ریاض(مانیٹرنگ ڈیسک) سعودی عرب میں منشیات کی اسمگلنگ کا الزام ثابت ہونے پر پاکستانی باشندے کا سرقلم کردیا گیا جس کے بعد رواں سال سزائے موت پانے والوں کی تعداد 100 تک پہنچ گئی۔ سعودی پریس ایجنسی کے مطابق سزائے موت پانے والے شخص کی شناخت رحیم شاہ ولد خوش حال خان کے نام
سے ہوئی جس کا تعلق پاکستان سے تھا، سعودی حکام کے مطابق ملزم کو اپنی صفائی پیش کرنے کا پورا موقع دیا گیا تاہم اُس نے خود اپنے جرم کا اعتراف کیا جس کے بعد اُسے یکم اکتوبر کو پھانسی کی سزا دے دی گئی۔ برطانیہ سے تعلق رکھنے والی انسانی حقوق کی عالمی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل نے سزائے موت کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ سعودی حکومت نے رواں سال اب تک 100 افراد کو پھانسی دی جو انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔ ایمنسٹی انٹرنیشنل نے سعودی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ملزمان کو صفائی کا موقع فراہم کرے اور پھانسی کی سزا کو فی الفور روکتے ہوئے اس سزا پر نظر ثانی کرے۔ انسانی حقوق کی عالمی تنظیم کے اعداد و شمار کے مطابق رواں سال 40 فیصد قیدیوں کو پھانسی دی جاچکی ہے۔واضح رہے کہ سعودی عرب میں منشیات کی اسمگلنگ، قتل، زیادتی، دہشت گردی میں مرتکب شخص کا قانون کے تحت سر قلم کردیا جاتا ہے، انسانی حقوق کی تنظم کے اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ برس سعودی عرب میں 153 قیدیوں کا سر قلم کیا گیا تھا۔