چترال (نمائندہ چترال میل)چترال کے مختلف علاقوں میں ستروین یوم آزادی انتہائی جوش وخروش سے منایاگیا۔پولوگروانڈچترال میں چترال پولیس،چترال سکاوٹس،چترال لیویزاورضلعی انتظامیہ ایک شاندارپروگرام کاانعقاد کیاجس کامہمان خصوصی کمانڈنٹ چترال سکاوٹس کرنل معین الدین تھے۔ پرچم کشائی میں قومی ترانہ سنایاگیااور سکاوٹس،چترال پویس،چترال لیویز اورچترال ایلیٹ فورس کے چاق وچوبنددستے مارچ پاسٹ کرکے اپنی پیشہ ورانہ صلاحیتوں کوبروئے کارلاتے ہوئے یہ دلیراورپرجوش جوان اسٹیج کے سامنے سے گزرتے وقت سلامی پیش کی۔اس موقع پرکمانڈنٹ چترال سکاوٹس کرنل معین الدین نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ آزادی آسانی سے ملنے والی چیزنہیں ہے اس کاحصول اوراس کی حفاظت بے پناہ قربانیوں کاتقاضاکرتی ہے ہم سب کی مشترکہ ذمہ داری بنتی ہے کہ آزادی کے اس چراغ کوروشن رکھنے کے لئے اپنے حصے کاکرداراداکرتے رہیں۔انہوں نے کہاکہ مجھے اس بات کابخوبی علم ہے کہ اس چمن کی آبیاری میں اہل چترال کاحصہ کسی سے کم نہیں ہے چترال اپنی منفروثقافت،امن پسندی اورخوبصورت جغرافیائی خدوخال کی وجہ سے بین الاقوامی طورپرپہچاناجاتاہے۔پاک فوج،چترال سکاوٹس اورچترال پولیس کی اس انفرادیت کوبرقراررکھتے ہوئے ترقی کی راہ میں گامزن اوراس کی سرحدوں کے حفاظت میں اپناکرداراداکرتے رہیں گے۔کرنل معین الدین نے کہاکہ قیام پاکستان سے لے کرآج تک ستربرسوں میں پاکستانی قوم نے وطن عزیزکی سلامتی اورتحفظ کے لئے جوبے مثال قربانیاں پیش کی ہیں ان کی بدولت آج پاکستان اقوام عالم میں ایک باوقاراورآبرومندقوم کے طورایک ممتازمقام کاحامل ہے۔انہوں نے کہاکہ بے شک اس کامیابی کاسہران شہداء اورغازیوں کے سرہے جن کی وفا،شجاعت اوربے مثال جذبے حریت نے آزادی کی اس شمع کوروشن رکھاہے اورسات دہائیوں کے اس سفرمیں بے شمارنشیب وفرازسے گزرنے اوران گنت آزمائشوکاسامناکرنے کے بعدآج پاک فوج ایک ایسی مضبوط،پیشہ وراورقابل اعتماد قوت بن چکی ہے جومادروطن کودرپیش ہرقسم کی اندونی خطرات،قدرتی آفات اوردیگرآزمائشوں سے کامیابی سے عہدہ برآ ں ہونے کی بھرپورصلاحیت رکھتی ہے۔انہوں نے کہاکہ ہمارے اسلاف نے بہادری،ایثاراورپیشہ ورانہ قابلیت کے جواعلیٰ معیارقائم کئے تھے وہ اس سفرمیں ہرقدم پرہمارے رہنمائی کرتے رہے ہیں اللہ تباک وتعالیٰ کی مدداورنصرت کے بعداس عظیم مقام کاحصول اہل وطن کے کامل اعتماداورسیکیورٹی فورسزکی بے لوث سرفروشی کے مرہون منت ہے۔انہوں نے کہاکہ آج وطن عزیزجن سنگین بحرانوں سے دوچارہے ان میں دہشت گردی کافتنہ،سرحدوں پرآئے خطرات اوراندرونی سلامتی سے متعلق امورمیں غیرملکی مداخلت اورریشہ دوانیاں سرفہرست ہیں جواس عظیم ملک کی بقاء اورسلامتی کے لئے شدیدخطرہ ہیں الحمداللہ ہم نہ صرف ان خطرات کی سنگینی سے آگاہ ہیں بلکہ ان سے کامیابی سے نمٹنے کی مکمل صلاحیت رکھتے ہیں۔کمانڈنٹ چترال سکاوٹس کرنل معین الدین نے کہاکہ آپریشن ردالفساکی صورت میں پاک فوج نے ملک بھرسے دہشت گردی اورشدت پسندی کے خاتمے کابیڑہ اٹھایاہے جس میں ہمارے کامیابیوں پرالحمداللہ ہماری قوم فخراوردنیابھرکی افواج رشک کرتی ہیں جہاں ہمار ے دشمن ہمارے مابین تفرقہ اورانتشارکی آگ بھڑکاناچاہتے ہیں وہاں پاکستانی قوم اتحاداوریگانگت کاعملی نمونہ ہے جس میں ہرصوبے،مذہب اورنسل سے تعلق رکھنے والے بہادرجوان تمام تعصبات سے بالاتردفاع ِوطن کے لئے یکسان جذبے سے سرشارہوکرسینہ پرسپرہیں۔