چترال (نما یندہ چترال میل) ہندو کُش کی وادی چترال میں کالاش قبیلے کے سال کا آخری معروف سرمائی تہوار چترمس (چوموس) کا آغاز پیر اور منگل کی درمیانی شب وادی رمبور کے گاؤں بڑانگورو میں معاون خصوصی وزیر اعلی خیبر پختونخوا وزیر زادہ کی کوششوں سے تعمیر ہونے والے نئے ڈانسنگ پلیس میں سرازری کی رسم کی آدا ئیگی کے ساتھ کی گئی۔ تہوار سرازری میں مقامی کالاش قبیلے کے مردو خواتین کے علاوہ بڑی تعداد میں ملکی اور غیر ملکی سیاحوں نے شرکت کی۔ سرازری کی رسم کے ساتھ تہوار کے آغاز کا باقاعدہ اعلان کیا گیا۔ ایک دوسرے کو مبارکباد دی گئی اور روایتی رقص کیا گیاجس میں حسب روایت کالاش مردو خواتین نے شرکت کی۔ اس رسم کی آدائیگی کے دوران ایس اوپیز پر عملدرآمد نہ ہونے کے برابر تھی۔ سرازری در اصل کالاش تہوار چو موس کی پہلی رسم ہے جس کے بعد مختلف رسوم دنوں کی مناسبت سے ادا کئے جاتے ہیں۔ جن میں چوناری،ساویلیکھاری،سوگ کے خاتمے کا اعلان، بچوں کا تہوار پچ انجیک، دیوتا کیلئے قربانی،(چنجا) الاؤ جلانے کی رسم اور عبادت خانے سجانے و نذرو نیاز تقسیم کرنے کی رسومات خصوصی اہمیت کی حامل ہیں۔ رمبور ویلی میں پچ انجیک کی رسم حسب روایت شاندار طریقے سے ادا کی جاتی ہے۔ جس میں معروف قربان گاہ سجی گور میں کئی بکروں کی قربانی دی جاتی ہے۔ اور دُعا کے ساتھ مذہبی رہنما قربانی کے گوشت تقسیم کرتے ہیں۔ یہ اہم مذہبی رسم ہے۔ جہاں قبیلے کے بزرگ،جوان اور بچے جمع ہوتے ہیں۔ اور قربان گاہ سجی گور میں کالاش قبیلے کے روشن مستقبل امن و امان اور باہمی اتفاق و اتحاد کیلئے دُعائیں مانگتے ہیں۔ چوموس تہوار کے دوران کالاش قبیلے کے بزرگ و نوجوان سات دن تک گاؤں سے دور مویشی خانوں سے ملحق مکانوں میں قیام کرتے ہیں۔ بکرے ذبح کرکے اُس کا گوشت بھون کر دیسی شراب کے چھلکتے جام کے ساتھ خوراک بنا لیتے ہیں۔ لیکن بکرے کا گوشت خواتین کو نہیں دی جاتی۔ خواتین کیلئے بکریاں ذبح کی جاتی ہیں، کیونکہ کالاش مذہب میں خواتین کیلئے بکرے کا گوشت کھانا اور شہد استعمال کرنا ممنوع ہے۔ تہوار کے چند دن مخصوص ہوتے ہیں۔ جس کے دوران باہر کے لوگوں کا گاؤں میں آنا جانا کسی سے ملنا مذہبی طور پر بند ہے۔ اور خلاف ورزی کرنے والوں کو باقاعدہ طور پر جرمانہ کیا جاتا ہے۔ اس لئے مقامی لوگ اس کا احترام کرتے ہیں۔ لیکن اکثر اوقات سیاح ان مذہبی پابندیوں کو ان سنی کرکے مسائل کھڑی کر دیتے ہیں۔ سوگ ختم کرنے کی رسم بھی تہوار کا اہم جُز ہے۔ جس کا اعلان گاؤں کے بزرگ اور مذہبی پیشواسوگوار خاندان میں جا کر کرتے ہیں۔ سوگوار خاندان کے مرد سوگ کے دوران کسی بھی قسم کے بال نہیں کاٹتے، اور خواتین سر پر روایتی ٹوپی کوپیسی نہیں پہنتیں۔ سوگ کے خاتمے کے بعد مرد شیو اور خواتین ٹوپی پہننا شروع کردیتی ہیں۔ شرابیریک کی رسم راتوں کو ہوتی ہے۔ جس میں گندم کے آٹے کی خمیر سے مختلف جانوروں کے شبہیں بنائی جاتی ہیں۔ اور اُن کو آگ میں پکاکر مختلف رشتے داروں میں تقسیم کیا جاتا ہے۔ کالاش مذہب میں سوری جاجک کو انتہائی اہمیت حاصل ہے۔ یونیسکو نے اس کی اہمیت کے پیش نظر سوری جاجک (سورج گردش عمل دیکھنے) کو ورلڈ ہیرٹیج قرار دیاہے۔ یہ رسم سیاروں اور ستاروں کے علم کے حامل کالاش بزرگ انجام دیتے ہیں۔ اور اسی علم کے ذریعے آیندہ سال کیلئے مو سمیاتی پیشنگوئی کرتے ہیں۔ امسال کورونا وائرس کے پھیلنے کے خدشے کے باوجود سیاحوں کی بڑی تعداد چوموس فیسٹول میں شرکت کیلئے چترال پہنچ چکی ہے۔ ٹی سی کے پی کی طرف سے بمبوریت میں کیمپنگ پاڈ تعمیر ہو چکے ہیں۔ لیکن ادارے کی طرف سے اب تک ہوٹلنگ کے انتظامات نہیں کئے گئے ہیں۔ اس لئے حالیہ فیسٹول میں بھی یہ خوبصورت کیمپنگ پاڈ استعمال ہوتے نظر نہیں آرہے۔ تاہم سیاحوں کو مقامی ہوٹلوں اور خصوصا کالاش گیسٹ ہاؤسز میں رہائش کے بہترین سہولیات میسر ہیں۔ جبکہ سیاحوں کی آمد کا سلسلہ بھی جاری ہے۔ کالاش فیسٹول کے ساتھ ساتھ سیاح ان دنوں ویلیز میں ہونے والی برفباری کا بھی لطف اُٹھارہے ہیں۔ اور یہ سیاحوں کیلئے ایک تیر میں دو شکار کے مصداق کالاش فیسٹول اور موسم دونوں سے لطف اندوز ہونے کا ایک بہترین موقع ہے۔
تازہ ترین
- مضامینداد بیداد۔۔10بجے کا مطلب۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی
- ہوملوئر چترال پولیس کی کامیاب کاروائی 2444 گرام چرس برامد
- ہومٹریفک ڈرائیونگ سکول میں باقاعدہ کلاسز کا آغاز۔لوئر چترال پولیس کا ایک اور احسن اقدام
- ہومونڈز ایگل مارخور پولو ٹورنامنٹ سیزن ون اپنی تمام تر رعنایوں کے ساتھ چترال کے تاریخی پولو گراونڈ (جنالی) میں شروع
- ہومپولیس خدمت مرکز زارگراندہ میں ڈرائیونگ ٹیسٹ کا انعقاد کیا گیا۔ چترال پولیس
- ہوماپر چترال کی تمام سیاسی جماعتوں اور سول سوسائٹی تنظیموں نے سیسہ پلائی ہوئی دیوار کی مانند اہالیان تورکھو کے ساتھ ان کے احتجاج میں شریک ہوکر انتظامیہ کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کردیا
- مضامینداد بیداد۔۔روم ایک دن میں نہیں بنا۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی
- ہوممعروف عالم دین اور مدرسہ امام محمد کراچی کے مہتمم قاری فیض اللہ چترا لی کی طرف سے میٹرک کی ضلعی سطح پر ٹاپ تھیر پوزیشن حاصل کرنے والے طلباء طالبات میں وظائف اور اقراء ایوارڈ کی تقسیم
- مضامیندھڑکنوں کی زبان ۔۔”بین السکول کھیلوں کے مقابلے اور محکمہ تعلیم اپر چترال”۔۔محمد جاوید حیات
- مضامیندھڑکنوں کی زبان۔۔۔”آج کل کا استاذ اور اس کی ذمہ داریاں “۔۔۔محمد جاوید حیات