چترال بائی پاس روڈ پر ایک تیز رفتار موٹر سائیکل کی ٹکر نے خاتون کی جان لے لی۔ ایک بزرگ خاتون شکیلہ زوجہ ادینہ خان ساکن بہتولی ریحانکوٹ کے سامنے سڑک پر جارہی تھی

Print Friendly, PDF & Email

چترال (نما یندہ چترال میل) چترال بائی پاس روڈ پر ایک تیز رفتار موٹر سائیکل کی ٹکر نے خاتون کی جان لے لی۔ ایک بزرگ خاتون شکیلہ زوجہ ادینہ خان ساکن بہتولی ریحانکوٹ کے سامنے سڑک پر جارہی تھی۔ کہ تیز رفتار موٹرسائکل سوار توفیق خان ولد خالد خان ساکن پرئیت نے اسے ٹکر مارا۔ جس کے نتیجے میں خاتون کئی فٹ دور جاگری، اور موقع پر ہی دم توڑ گئی۔ چترال پولیس نے زیر دفعہ 279 – 320تیزرفتاری کے تحت مقدمہ درج کرکے ملزم کو گرفتار کیا ہے۔ درین اثنا بزرگ خاتون کی ہلاکت کے بعد مقامی دکانداروں اور لوگوں نے زبردست احتجاج کیا۔ اور بائی پاس روڈ دو گھنٹوں تک بلاک کئے رکھا۔ مظاہرین کا کہنا تھا۔ کہ گذشتہ چند مہینوں کے دوران اسی بائی پاس روڈ پر تیز رفتاری کے باعث کئی حادثات رونما ہوئے۔ لیکن نہ تو بائی پاس روڈ پر تیز رفتاری کو کنٹرول کرنے کیلئے سپیڈ بریکر بنائے جاتے ہیں۔ اور نہ پولیس کی طرف سے تیز رفتا ر ڈرائیوروں اور موٹرسائکل سواروں کے خلاف موثر کاروئی کی جاتی ہے۔ جس کے نتیجے میں آئے دن انسانی جانیں ضائع ہو رہی ہیں۔ انہوں نے مطالبہ کیا۔ کہ فوری طور پر بائی پاس روڈ پر جگہ جگہ سپیڈ بریکر بنائے جائیں۔ اسٹنٹ کمشنر چترال الطاف احمد اور ایڈیشنل اسسٹنٹ کمشنر چترال نے بعد ازان مظاہرین سے بات چیت کرکے بلاک روڈ کھول دی۔ اور اُنہیں یقین دلایا۔ کہ اس حوالے سے قانونی طریقہ کار کے تحت سپیڈ بریکر لگائے جائیں گے۔ تاکہ تیز رفتاری پر قابو پایا جا سکے۔ اس موقع پر مظاہرین نے بتایا۔ کہ بائی پاس روڈ کے دونوں طرف پیدل چلنے والوں کے راستوں پر گاڑیاں کھڑی کی جاتی ہیں، اور یہی حادثات کا اصل سبب ہیں۔ اس لئے تمام گاڑیوں کیلئے مین سڑک سے باہر پارکنگ کا انتظام کیا جائے۔ تاکہ راہ چلتے مسافروں کو رکاوٹ کی وجہ سے سڑک کے بیچ میں سے نہ گزرنا پڑے، اور حادثات کم ہوں۔ انہوں نے نا تجربہ کار موٹر سائکل سواروں کے خلاف بھی اقدامات کا مطالبہ کیا۔