تازہ ترین
- ہومدروش کے رہائشی سے 1274 گرام چرس برامد ۔ چترال پولیس کی کامیاب کاروائی
- ہومخیبرپختونخوا حکومت کے ایک اور عوام دوست منصوبے ‘ احساس اپنا گھر’ پر عملدرآمد کے لیے محکمہ ہاوسنگ اور بینک آف خیبر کے درمیان مفاہمت کی یاداشت پر دستخط کر دیئے گئے
- مضامیندادبیداد۔۔ویٹی کان کی سلطنت۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی
- مضامیندھڑکنوں کی زبان۔۔”جی ایچ ایس ورکھوپ ایک مثالی ادارہ”۔۔محمد جاوید حیات
- مضامینداد بیداد۔۔ اٹلی اور نشاۃ ثا نیہ۔۔ڈاکٹرعنا یت اللہ فیضی
- ہومٹریفک پولیس ڈرائیونگ سکول لوئر چترال کا پہلا بیچ کامیابی سے مکمل.
- مضامینداد بیداد۔۔مٹے نا میوں کے نشان کیسے کیسے۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی
- ہوملوٹ اویر آتشزدگی حادثہ، قاری فیض اللہ چترالی کا متاثرہ خاندان کیساتھ تعاون کا اعلان
- ہومپی ٹی آئی سے تعلق رکھنے والے اپنے بھائیوں کے رنج اور دکھ میں برابر کے شریک ہیں۔ وجیہ الدین
- مضامینداد بیداد۔۔روم اور شاعر۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی
دادبیداد۔۔ویٹی کان کی سلطنت۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی
روم می مختصر قیا م کے دوران روم کے ایک کونے میں دریائے طبر (Tiber River) کے کنا رے پا پائے روم کی باد شا ہت اور ویٹی کان کی سلطنت میں گھومنے کا مو قع ملا، دنیا کے طا قتور مما لک اٹلی کی حکومت کے
دھڑکنوں کی زبان۔۔”جی ایچ ایس ورکھوپ ایک مثالی ادارہ”۔۔محمد جاوید حیات
تعلیمی ادارے اچھے سربراہ اور اساتذہ سے چلتے ہیں ان اداروں کی کامیابی فعال سربراہ کے سر جاتا ہے۔گاٶں ورکھوپ چترال کے ان علاقوں میں شامل ہے جس میں علم کی روشنی بہت پہلے پھیلی۔پراٸمری سکول سے ادارے
داد بیداد۔۔ اٹلی اور نشاۃ ثا نیہ۔۔ڈاکٹرعنا یت اللہ فیضی
ہم نے بار بار پڑھا اور سنا ہے کہ یو رپ میں نشاۃ ثا نیہ کی تحریک چلی تو علم و فنون کو فروغ ملا اٹلی کا سفر کر کے روم اور اس کے مضا فات میں گھوم پھر کر یورپ کی نشاۃ ثا نیہ کو ایک سیاح آنکھوں سے
داد بیداد۔۔مٹے نا میوں کے نشان کیسے کیسے۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی
گھر سے نکلتے وقت فاروق نے پو چھا پار ک جا نا بہتر ہو گا یا پرانا قلعہ؟ میں نے کہا ایسی جگہ بتاؤ جہاں پارک بھی ہو قلعہ بھی ہو فاروق نے کہا ایسی جگہ ٹیو ولی (Tivoli) ہے، ڈیڑھ گھنٹے کا یک طرفہ سفر
داد بیداد۔۔روم اور شاعر۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی
شاعر، ڈرامہ نگار، اداکار اور فلسفی شیکسپئیرنے اپنی 52سال کی زند گی میں ایک دن کے لئے بھی اٹلی کا سفر نہیں کیا اس کے باوجود وہ روم اور وینس کے عشق میں مبتلا تھا اُس نے چھ المیہ ڈرامے روم کے پس
دھڑکنوں کی زبان ۔۔”یہ ہمارے ہیرے”۔۔محمد جاوید حیات
گورنمنٹ ہاٸی سکول بونی کے ہال میں بچیوں کی سریلی آوازیں گونج رہی تھیں کوٸی تقریر کر رہی تھی کوٸی حمد سنارہی تھی کوٸی نعت پڑھ رہی تھی۔۔یہ سالانہ بین السکول ادبی مقابلوں کا سلسلہ تھا یہ وہ بچیاں
داد بیداد۔۔10بجے کا مطلب۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی
ریل کی سفر میں اچھے دوست ملتے ہیں کبھی بات چیت کا موقع ملے تو یا دوں کی پوٹلی سے مشترکہ دلچسپی کے وا قعات کا ذکر بھی کر تے ہیں میرے پہلو میں بیٹھے ہوئے اجنبی نے کتاب سے نظر یں ہٹا کر پہلے اپنے
داد بیداد۔۔روم ایک دن میں نہیں بنا۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی
روم اپنی قدامت کے لحاظ سے یو رپ کا پہلا جبکہ آبادی کے لحا ظ سے یو رپ کا تیسرا بڑا شہر ہے اس کی آبادی 43لا کھ ہے ان میں سے 28لاکھ کی آبادی کمیون آف روما میں رہتی ہے باقی آبادی روم کے میٹر و پو
دھڑکنوں کی زبان ۔۔”بین السکول کھیلوں کے مقابلے اور محکمہ تعلیم اپر چترال”۔۔محمد جاوید حیات
محکمہ تعلیم اپر چترال سٹار أفیسرز پر مشتمل ہے۔دفتر میں داخل ہوتے ہوۓ اطمنان ہوتا ہے کہ اس کے اندر شرافت کی قندیلیں روشن ہیں۔ چوکیدار،کلرک سے لے کر أفیسر تک ہر ذمہ دار مہذب طریقے سے ملتا ہے شنواٸی
دھڑکنوں کی زبان۔۔۔”آج کل کا استاذ اور اس کی ذمہ داریاں “۔۔۔محمد جاوید حیات
ابھی تک تقریبا یہ روایت رہی ہے کہ استاذ پڑھانے کے لیے ہوتا ہے۔بچے کی انگلی پکڑ کر ألف با لکھواتا ہے۔۔سمجھاتا ہے کہ قلم یوں پکڑو۔۔حروف شناسی،جوڑ توڑ،ڈایوگرافی،ٹرایوگرافی،ارتھوگرافی، کیلی گرافی یہ