موجودہ صورتحال نے ہمیں اس بات کا احساس دلایا ہے کہ اب ہمیں ٹیکنالوجی کے تقاضوں کے مطابق اپنے معیار کو بلند کرنا ہوگا۔ وہ اسکول جو ڈیجیٹل کشتی میں سوار نہیں ہوسکے تھے وہ آج پیچھے رہ گئے ہیں۔عامرذیب ڈائریکٹرٹریننگ آفاق پاکستان

Print Friendly, PDF & Email

چترال (نما یندہ چترا ل میل)موجودہ صورتحال نے ہمیں اس بات کا احساس دلایا ہے کہ اب ہمیں ٹیکنالوجی کے تقاضوں کے مطابق اپنے معیار کو بلند کرنا ہوگا۔ وہ اسکول جو ڈیجیٹل کشتی میں سوار نہیں ہوسکے تھے وہ آج پیچھے رہ گئے ہیں کیونکہ انہیں بچوں کے تعلیمی تسلسل کو جاری رکھنے کے متبادل طریقوں کو مرتب دینے میں خاصی مشکل پیش آرہی ہے۔ پاکستان میں اس وبا کے باعث لاک ڈاؤن نے طلبا و طالبات کے تعلیمی کیرئیر کو بری طرح متاثر کیا ہے۔ ان خیالات کااظہار ڈائریکٹرٹریننگ آفاق پاکستان عامرذیب نے آفاق چترال ریجن کے زیراہتمام چترا ل میں پرنسپلزکنونشن برائے پرائیویٹ سکول چترال سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے عامرذیب نے کہاکہ کورونا وائرس نے جہاں پوری دنیا کو خطرات سے دوچار کردیا ہے وہیں اس نے ہماری صلاحیتوں کو چیلنج بھی کیا ہے کہ ہم کس طرح اس مشکل وقت میں بچوں کو اس قدر بہتر تعلیم فراہم کرسکیں جن سے ان کے والدین کی توقعات بھی پوری ہوسکیں۔ اگرچہ ہم ترقی یافتہ معیشتوں جیسی اعلیٰ معیار کی ٹیکنالوجی، قوت، صلاحیت اور اثرانگیزی بھلے ہی نہ رکھتے ہوں لیکن ہمارے پاس پڑھنے اور سیکھنے کے آلات کے ساتھ ساتھ بھرپور عزم ضرور موجود ہے۔انہوں نے کہاکہ ملک کی تعمیر وترقی کے لئے معیاری اور بامقصد تعلیم کا فروغ نہایت ضروری ہے، تعلیمی میدان میں آگے بڑھنے کے لئے بین الاقوامی معیار کے اصول اپنا نا نا گزیر ہے۔جب ملک میں آن لائن تعلیم کے لیے بنیادی ڈھانچہ اور امکانات ہر کسی کو دستیاب نہ ہوں توہ کیسے حالات کامقابلہ کرسکتے ہیں۔ ملک میں ایک تہائی طلباء وطالبات کو انٹرنیٹ کی سہولت ہی میسر نہیں، تو پھر وہ آن لائن تعلیم کیسے حاصل کر سکتے ہیں؟ ملک میں موبائل فون استعمال کرنے والے شہریوں میں سے چالیس فیصد کی مشکل یہ ہے کہ وہ اپنے اسمارٹ فون اور ان میں انسٹال کی گئی ایپس کو پوری طرح استعمال کرنا جانتے ہی نہیں اور بہت سے اساتذہ یہ بھی کہتے ہیں کہ وہ تو بچوں کو پوری توجہ سے آن لائن تعلیم دینا چاہتے ہیں مگر کئی والدین کی مجبوریوں اورکم علمی کی وجہ سے بچوں کوگھرمیں ایسی ماحول دستیاب ہی نہیں کرسکتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ اس وبا سے تعلیمی سرگرمیاں انتہائی متاثرہوچکی ہیں موجودہ کٹھن حالات کا مقابلہ اور تعلیمی سرگرمیاں برقراررکھنے کے لئے جدید ٹیکنالوجی کے زیادہ سے زیادہ استعمال کو یقینی بنایا جائے۔ اس موقع پر آفاق چترال کے ایریا ہیڈذوالفقار علی خان نے پرنسپل کنونشن کی اہمیت بیان کرتے ہوئے مختلف تعلیمی اداروں کے سربراہان پر زور دیاکہ وہ کنونشن میں بیان کئے گئے جدید طریقہ کارطلباء وطالبات کوذہن نشین کریں اوروالدین کوبھی اس حوالے سے آگاہ کریں۔ کورونا کے دوران آن لائن کلاسز کا اجراء کیا اور طالب علموں کی تعلیمی سرگرمیوں کو جاری رکھا ہے۔اختتامی تقر یب سے خطاب کر تے ہوئے آفاق کے ٹریٹی انچارج فضل رحیم،ظہوران شاہ،الخلاق الدین اور مقررین نے کہا کہ آفاق نے طالب علموں کی صلا حیتوں کو نکھارنے کے لیے اس قسم کے پروگرام کو گزشتہ کئی سالوں سے جاری رکھا ہوا ہے جس کا مقصد نہ صرف بہتر تعلیمی ماحول کا قیام ہے بلکہ اس کے توسط سے طالب علموں کو تعلیم کی اہمیت اور طالب علموں کو تعلیم کی افادیت سے آگاہی فراہم کرنا ہے. انہوں نے کہا کہ موجودہ صدی علم و آگہی کی صدی ہے۔ تعلیم کو کلیدی اہمیت حاصل ہے۔ تعلیم سے قوموں کی ترقی اوران کی تقدیریں وابستہ ہیں اور جن اقوام نے آج جو ہمہ گیر ترقی حاصل کی ہے وہ تعلیم اور ہنر کے مرہون منت ہیں۔