(چترال میل رپورٹ)پرائیوٹ ایجوکیشنل انسٹیٹوشینز مینجمنٹ ایسوسیشن چترال کے نجی شعبے میں کام کرنے والے تعلیمی اداروں کی نمائندہ تنظیم ہے۔
تنظیم نے پشاور بورڈ کے زیر اہتمام کھیلوں کے مقابلے سرکاری سکولوں کا ٹورنمنٹ ختم ہونے کے بعد نومبر کے پہلے ہفتے میں
گورنمنٹ ڈگری کالج چترال کے گراؤنڈ پر منعقد کرانے کا فیصلہ کیا ہے۔اس میں صرف نجی اداروں کی ٹیمیں حصہ لیں گے۔
ٹورنمٹ کا مقصد نجی تعلیمی ادارون کی حوصلہ افزا ئی ہے۔ہماری ایسوسیشن ملاکنڈ بورڈ کے ریجن مین ہونے والے ریگولیرٹی اتھارٹی
کے انتخابات کا بائیکاٹ کرے گی۔ہمارا ریجن پشاور ہے۔چترال کے نجی ادارے پشاور بورڈکے ساتھ ملحق رہیں گے۔ملاکنڈ بورڈ
چکدرہ کے ساتھ الحاق کی کوشش کی گئی تو چترال کی اساتزہ برادری، طلباء، طالبات اور پبلک کی طرف سے مزاحمت کی جائے گی اور
چترال کے لئے ایک بورڈ کا مطالبہ ایک بار پھر دہرایا جائے گا۔ڈگری کی سطح پر ہماری ایسوسیشن سرکاری تعلیمی ی اداروں کی تقلید کرے گی۔
2017-18 کے انتخابات کے لئے اگر سرکاری کالجوں نے شہید بے نظیر بٹھو یونیورسٹی شرینگل کے ساتھ الحاق برقرار رکھا تو نجی تعلیمی
ادارے بھی نو تعمیر چترال یونیورسٹی کے ساتھ الحاق کے لئے مزید ایک سال انتظار کریں گے۔اور یہ اقدام چترال کے تعلیمی اداروں کے
ساتھ ساتھ یونیورسٹی آف چترال کے مفاد میں ہوگا۔
تازہ ترین
- مضامینداد بیداد۔۔10بجے کا مطلب۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی
- ہوملوئر چترال پولیس کی کامیاب کاروائی 2444 گرام چرس برامد
- ہومٹریفک ڈرائیونگ سکول میں باقاعدہ کلاسز کا آغاز۔لوئر چترال پولیس کا ایک اور احسن اقدام
- ہومونڈز ایگل مارخور پولو ٹورنامنٹ سیزن ون اپنی تمام تر رعنایوں کے ساتھ چترال کے تاریخی پولو گراونڈ (جنالی) میں شروع
- ہومپولیس خدمت مرکز زارگراندہ میں ڈرائیونگ ٹیسٹ کا انعقاد کیا گیا۔ چترال پولیس
- ہوماپر چترال کی تمام سیاسی جماعتوں اور سول سوسائٹی تنظیموں نے سیسہ پلائی ہوئی دیوار کی مانند اہالیان تورکھو کے ساتھ ان کے احتجاج میں شریک ہوکر انتظامیہ کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کردیا
- مضامینداد بیداد۔۔روم ایک دن میں نہیں بنا۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی
- ہوممعروف عالم دین اور مدرسہ امام محمد کراچی کے مہتمم قاری فیض اللہ چترا لی کی طرف سے میٹرک کی ضلعی سطح پر ٹاپ تھیر پوزیشن حاصل کرنے والے طلباء طالبات میں وظائف اور اقراء ایوارڈ کی تقسیم
- مضامیندھڑکنوں کی زبان ۔۔”بین السکول کھیلوں کے مقابلے اور محکمہ تعلیم اپر چترال”۔۔محمد جاوید حیات
- مضامیندھڑکنوں کی زبان۔۔۔”آج کل کا استاذ اور اس کی ذمہ داریاں “۔۔۔محمد جاوید حیات