چترال(نما یندہ چترال میل) خیبر پختونخوا کے وزیر خوراک الحاج قلندر خان لودھی نے کہا ہے کہ محکمہ خوراک میں کرپٹ عناصر کے لئے کوئی جگہ نہیں ہے۔،افسران اور اہلکار خود کو عوام کا خادم سمجھ کر اُن کے مسائل حل کریں اور ان کو شکایت کا موقع آنے نہ دیں بصورت دیگر سیدھا گھر بھیج دئیے جائیں گے۔ ان خیالات کا اظہار اُنہوں نے اپنے دو روزہ دورۂ چترال کے موقع پر چترال،بونی اور مستوج کے مقامات پر لوگوں سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔اُنہوں نے زور دے کر کہا کہ ہمارے پاس اعلیٰ قسم کے گندم کی وافر مقدار موجود ہے اورگندم کی قلت کا کوئی امکان نہیں ہے۔ وزیر خوراک نے کہا کہ ہم نے دوسرے ممالک سے گندم کی در امد ختم کرکے سالانہ 8 ارب42کروڑ روپے زر مبادلہ کی بچت کر دی ہے اور سابقہ ادوار میں عوام کو کچرے بھرے گندم دئیے جاتے تھے جبکہ ہم پنجاب سے اعلیٰ کوالٹی اور غذائیت سے بھر پور گندم خرید کر عوام کو فراہم کر رہے ہیں۔اس کے باوجود بعض عناصر کا مذکورہ گندم کو مضرصحت قرار دے کر خریداری نہ کرنا افسوسناک ہے۔اُنہوں نے لوگوں سے کہا کہ وہ سرکاری گوداموں سے گندم کی خریداری کرتے وقت پہلے پرانے سٹاک سے لیں اور نئے سٹاک سے بعد میں خریداری کریں تاکہ پرانا سٹاک نکلتا رہے اور نیا اسٹاک آتا رہے۔اُنہوں نے اہلکاروں کو سختی سے ہدایت کی کہ وہ جن بوریوں کے خراب ہونے کا امکان ہو اُنہیں دوسرے سٹاک سے الگ کر کے رکھیں تاکہ دوسرا سٹاک محفوظ رہ سکے۔ بونی کے مقام پر ممبر صوبائی اسمبلی سردار حسین نے عوامی شکایت صوبائی وزیر کے سامنے پیش کی تو اُنہوں نے یقین دلایا کہ اُن کے تحفظات دور کئے جائیں گے۔اُنہوں نے کہا کہ ریشن گریں لشٹ گودام اس لئے بند کر دی گئی ہے کہ وہان سے لوگ گندم کی خرابی کا بہانہ بنا کر خریداری نہیں کر رہے تھے جس کی وجہ سے لاکھوں روپے مالیت کے گندم کے خراب ہونے کا خطرہ تھا جنہیں چترال گودام منتقل کر دیا گیا تھا۔صوبائی وزیر خوراک قلندر خان لودھی نے ڈسٹرکٹ فوڈ کنٹرولر ارشد حسین کو ہدایت کی کہ وہ تمام گود ام ائیریا کو صاف ستھرا رکھیں اور قریبی غیر ضروری درختوں کی کٹائی کرائیں۔صوبائی وزیر قلندر خان لودھی نے ڈی ایف سی آفس چترال،د نین گودام،کوراغ،بونی اور مستوج گوداموں کے نئی عمارتوں کا اور چترال شہر میں تعمیر شدہ نئی فلور مل کا افتتاح کیا۔ جبکہ ایس ڈی او محکمہ ورکس کو مخدوش عمارتوں کے PC-1 تیار کرکے بھیجنے کی ہدایت کی۔اس دورے میں صوبائی سکریٹری خوراک عظمت اللہ خان گنڈا پور اور ڈسٹرکٹ فوڈ کنٹرولر ارشد حسین بھی اُن کے ہمراہ تھے۔