‘یوم اقبال’ شاعر مشرق علامہ محمد اقبال کی بصیرت، فلسفے اور تعلیمات پر غور کرنے کا دن ہے۔ اقبال کا خواب ایک خود انحصاری اور فکری طور پر بیدار قوم کا تھا. اقبال کی شاعری میں عمل کی دعوت ہے جو ہمیں زندگی کے ہر پہلو میں سربلندی کے لیے جدوجہد کرنے کی تلقین کرتی ہے۔ علامہ اقبال نے فلسفہ خودی کے ساتھ ساتھ مومن کے کرادار پر خصوصی زور دیا اور اس بات کی طرف توجہ دلائی ہے کہ مسلمان کی طاقت اس وقت ناقابلِ تسخیر ہوجاتی ہے جب وہ پیامِ پیغمبر (ص) پر عمل پیرا ہوجائے.ان کے الفاظ “کی محمد (ص) سے وفا تو نے تو ہم تیرے ہیں،یہ جہاں چیز ہے کیا لوح و قلم تیرے ہیں ” میں گہری حکمت پنہا ہے۔ اپنے ملک کو سنوارنے کےلئے ہمیں اقبال کے پیغام کو فروغ دینے کے لیے کام کرنا ہوگا، خصوصی طور پر نوجوانوں کو ایسا تعلیمی ماحول فراہم کرنے کی ضرورت ہے جس میں وہ اپنی صلاحیتوں کا ادراک کریں اور ذمہ دار شہری بن سکیں تاکہ خیبرپختونخوا کے نوجوان مملکتِ خداداد پاکستان کی ترقی میں مزید بہتر کردار ادا کرسکیں. میں آپ سب کو خصوصاً نوجوانوں کو تلقین کرنا چاہتا ہوں کہ اقبال کی شاعری کو پڑھیں اور اس پر غور کریں، ان کے خود اعتمادی کے پیغام اور فلسفہ دین کو دوسروں تک پہنچائیں، اور معاشرے کی بہتری میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیں۔
تازہ ترین
- مضامینداد بیداد۔۔10بجے کا مطلب۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی
- ہوملوئر چترال پولیس کی کامیاب کاروائی 2444 گرام چرس برامد
- ہومٹریفک ڈرائیونگ سکول میں باقاعدہ کلاسز کا آغاز۔لوئر چترال پولیس کا ایک اور احسن اقدام
- ہومونڈز ایگل مارخور پولو ٹورنامنٹ سیزن ون اپنی تمام تر رعنایوں کے ساتھ چترال کے تاریخی پولو گراونڈ (جنالی) میں شروع
- ہومپولیس خدمت مرکز زارگراندہ میں ڈرائیونگ ٹیسٹ کا انعقاد کیا گیا۔ چترال پولیس
- ہوماپر چترال کی تمام سیاسی جماعتوں اور سول سوسائٹی تنظیموں نے سیسہ پلائی ہوئی دیوار کی مانند اہالیان تورکھو کے ساتھ ان کے احتجاج میں شریک ہوکر انتظامیہ کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کردیا
- مضامینداد بیداد۔۔روم ایک دن میں نہیں بنا۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی
- ہوممعروف عالم دین اور مدرسہ امام محمد کراچی کے مہتمم قاری فیض اللہ چترا لی کی طرف سے میٹرک کی ضلعی سطح پر ٹاپ تھیر پوزیشن حاصل کرنے والے طلباء طالبات میں وظائف اور اقراء ایوارڈ کی تقسیم
- مضامیندھڑکنوں کی زبان ۔۔”بین السکول کھیلوں کے مقابلے اور محکمہ تعلیم اپر چترال”۔۔محمد جاوید حیات
- مضامیندھڑکنوں کی زبان۔۔۔”آج کل کا استاذ اور اس کی ذمہ داریاں “۔۔۔محمد جاوید حیات