دروش(نمائندہ چترال میل)گذشتہ دنوں دروش سے چترال جانے والی موٹر کار(غواگئے) گہریت کے قریب حادثے میں جان بحق افراد کی تعداد دو ہو گئی۔ شدید زخمی خاتون ڈی ایچ کیو ہسپتال چترال میں دم توڑ گئی جنہیں ہفتے کے روز دروش کے مقامی قبرستان میں اسکے بھائی کے پہلو میں سپرد خا ک کردیا گیا۔
یاد رہے کہ کل جمعہ کے روز دروش سے چترال جانے والی موٹر کار گہریت کے قریب حادثے کا شکار ہوگیا تھا جسکے نتیجے میں ابتدائی طور ایک شخص مسمیٰ سمیع اللہ ولد میاں جی سکنہ بازار دروش جان بحق ہوا جبکہ دو خواتین اور دو بچوں سمیت چھ افراد زخمی ہوئے۔ دونوں خواتین شدید زخمی تھیں جن میں سے ایک کو ڈی ایچ کیو ہسپتال چترال اور ایک کو پشاور ریفر کردیا گیا تاہم جمعہ اور ہفتے کی درمیانی شب زخمی خاتون مسمۃ شاہینہ دختر میاں جی چترال ہسپتال میں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گئی۔ مرحومہ شاہینہ پانچ بھائیوں کی اکلوتی بہن تھی۔
اس اندوہناک حادثے میں ایک ہی خاندان کے دوافراد سمیع اللہ اور اسکی بہن جان بحق ہوئے جبکہ اسی خاندان کی ایک خاتون اور دو بچوں سمیت چار دیگر افراد زخمی ہیں۔ ایک ہی گھرانے سے بیک وقت دو جنازے اٹھنے پر علاقے کی فضا سوگوار رہی۔
تازہ ترین
- ہومڈسٹرکٹ پولیس آفیسر لوئر افتخار شاہ کے زیر نگرانی منشیات فروشوں کے خلاف کاروائیوں کا سلسلہ جاری ہے۔
- ہومہزاروں سال قدیم کالاش تہوار “چلم جوشٹ ” پورے جوش و خروش کے ساتھ وادی رمبور کے معروف ڈانسنگ پلیس (چھارسو) گروم میں شروع ہوا۔
- کھیل*چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا ندیم اسلم چوہدری کی زیر صدارت شندور پولو فیسٹیول کے انتظامات کے حوالے سے اجلاس کا انعقاد*
- ہوملوئر چترال میں 9 مئی کے حوالے سے ایک ریلی نکالی گئی
- مضامینداد بیداد۔۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی۔۔۔۔شراکت داری اور تر قی
- ہومپولیس اسٹیشن دروش کی کامیاب کاروائی 11 کلو سے زائد چرس برآمد
- مضامینداد بیداد۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی ۔۔۔پرستان قبل از اسلا م
- تعلیمیونیورسٹی آف چترال کی طرف سے بی ایس پروگرام کی فیسوں میں 57فیصد اضافے کے خلاف طلباء وطالبات سراپا احتجاج بن کر اسے انتہائی ظالمانہ قرار دیتے ہوئے صوبائی حکومت سے پرزور مطالبہ کیا ہے کہ چترال میں غربت اور بے روزگاری کو مدنظر رکھتے ہوئے اس فیصلے کو فوری طور پر واپس لیا جائے
- ہوممادری زبانوں کے تحفظ اور ترقی کیلئے کام کرنے والا ادارہ فورم فار لینگویج انشیٹیوز کے زیر انتظام چترال میں ایک کثیراللسانی مہرکہ منعقد ہوا۔
- مضامینداد بیداد ۔۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی۔۔ما ضی کا پشاور