کالجوں کے حوالے سے تمام تر اصلاحات مشاورت کے ذریعے ہی کی جائیں گی اور تمام فیصلے اساتذہ اور صوبے کے طلبہ کے مفاد کو مد نظر رکھ کر کئے جائیں گے۔ مشتاق احمد غنی

Print Friendly, PDF & Email

(چترال میل رپورٹ)وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے وزیر برائے اعلیٰ تعلیم مشتاق احمد غنی نے واضح کیا ہے کہ صوبے میں اساتذہ کے ساتھ کسی قسم کی حق تلفی یا زیادتی نہیں ہو رہی اور نہ ہی صوبے میں کالجوں کی نجکاری کی جا رہی ہے۔آج یہاں سے جاری اپنے ایک بیان میں انہوں نے واضح کیاکہ مجوزہ اصلاحات کے ذریعے کالجوں کو خود مختار بنانے کی کوشش کی جا رہی ہے جس میں نچلی سطح پر کالج کونسل،جوائنٹ مینجمنٹ کونسل اور صوبائی سطح پر پراونشل مینجمنٹ کونسل کو بااختیار بنانے کی تجاویز زیر غور ہیں۔انہوں نے مزید واضح کیا کہ صوبے میں کالجوں کی نجکاری کے حوالے سے کوئی بھی ایگزیکٹیو آرڈر جاری نہیں کیا گیا اور اس حوالے سے تمام خبریں منفی پراپیگنڈہ کے علاوہ کچھ نہیں جن کا مقصد صوبے کے اساتذہ میں غیر یقینی صورتحال پیدا کرنا ہے۔اپنے بیان میں مشتاق احمد غنی نے احتجاج کرنے والے اساتذہ کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے واضح کیا کہ گزشتہ روز ان اساتذہ کے ساتھ ایک اجلاس منعقد ہوناتھا جس میں مجوزہ اصلاحات پر ان سے تجاویز لینی تھیں تاکہ کالجوں کی خود مختاری کے اس عمل کو تمام اساتذہ کی مشاورت سے پایہ تکمیل تک پہنچایاجائے تاہم احتجاج کرنے والے اساتذہ نے عین موقع پر اجلاس میں شرکت سے انکار کیا اور آج وہی اساتذہ بے بنیاد احتجاج کر کے کالجوں کے اساتذہ میں غیر یقینی صورتحال پیداکر رہے ہیں۔مشتاق غنی نے واضح کیا کہ کالجوں کے حوالے سے تمام تر اصلاحات مشاورت کے ذریعے ہی کی جائیں گی اور تمام فیصلے اساتذہ اور صوبے کے طلبہ کے مفاد کو مد نظر رکھ کر کئے جائیں گے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