چترال واقعہ میں عدالتی ریمانڈ کے بغیر مبینہ طورپر شہریوں کو ٹارچر کرنے کے الزام میں ڈی پی او چترال کو فوری طوری پر معطل کر کے جوڈیشل انکوائری کی جائے۔ ایک ہفتے کے اندر ان کا چترال سے تبادلہ نہ کیا گیا تو انکے خلاف باقاعدہ تحر یک شروع کی جائیگی۔مولانا عبدالاکبر چترالی

Print Friendly, PDF & Email

پشاور (نما یندہ چترال میل)جمعیت اتحاد العلماء خیبر پختونخوا کے صدر، سابق ممبر قومی اسمبلی مولانا عبدالاکبر چترالی نے پیر کے روز پشاور پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ ڈی پی او چترال سیدعلی اکبر شاہ کو فوری طوری پر معطل کر کے جوڈیشل انکوائری کی جائے ڈی پی او چترال نے کسی عدالتی ریمانڈ کے بغیر مبینہ طور پر توہین رسالت کے مرتکب شخص ملعون رشید کے خلاف احتجاج کرنے والے شہریوں کو ٹارچر کرکے ظلم کی انتہا کردی ہے۔ جن کے خلاف جوڈیشل انکوائری کی یجاےء جنہوں نے اپنے اختیارات کا نا جائز استعمال کیاہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ ڈی پی او چترال کا فی الفور چترال سے تبادلہ کیا جائے اور اگر ایک ہفتے کے اندر اندر ان کا چترال سے تبادلہ نہ کیا گیا توانکے خلاف باقاعدہ تحر یک شروع کی جائیگی۔انہوں نے چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ، وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا اورآئی جی پولیس خیبر پختو نخواسے مطالبہ کیا کہ اس واقعے کا فوری نوٹس لیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے یہ بھی فیصلہ کیا ہے کہ 20 افراد کے خلاف انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت غیر اخلاقی، غیر آئینی اور غیرقانونی جو ایف آئی آر کا ٹی گئی ہے اس کو پشاور ہائی کورٹ میں چیلنج کریں گے۔ اس سلسلے میں قانونی ماہرین سے مشاورت جاری ہے۔ تاکہ آئندہ کوئی بھی پولیس آفیسر انسداد دہشت گردی ایکٹ7-ATA۔6کو ا پنی مرضی سے استعمال نہ کرسکے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے کل ڈسٹرکٹ ہسپتال ڈی آئی خان میں تمام قیدیوں سے جو کہ روڈ ایکسیڈنٹ کی وجہ سے زخمی ہو کر ہسپتال میں زیر علاج ہیں فرداً فرداً ملاقات کی، تمام قیدی نے اپنے اوپر ہونے والے ظلم کی داستان بیان کرکے ہمیں جھنجوڑ رہے تھے قانون کہا ں ہے اور ہمارے حکمران کہاں ہیں۔ انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ قانون کے رکھوالے نے دوسروں کو قانون کو ہاتھ میں نہ لینے کا سبق دے کر خود ماورائے قانون بے گناہ لوگوں پر ظلم کے پہاڑ توڑے ہیں۔ ایک اور سوال کے جواب میں کہا کہ ملعون رشید کا دماغی تواز ن بالکل ٹھیک ہے، اگر وہ پاگل ہوتا تو عدالت کے سامنے پاگل پن کا مظاہرہ کرتا۔ ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ڈی پی او چترال نے بڑے تیکنیکی انداز میں کراس ایف آئی آر کاٹی ہے، نبوت کا دعویٰ کرنے والے مرتد رشید پر 295-A/295-C/7. 6ATAدفعات لگائے ہیں جبکہ احتجاج کرنے والوں پر بھی دہشت گردی سمیت کئی دفعات لگاےء گیے ہیں۔