ڈپٹی کمشنر چترال کی صدارت میں ڈی ڈی سی اجلاس، سی ڈی ایل ڈی کے 32اسکیموں کی منظوری دی گئی

Print Friendly, PDF & Email

چترال (نمائندہ چترال میل) ڈپٹی کمشنر چترال خورشید عالم محسود کی صدارت میں CDLDپروگرام کے حوالے ڈی ڈی سی اجلاس پیر کے روز منعقد ہوا جس میں ضلع کے مختلف علاقوں کے لئے کم از کم 32ترقیاتی منصوبوں کا جائزہ لینے کے بعد منظوری دی گئی۔ تفصیلات کے مطابق سی ڈی ایل ڈی پروگرام کے تحت منصوبوں کے جائزے اور منظوری کے لئے ڈسٹرکٹ ڈویلپمنٹ کمیٹی کا اجلاس ڈپٹی کمشنر چترال خورشید عالم محسود کی صدارت میں ڈی سی آفس میں منعقد ہوا، اجلاس میں ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر چترال منہاس الدین، مختلف سرکاری محکموں کے سربراہان اور نمائندگان اور ایس آر ایس پی کے ذمہ داران بھی موجود تھے۔ اجلاس میں سی ڈی ایل ڈی کے راؤنڈ 9کے تحت مختلف علاقوں کے 32اسکیموں کو جائزے اور حتمی منظوری کے لئے پیش کیا گیا۔ ان منصوبوں کی تیاری کے حوالے سے SRSPکے ڈی پی ایم کمال عبدالجمیل اور سنیئر انجنیئر نے ڈی ڈی سی فورم کو تفصیلی بریفنگ دی جسکے بعد دو کروڑ روپے سے زائد لاگت کے 32اسکیموں کی منظوری دی گئی جنمیں متفرق منصوبہ جات شامل ہیں۔ اس موقع پر اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ڈپٹی کمشنر خورشید عالم محسود نے کہا کہ سی ڈی ایل ڈی پروگرام کا براہ راست فائدہ عوام کو پہنچتا ہے اور اس پروگرام کے توسط لوگوں کے مسائل حل ہورہے ہیں لہذا سی ڈی ایل ڈی میں منصوبوں کو معیار کے مطابق مکمل کئے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ غیر ضروری منصوبوں کی حوصلہ شکنی کرکے کمیونٹی کے بنیادی مسائل پر توجہ مرکوز کرنی چاہئے۔ انہوں نے زور دیکر کہا کہ کمیونٹی کے ذریعے منصوبوں کو کرانے کا مقصد ہی یہ کہ مقامی لوگ ان منصوبوں کے معیاری تکمیل میں بھرپور حصہ لیں اور بعد از تکمیل دیکھ بھال بھی کریں۔ ڈی سی نے ہدایت کی کہ منصوبہ جات کے معیار پر کسی قسم کا سمجھوتہ برداشت نہیں کیا جائیگا۔ انہوں نے کہا کہ ابتک سی ڈی ایل ڈی سے مقامی لوگوں کے مسائل حل ہورہے ہیں جو کہ خوش آئند امر ہے اور ضلعی انتظامیہ سی ڈی ایل ڈی کی سرگرمیوں کو ترجیحی بنیادوں پر دیکھ رہی ہے تاکہ اس کے ثمرات عوام تک براہ راست پہنچ سکیں۔
ڈی ڈی سی میں منظور کئے گئے 32اسکیموں میں سنی ٹیشن و گلیو ں کی پختگی کی 5اسکیمیں، 9رابطہ سڑکیں، آبپاشی کی 12اسکیمیں، چیک ڈیم کی 2اسکمیں، فراہمی آب کی 2اسکیمیں اور قبرستانوں کی دیکھ بھال اور توسیع کی دو اسکیمیں شامل ہیں۔ ا ن اسکیموں کی مجموعی لاگت ڈھائی کروڑ سے زائد ہے جسمیں 2کروڑ 25لاکھ روپے سی ڈی ایل ڈی کے تحت حکومت کی طرف سے فراہم کئے جائینگے جبکہ 25لاکھ روپے مقامی تنظیمات کا حصہ ہے۔