چترال (محکم الدین) پاکستان پیپلز پارٹی چترال کے صدر اور ایم پی اے سلیم خان نے کہا ہے۔ کہ تیز رفتار عالمگیر ترقی اور سی پیک کی وجہ سے چترال میں آنے والے حالات کا مقابلہ کرنے کیلئے نوجوان نسل نے انفارمیشن ٹیکنالوجی کی تعلیم حاصل کرنے میں کوتاہی کی۔ تو مستقبل میں خوفناک چیلنجز کا سامنا کرنا پڑے گا۔ اس لئے نوجوان طبقہ اپنے وقت کی قدروقیمیت کو سمجھتے ہوئے خود کو وقت کی رفتار سے ہم آہنگ کرنے کیلئے علم پر توجہ دیں۔ اور موجودہ دور میں کمپیوٹر کی تعلیم زندگی کے تمام شعبوں کی ضرورت بن گئی ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ایشین کمپیوٹر انسٹیٹیوٹ ایون کے طلبہ میں کورس کی تکمیل کے موقع پر سرٹفیکیٹ تقسیم کرنے کی ایک پُر وقار تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر پارٹی کے دیگر رہنما محمد حکیم ایڈوکیٹ، انجینئر فضل ربی، قاضی فیصل، عالمزیب ایڈوکیٹ ، رحمت نذیر خان، سرور کمال ایڈوکیٹ کے علاوہ بڑی تعدادمیں مقامی عمائدین، اور طلبہ موجود تھے۔ سلیم خان نے کہا۔ کہ سی پیک چترال روٹ اُن کی بھر پور جدوجہد کے نتیجے میں شامل کیاگیا ہے۔ جس پر دو ارب ڈالر خرچ کئے جائیں گے۔ اور اس روٹ کے بننے کے بعد کاروبار کا ایک وسیع نیٹ ورک وجود میں آئے گا، اور جگہ جگہ بزنس حب تعمیر کئے جائیں گے۔ جبکہ چترال تاجکستان روڈ کے ذریعے بزنس کو مزید فروغ ملے گا۔ اسلئے نوجوان چائنیز زبان اور دیگر زبانیں سیکھنے کی کوشش کریں۔ اور کمپیوٹر جس پر موجودہ وقت میں پوری دنیا کا انحصار ہے۔ کی تعلیم حاصل کریں۔ انہوں نے کہا۔ ہم لواری ٹنل کھلنے پر بہت زیادہ خوشی کا اظہار کر رہے ہیں۔ لیکن کاروباری اور دولت والے لوگ جس رفتار سے چترال میں بزنس پر قبضہ جمانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ اگر ہم نے اُن کیلئے کوئی لائحہ عمل تیار نہیں کیا۔ تو چترال میں زمینات پر تمام باہر کے لوگ قابض ہو جائیں گے۔ اور ہمارے پاس کچھ نہیں بچے گا۔ اس لئے گلگت کی طرح چترال کے لوگوں کو بھی مشترکہ طور پر اُصول بنانا چاہیے۔ تاکہ یہاں کی آراضی کا تحفظ کیا جا سکے۔ اور ہماری تہذیب و ثقافت جو کہ اس وقت نہایت تشویشناک صورت حال سے دوچار ہے کا تحفظ کیا جاسکے۔ انجینئر فضل ربی نے اپنے خطاب میں کہا۔ کہ علاقہ ایون نے سیاسی، علمی اور کاروباری طور پر بڑا نام پیدا کیا ہے۔ اور آج بھی اس علاقے میں لوگوں کے پاس بے پناہ صلاحیتیں موجود ہیں۔ لیکن ضرورت اس بات کی ہے۔ کہ صلاحیتوں کے مثبت استعمال کیلئے وقت کے تقاضوں کے مطابق نوجوانوں کو مختلف شعبوں سے متعلق ہنر کی تربیت دی جائے ۔ آج ہنر سیکھنے کا وقت ہے۔ اور جس کسی کے پاس ہنر ہوگا وہ وقت کے ساتھ چل سکے گا۔ انہوں نے نوجوانوں پر زور دیا۔ کہ وہ کامیاب زندگی کے لئے والدین کی دُعاوں کو اولیت دیں۔ فضل ربی نے نوجوانوں او طلبہ سے اپیل کی۔ کہ اگر ہم چترال کو ترقی دینا چاہتے ہیں۔ تو ہمیں فیس بُک پر اپنا قیمتی وقت ضائع کرنے کی بجائے اُسے بہتر طریقے سے استعمال کرنے کے بارے میں سوچنا ہو گا۔ انہوں کہا۔ کہ چترال خصوصا کالاش ویلیز کی سڑکیں بننے کے بعد اس علاقے میں ٹورزم سے فوائد حاصل کرنے کیلئے نوجوانوں کے پا س علم کا ہونا انتہائی ضروری ہے۔ بصورت دیگر یہ فوائد دوسرے لوگ حاصل کریں گے۔ ایشین کمپیوٹر انسٹیٹیوٹ کے سی ای او فخر عالم نے اپنے خطاب میں کمپیوٹر سنٹر پر تفصیل سے روشنی ڈالی اور کہا۔ کہ یہ ادارہ خالصتا طلبہ کو دور جدید کی کپیوٹر تعلیم سے بہراور کرنے کیلئے قائم کیا گیا ہے۔ اور ابھی تک درجنوں طلبہ اس سے تربیت حاصل کرکے فارغ ہو چکے ہیں۔ جو مختلف اداروں میں خدمات انجام دے رہے ہیں۔ انہوں ادارے کے مسائل کا بھی ذکر کیا۔ جنہیں حل کرنے کیلئے ایم پی اے سلیم خان نے یقین دھانی کی۔ بعد آزان کورس مکمل کرنے والے طلبہ میں ٹرافی، مڈلز اور سرٹفیکیٹ تقسیم کئے گئے۔ ایم پی اے سلیم خان 20ہزار اور انجینئر فضل ربی نے ادارے کیلئے 10ہزار روپے کا اعلان کیا۔
تازہ ترین
- مضامینداد بیداد۔۔10بجے کا مطلب۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی
- ہوملوئر چترال پولیس کی کامیاب کاروائی 2444 گرام چرس برامد
- ہومٹریفک ڈرائیونگ سکول میں باقاعدہ کلاسز کا آغاز۔لوئر چترال پولیس کا ایک اور احسن اقدام
- ہومونڈز ایگل مارخور پولو ٹورنامنٹ سیزن ون اپنی تمام تر رعنایوں کے ساتھ چترال کے تاریخی پولو گراونڈ (جنالی) میں شروع
- ہومپولیس خدمت مرکز زارگراندہ میں ڈرائیونگ ٹیسٹ کا انعقاد کیا گیا۔ چترال پولیس
- ہوماپر چترال کی تمام سیاسی جماعتوں اور سول سوسائٹی تنظیموں نے سیسہ پلائی ہوئی دیوار کی مانند اہالیان تورکھو کے ساتھ ان کے احتجاج میں شریک ہوکر انتظامیہ کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کردیا
- مضامینداد بیداد۔۔روم ایک دن میں نہیں بنا۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی
- ہوممعروف عالم دین اور مدرسہ امام محمد کراچی کے مہتمم قاری فیض اللہ چترا لی کی طرف سے میٹرک کی ضلعی سطح پر ٹاپ تھیر پوزیشن حاصل کرنے والے طلباء طالبات میں وظائف اور اقراء ایوارڈ کی تقسیم
- مضامیندھڑکنوں کی زبان ۔۔”بین السکول کھیلوں کے مقابلے اور محکمہ تعلیم اپر چترال”۔۔محمد جاوید حیات
- مضامیندھڑکنوں کی زبان۔۔۔”آج کل کا استاذ اور اس کی ذمہ داریاں “۔۔۔محمد جاوید حیات