گزشتہ پانج سالوں کے دوران چترال میں دو سو سے زائد خواتین نے خودکشیاں کی۔اور 50سے زائد خواتین کو خودکشی کرنے کی کوشش سے بچایا گیا۔چیئرمین انسانی حقوق نیاز اے نیازی ایڈوکیٹ

Print Friendly, PDF & Email

چترال(بشیر حسین آزاد)عالمی یوم خواتین کے موقع پر انسانی حقوق کے عالمبردار نیاز اے نیازی ایڈوکیٹ نے چترال میں بڑھتی ہوئی خودکشیوں کے رحجان پر تشویش کا اظہارکرتے ہوئے کہا کہ گذشتہ پانچ سالوں میں چترال میں دو سو سے زائد خواتین نے خودکشی کرکے اپنی زندگی کے چراغ گھل کردیے۔جبکہ 50سے زائد خواتین کو خودکشی کی کوشش کرنے سے بچایا گیا۔اُنہوں نے کہا کہ چترالی خواتین میں خودکشیوں کی بڑھتی ہوئی رجحان ایک انسانی المیہ ہے۔عالمی یوم خواتین کے موقع پر حکومت اور دیگر اداروں کو اس انسانی مسلئے کی طرف بھرپور توجہ دینی چاہیئے۔اُنہوں نے کہا کہ خودکشی کرنے والے خواتین میں ہر عمر،علاقے،پڑھی لکھی،آن پڑھ،بڑی عمر،چھوٹی عمر،شادی شدہ،غیر شادی شدہ ہرقسم کی خواتین شامل ہے۔اُنہوں نے کہا کہ اس بڑھتی ہوئی خودکشی کے واقعات معاشراتی ناانصافیوں کی نشاندہی کرتی ہے جسکا سائنسی بنیادوں پر تحقیق ہونی چاہیے۔نیازی اے نیازی ایڈوکیٹ نے چترالی معاشرے میں خواتین کے کردار کو سراہا۔