انہوں نے کہاکہ آزادی کے حفاظت کے لئے ہمہ تن اورہمہ وقت تیاری ہی پاکستانی قوم کی سربلندی کی اصل ضمانت ہے مجھے یقین ہے کہ آپ سب میرے ساتھ مل کراپنی تابندہ روایات اوربانی پاکستان قائداعظم محمدعلی جناح کے افکارکی پاسداری میں یقین محکم اتحاداورتنظیم کے زرین اصول پرکاربندرہتے ہوئے پاکستان سالمیت اورآزادی کی حفاظت کرتے رہیں گے۔اس موقع پر ڈی پی او چترال سیدعلی اکبرشاہ،ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر منہازالدین،اسسٹنٹ کمشنر چترال عبدالاکرم،ڈی ایم اوچترال سیدمظہرعلی شاہ دیگرفوجی،سول افیسران اورعوام کثیرتعدادمیں موجودتھے اورچترال پولوگروانڈمیں چترال سکاوٹس،چترال پولیس اورچترال لیویزکی ٹیموں کے درمیان پولومیچ بھی گھیلاگیا۔اسی طرح سینٹینل ہائی سکول چترال میں بھی یوم آزادی کے حوالے پروگرام ہوئی جس کی مہمان خصوصی ضلع ناظم چترال حاجی مغفرت شاہ اورصدرمحفل ای ڈی اوایجوکیشن چترال نظیرخان خٹک تھے چترال ٹاون کے مختلف ہائی،مڈل اورپرائمری سکولوں کے بچوں نے حمدباری تعالیٰ،نعت مقبول، ملی نغمہ،خاکہ اورتقریری مقابلے پیش کئے۔اسی طرح گرلزمڈل سکول سین لشٹ میں طالبات نے حمدباری تعالیٰ،نعت مقبول،خاکے اور ملی ترانوں کے مقابلے میں حصہ لی۔ چترال یونیورسٹی میں بھی جشن آزادی کی پرچم کشائی کی تقریب منعقد ہوئی۔پراجیکٹ ڈائیریکٹر ڈاکٹر پروفیسر بادشاہ منیر نے قومی پرچم لہریا یونیورسٹی کے طلبہ طالبات نے قومی ترانہ پیش کیا۔اس موقع پر ستر وین جشن آزادی کا کیک کاٹا گیا یونیورسٹی کے طلبہ طالبات نے ملی نعمے پیش کئے اور پاکستان کے چاروں صوبوں کی ثقافت کو دلچسپ خاکوں کے زریعے اُجاگر کیا۔بادشاہ منیر بخاری نے کہا کہ چترال یونیورسٹی اپنی قیام کے پہلے مرتبہ جشن آزادی منارہی ہے ہم تعلیم ہی کے زریعے آگے بڑھ کر قائد اعظم کے خوابوں کی تعبیر حاصل کر سکتے ہیں۔
تازہ ترین
- مضامینداد بیداد۔۔10بجے کا مطلب۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی
- ہوملوئر چترال پولیس کی کامیاب کاروائی 2444 گرام چرس برامد
- ہومٹریفک ڈرائیونگ سکول میں باقاعدہ کلاسز کا آغاز۔لوئر چترال پولیس کا ایک اور احسن اقدام
- ہومونڈز ایگل مارخور پولو ٹورنامنٹ سیزن ون اپنی تمام تر رعنایوں کے ساتھ چترال کے تاریخی پولو گراونڈ (جنالی) میں شروع
- ہومپولیس خدمت مرکز زارگراندہ میں ڈرائیونگ ٹیسٹ کا انعقاد کیا گیا۔ چترال پولیس
- ہوماپر چترال کی تمام سیاسی جماعتوں اور سول سوسائٹی تنظیموں نے سیسہ پلائی ہوئی دیوار کی مانند اہالیان تورکھو کے ساتھ ان کے احتجاج میں شریک ہوکر انتظامیہ کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کردیا
- مضامینداد بیداد۔۔روم ایک دن میں نہیں بنا۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی
- ہوممعروف عالم دین اور مدرسہ امام محمد کراچی کے مہتمم قاری فیض اللہ چترا لی کی طرف سے میٹرک کی ضلعی سطح پر ٹاپ تھیر پوزیشن حاصل کرنے والے طلباء طالبات میں وظائف اور اقراء ایوارڈ کی تقسیم
- مضامیندھڑکنوں کی زبان ۔۔”بین السکول کھیلوں کے مقابلے اور محکمہ تعلیم اپر چترال”۔۔محمد جاوید حیات
- مضامیندھڑکنوں کی زبان۔۔۔”آج کل کا استاذ اور اس کی ذمہ داریاں “۔۔۔محمد جاوید حیات