احتجاجی جلسہ کے بعد احتجاجیوں نے ڈی سی لویر چترال ہاؤس کے سامنے غیرمعینہ مدت تک کے لئے دھرنا شروع کردیااور سڑک بھی بلاک کردیا

Print Friendly, PDF & Email

چترال (نمائندہ چترال میل)اپنے اختیارات سے تجاوز کرتے ہوئے ایک باعزت شہری کو زدوکوب کرنے اور تاجر برداری سے گزشتہ چار سالوں سے جعلی رسیدوں پر جرمانے وصول کرنے کے خلاف سول سوسائٹی تنظیموں اور سیاسی جماعتوں کا ڈی سی لویر چترال کے دفتر اور رہائش گاہ کے سامنے دھرنا جمعہ کی شام اس وقت ختم ہوگئی جب ڈی سی لویر چترال نے دھرنا کے شرکاء کو بتایاکہ افسر کا تبادلہ ہوچکا ہے اور ان کے خلاف انکوائری کا فیصلہ بھی ہوگئی ہے۔ اس سے قبل اتالیق پل پر احتجاجی جلسہ کے بعد احتجاجیوں نے ڈی سی لویر چترال ہاؤس کے سامنے غیرمعینہ مدت تک کے لئے دھرنا شروع کردیااور سڑک بھی بلاک کردیاتھا۔ احتجاجیوں نے فیصلہ کیا تھاکہ جب تک ڈی سی لویر چترال مذکورہ افسر کے خلاف ایف آئی آر کی کاپی، ان کے تبادلے کا آرڈر اور گزشتہ چار سالوں دکانداروں سے لئے گئے جرمانوں کی رسیدوں کی اسپیشل اڈٹ اور انکوائری کا حکمنامہ ان کے حوالے نہ کرے، ان کا دھرنا جاری رہے گا۔ جلسہ سے تجاریونین کے صدر دین محمدندیم کے علاوہ عبدالولی خان ایڈوکیٹ، مولانا جمشید احمد، وجیہہ الدین، انجینئر فتح الرحمن، نور احمد خان چارویلو، ظفر حیات ایڈوکیٹ، شجا ع الحق بیگ، اسرارالدین کسانہ،فضل ربی جان اور دوسروں نے خطاب کیا۔ انہوں نے متنازعہ افسرکے خلاف ایکشن نہ لینے پر ڈی سی لویر چترال کو بھی تنقیدکا نشانہ بناتے ہوئے کہاکہ کسی بھی سرکاری افسر کو چترال میں من مانی کرنے کی اجازت ہر گزنہیں دی جائے گی۔ دریں اثنا ء صدر تجار یونین دین محمد ندیم نے ہفتہ کے روز لویر چترال کے چترال شہر اور دروش ٹاؤن کے ساتھ ساتھ اپر چترال کے بونی بازار میں فیصلہ شدہ شٹرڈاون ہڑتال کی کال کو واپس لینے کا اعلان کیا۔ دھرنا کیمپ ڈی سی ہاؤس کے گیٹ کے بالکل سامنے قائم کی گئی ہے جہاں دھرنا کے احتجاجیوں کے لئے فرش سجائی گئی ہے جہاں نماز باجماعتوں کا بھی اہتمام کیا جارہا