(چترال میل رپورٹ) پرفارمنس مینجمنٹ اینڈ ریفارمز یونٹ خیبرپختونخوا نے سہ ماہی کارکردگی رپورٹ جاری کی ہے جس کے مطابق 11محکموں میں عوامی مفاد کے 36طریقہ ء کار سہل بنا دیے گئے ہیں جبکہ 21محکموں کے طریقہ کارا ٓسان بنانے پر مشاورت جاری ہے۔ خیبر پختونخوا میں ایک لاکھ پچھتر ہزار سرکاری ملازمین کے پروفائل کمپیوٹرائز ڈ کر دیے گئے ہیں جبکہ کمپیوٹرائزیشن سے ملازمین کو پنشن کے حصول میں درکار دستاویزات ایک کلک پر دستیاب ہونگی، اس کے ساتھ ساتھ محکموں اور صوبائی حکومت کو ریٹائرڈ ہونے والے سرکاری ملازمین کا ایک سال قبل ہی ریکارڈ میسر ہوگا۔ چیف سیکرٹری خیبر پختونخوا کے دفتر میں قائم پرفارمنس مینجمنٹ اینڈ ریفارمز یونٹ نے سہ ماہی کارکردگی پرمیڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے کوارڈینیٹر عادل سعید صافی نے کہا کہ اساتذہ کو اعلیٰ تعلیم کے حصول کے لئے این او سی جاری کرنے کی ذمہ داری ڈایکٹر کالجز کو تفویض کر دی گئی ہے۔خیبر پختونخوا میں طلباء کو سرکاری کالجوں میں داخلے کے لئے قطار کی جھنجھٹ سے بچنے کے لئے آن لائن داخلہ نظام متعارف کرا دیا گیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ کالجز میں آئندہ کے تمام داخلے آن لائن طریقے سے ہونگے۔ محکمہ مال کوریونیو سے متعلق تمام مقدمات کو 6 ماہ کے اندر اند ر نمٹانے کا طریقہ کار وضع کر دیا گیا ہے اور اس پر عمل در آمد بھی شروع کر دیا گیا ہے۔ڈسپلنری معاملات کے تحت انضباطی کاروائیوں میں شو کاز جاری کرنے کا اختیار وزیر اعلٰیٰ نے چیف سیکریٹری کو تفویض کر دیا ہے۔ ملازمین کی ترقیوں کے لئے ہر سال اپریل، اگست اور دسمبر میں پی ایس بی اجلاس ہونگے۔ اس کے ساتھ ساتھ محکمانہ ترقیوں کے لئے ہر انتظامی سیکریٹری کوسال میں 4 مرتبہ سرٹیفیکیٹ فراہم کرنے کا پابند قرار دیا گیا ہے۔ سرکاری ملازمتوں کے لئے امید واروں کو عمر میں رعایت کے لئے پالیسی کو حتمی شکل دی جا رہی ہے۔سہ ماہی رپورٹ کے مطابق صوبائی اسمبلی سے پاس ہونے والے تمام نئے قوانین میں سے 101 زیر التواء رولز میں سے 46 کے اعلامیے جاری کر دیے گئے ہیں جبکہ 55 رولزکے اعلامیوں پر کام تیزی سے جاری ہے اور جلد ہی وہ بھی جاری کر دیے جائیں گے۔ پرفارمنس مینجمنٹ اینڈ ریفارمز یونٹ کے مطابق32 محکموں کو کل 707 ٹاسک حوالے کیئے گئے جن میں 70فیصد ٹاسک مکمل جبکہ 30فیصد پر کام جاری ہے۔پراونشنل لیٹیگیشن پالیسی مرتب کر دی گئی ہے جس کو بہت جلد کابینہ سے منظوری کے لئے ارسال کیا جائے گا۔اس پالیسی سے محکموں کو عدالتی امور نمٹانے میں ا ٓسانی ہوگی اور کارکردگی بھی بہتر ہوگی۔اس کے ساتھ ساتھ مختلف مقامات، شاہرات اور دیگر سرکاری املاک کو کسی نام سے منسوب کرنے کی پالیسی بھی مرتب کر لی گئی ہے جس کو منظوری کے لئے کابینہ اجلاس میں پیش کیا جائے گا۔23 محکموں میں ملازمین کے 1907 مقدمات مختلف عدالتوں میں زیر سماعت ہیں جن میں 134 مقدمات کو محکمانہ سطح پر نمٹانے کی ہدایات دی جا چکی ہیں،90 مقدمات کو ایڈشنل چیف سیکریٹری کی زیر نگرانی کمیٹی کوبھجوانے کی ہدایت جاری کر دی گئی ہے جبکہ 8 محکموں کے خلاف کوئی بھی مقدمہ زیر سماعت نہیں ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ بغیر این او سی کے 42 غیر قانونی کالونیوں اور رہائشی سکیموں کو نوٹس جاری کر دئیے گئے ہیں جبکہ 22 کالونیوں کے خلاف ایکشن لینے کا عمل بھی جاری ہے۔محکمہ اوقاف کے زیر کنٹرول تمام جائیداد وں کے لئے مربوط نظام وضع کیا جا رہا ہے۔سرخ فیتے کی نذر ہونے والی عوامی درخواستیں اورشکایتوں کے ازالے کے لئے تمام محکموں اور ڈایریکٹوریٹس میں فائل ٹریکنگ نظام کو مکمل طور پر لاگو کیا جا رہا ہے۔عوامی شکایات کی شنوائی کے لئے قائم سیٹیزن پورٹل میں رجسٹرڈ عوام کی تعداد کو 95ہزار سے ڈیڑھ لاکھ تک پہنچا دیا گیا اور اس کو بہت جلد تین لاکھ تک پہنچا دیا جائے گا جن میں مقامی حکومتوں کے نمائندوں کو ترجیحی بنیادوں پر شامل کیا جائے گا۔
——————-