شاہی مسجد میں رونما ہونے والے واقعہ کے سلسلے میں جلسہ جلوس میں شرکت کرنے والوں کی گرفتار ی سے حالات کا جائزہ لینے کے لئے ایک آل پارٹیز کانفرنس منعقد ہوئی

Print Friendly, PDF & Email

چترال (نمائندہ چترال میل) چترال میں گزشتہ جمعہ کو شاہی مسجد میں رونما ہونے والے واقعہ کے سلسلے میں جلسہ جلوس میں شرکت کرنے والوں کی گرفتار ی سے حالات کا جائزہ لینے کے لئے ایک آل پارٹیز کانفرنس منعقد ہوئی جس کی صدارت امیر جماعت اسلامی مولانا جمشید احمد نے کی جبکہ مختلف سیاسی پارٹیوں کے رہنماؤں قاری عبدالرحمن (جے یو آئی)، حاجی عید الحسین (اے این پی)، محمد کوثر ایڈوکیٹ (مسلم لیگ۔ن)،صدیق احمد (اے پی ایم ایل)، عبدالمجید (پی ٹی آئی)، محمد حکیم ایڈوکیٹ (پی پی پی) اور دوسروں نے شرکت کی۔ اس موقع پر ایک متفقہ قرار داد میں کہا گیا کہ شاہی مسجد واقعے پر چترال کے غیور مسلمانوں کا رد عمل فطری امر تھا اور اس کے باوجود حالات کا مجموعی طور پر پرامن رہنے کا کریڈٹ بھی اہالیان چترال کو جاتاہے جوکہ اپنے علاقے میں امن کے لئے درد رکھتے ہیں۔ قرارداد میں مزید کہاگیا کہ ان حالات میں حکومت کو ضرورت سے ذیادہ ردعمل دیکھانے کی ضرورت نہ تھی کیونکہ احتجاج کرنے والوں کی بڑے پیمانے پر گرفتاری سے علاقے میں امن کو خطرہ لاحق ہوسکتا ہے۔ اس موقع پر وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا سے مطالبہ کیا گیا کہ حالات کو ابتری کی طرف جانے سے بچانے کے لئے احتجاج کرنے والوں کے ساتھ نرمی کا برتاؤ کیا جائے۔ اس موقع پر چترال کے عوام سے بھی پرامن رہنے کی اپیل کی گئی۔ دریں اثناء چترال سکاوٹس ہیڈکوارٹرز میں امن کے قیام کے لئے علماء ومشائخ کانفرنس منعقدکی گئی جس کا کال کمانڈنٹ چترال سکاوٹس کرنل نظام الدین شاہ نے دی تھی۔ اس موقع پر چترال کے نامور علماء کرام نے شرکت کی۔کرنل نظام الدین شاہ نے اس موقع پر چترال میں امن وامان کو برقرار رکھنے میں علماء کرام اور مشائخ کے کردار کی تعریف کی۔ اس موقع پر کمانڈنٹ نے حاضرین سے تجاویز حاصل کرکے ان پر عملدرامد کی یقین دہانی کی۔