتے ہیں۔ یہی اُن کی اصل میراث ہے،اور ان ہی سے پہچانے جاتے ہیں۔ جائداد اور محلوں کی کوئی حیثیت نہیں۔ کیونکہ دنیا سے رحلت کے بعد یہ چیزین کسی اور کی بن جاتی ہیں۔ جبکہ تحریر ایک ایسی چیز ہے۔ جس سے لوگ رہتی دنیا تک فائدہ اُٹھاتے ہیں۔ اور لکھنے والے کے نام کو زندہ رکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا۔ کہ تاج محمد فگار جیسے صحافی اور ادیب چترال کیلئے سرمائے کی حیثیت رکھتے تھے۔ انہوں نے کھوار ادب کے ممتاز محقق گل نواز خاکی کے ساتھ مل کر ادب کی آبیاری کیلئے بھی بڑا کام کیا۔ انہوں نے افسوس کا اظہار کیا۔ کہ چترال میں تعلیمی ترقی ہو رہی ہے۔ لیکن ادب تنزل کی طرف جا رہا ہے۔ جبکہ جس معاشرے میں تعلیم کو فروغ مل رہا ہو۔ وہاں ادب بھی ترقی کر جاتی ہے۔ لیکن چترال میں حالات بالکل اُلٹ سمت کی طرف جارہے ہیں۔ نوجوانوں سے چترال کا ماحول جس ادب کا متقاضی ہے۔ اُسے اُنہیں اپنے اندر پیدا کرنے کی ضرورت ہے۔ تاج محمد فگار مرحوم کے فرزند ارجمند فہد احمد نے خطاب کرتے ہوئے تمام شرکاء کا شکریہ ادا کیا۔ اور کہا۔ کہ اُنہیں اس بات پر فخر ہے۔ کہ اُن کے والد کی خدمات کا اعتراف کیا جارہاہے۔ اور اُس کے اتنے سارے دوستوں اور عزیزوں کی محبتیں اُنہیں حاصل ہیں۔ صدر محفل محمد عرفان عرفان نے تاج محمد فگار مرھوم کی یاد میں شاندار تعزیتی ریفرنس منعقد کرنے پر صدر پریس کلب اور ممبران کا شکریہ ادا کیا۔ ریفرنس کے اختتام پر مرحوم تاج محمد فگار کے ایصال ثواب کیلئے دُعا کی گئی۔ اور سوگوار خاندان سے دلی ہمدردی کا اظہار کیا گیا۔