چترال (نمائندہ چترال میل) کالم نگار،دانشور اور ماہر تعلیم ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی نے وفاقی حکومت، سکیورٹی اداروں اور ملکی سلامتی کی لئے کام کرنے والی ایجنسیوں کی توجہ گلگت بلتستان میں بھارتی لابی کی پر اسرار سر گرمیوں کی طرف دلاتے ہوئے اخبارات اور سوشل میڈیا میں بعض عنا صر کی طرف سے شندور کو ایک بار پھر متنازعہ بنانے اور پاک فوج کے خلاف ہر زہ سرائی کرنے کی کوششوں پر نظر رکھنے کا مطالبہ کیا ہے اخباری بیا ن میں ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی نے کہا ہے کہ چیف آف آرمی سٹاف کی طرف سے بھارتی جاسوس کلبھوشن یا دیو کو دی جا نے والی سزائے موت کی توثیق کے اگلے روز گلگت بلتستان کے مخصوص حلقوں کی طرف سے شندور میں پاکستان کی فوجی چوکی اور خیبر پختونخوا کے پھا ٹک پر اعتراض کرنا قابل فہم ہے کلبھوشن کو سزا سنائے جانے کے بعد گلگت بلتستان میں بھارتی ایجنسیوں کے لئے کام کرنے والے حلقوں کے اندر کھلبلی مچ گئی ہے وہ پاک فوج کی چوکی، چترال کے عوام کی ملکیتی جا ئداد اور خیبر پختونخوا حکومت کی طرف سے سٹیڈیم کی تعمیر پر واویلا مچا رہے ہیں وزارت داخلہ اور ملکی سلامتی کی ایجنسیوں کو گلگت بلتستان اور خیبر پختونخوا کے درمیا ن غلط فہمیان پیدا کرنے والے ملک دشمن عنا صر پر کڑی نظر رکھنی چاہیے اور اس بات کی تحقیق کرنی چاہیے کہ کلبھوشن یا دیو کو سزاسنا نے کے ساتھ ہی ان لوگوں کو شندور کا درہ کیوں یا د آیا دال میں ضرور کالا ہے۔
تازہ ترین
- ہومڈسٹرکٹ پولیس آفیسر لوئر افتخار شاہ کے زیر نگرانی منشیات فروشوں کے خلاف کاروائیوں کا سلسلہ جاری ہے۔
- ہومہزاروں سال قدیم کالاش تہوار “چلم جوشٹ ” پورے جوش و خروش کے ساتھ وادی رمبور کے معروف ڈانسنگ پلیس (چھارسو) گروم میں شروع ہوا۔
- کھیل*چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا ندیم اسلم چوہدری کی زیر صدارت شندور پولو فیسٹیول کے انتظامات کے حوالے سے اجلاس کا انعقاد*
- ہوملوئر چترال میں 9 مئی کے حوالے سے ایک ریلی نکالی گئی
- مضامینداد بیداد۔۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی۔۔۔۔شراکت داری اور تر قی
- ہومپولیس اسٹیشن دروش کی کامیاب کاروائی 11 کلو سے زائد چرس برآمد
- مضامینداد بیداد۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی ۔۔۔پرستان قبل از اسلا م
- تعلیمیونیورسٹی آف چترال کی طرف سے بی ایس پروگرام کی فیسوں میں 57فیصد اضافے کے خلاف طلباء وطالبات سراپا احتجاج بن کر اسے انتہائی ظالمانہ قرار دیتے ہوئے صوبائی حکومت سے پرزور مطالبہ کیا ہے کہ چترال میں غربت اور بے روزگاری کو مدنظر رکھتے ہوئے اس فیصلے کو فوری طور پر واپس لیا جائے
- ہوممادری زبانوں کے تحفظ اور ترقی کیلئے کام کرنے والا ادارہ فورم فار لینگویج انشیٹیوز کے زیر انتظام چترال میں ایک کثیراللسانی مہرکہ منعقد ہوا۔
- مضامینداد بیداد ۔۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی۔۔ما ضی کا پشاور