بدھ اورجمعرات کی درمیانی رات سے لوئر اور اپر چترال میں مسلسل بارشوں کا سلسلہ جاری رہاجبکہ بروغل ویلی، کالاش ویلیز کے بالائی علاقوں، گبور، مڈکلشٹ سمیت پہاڑوں پر برفباری ہوئی

Print Friendly, PDF & Email

چترال (محکم) بدھ اورجمعرات کی درمیانی رات سے لوئر اور اپر چترال میں مسلسل بارشوں کا سلسلہ جاری رہاجبکہ بروغل ویلی، کالاش ویلیز کے بالائی علاقوں، گبور، مڈکلشٹ سمیت پہاڑوں پر برفباری ہوئی۔ بعض مقامات میں بادل گرجنے کی آواز اتنی زوردار تھی۔ کہ لوگ خوفزدہ ہو گئے۔ پہاڑوں پر برفباری اور بارش سے گذشتہ چند ہفتوں سے بے موقع گرمی پھر سے سردی میں بدل گئی ہے۔ اور جلانے کی لکڑی کی مانگ پھر سے اضافہ ہوا ہے۔ جو کہ موسم میں تبدیلی کی وجہ سے کم ہو گئی تھی۔ تاہم چترال بھر میں لوگوں نے بارشوں اور برفباری پر خوشی کا اظہار کیا ہے۔ کیوں کہ گذشتہ دو مہینوں سے بارشین نہ ہونے کے سبب فصلیں بری طرح بے آبی کا شکار ہوئی تھیں۔ اور پانی کی قلت والے علاقوں میں گندم کی فصل کو بہت زیادہ نقصان پہنچنے کا اندیشہ پیدا ہو گیا تھا۔ اب بارش سے فصلوں کو نئی زندگی مل گئی ہے۔ اور لوگوں نے بارش پر اللہ پاک کا شکر ادا کیا ہے۔ موسمی حالات کا تجربہ رکھنے والے مقامی بزرگوں کا کہنا ہے۔ کہ امسال پھلدار پودوں میں دوسرے سالوں کے مقابلے میں ڈیڑھ مہینے پہلے پھول لگے ہیں۔ جو کہ موسمیاتی تبدیلی کی وجہ سے ان کی زندگی میں ایک نیا تجربہ ہے۔ انہوں نے ایسا پہلے کبھی نہیں دیکھا۔ اب دیکھنا یہ ہے۔ کہ خوبانی، ناشپاتی، سیب وغیرہ پھلوں کے یہ قبل از وقت پھول فصل دینے میں کس حد تک بہتر ثابت ہوں گے۔ مقامی لوگوں کی ایک خوشی یہ بھی ہے۔ کہ جہاں برفباری کی وجہ سے پہاڑوں پر برف کی نئی تہہ چڑھ گئی ہے۔ وہاں ندی نالوں کے پانی میں بھی اضافہ ہواہے۔ اس سے فصلوں کو پانی ملنے کی امید پیدا ہو گئی ہے۔ اور چھوٹے بڑے ہائیڈل پاور سٹیشن جن کا دارومدار پانی پر ہے۔ کی پیداوار میں بتدریج اضافہ ہو رہا ہے۔ اس سے لوئر اور اپر چترال میں بجلی لوڈ شیڈنگ میں کمی آئے گی۔ چترال اپر کے مقامات موڑکہو اور لوئر چترال کے معروف دیہات سوئیر، بروز کوڑ، اورغوچ وغیرہ میں بار بار نماز استسقا ء پڑھی جاتی رہی۔ بالاخر اللہ پاک نے کرم کیا۔ اور بارش ہو گئی۔ اورغوچ کے لوگوں نے گذشتہ دنوں میڈیا سے بات کرتے ہوئے اس امر کا اظہار کیا تھا۔ کہ گندم کی فصل مکمل طور پر بے آبی کا شکار ہو کر خراب ہو چکی ہیں۔ اس لئے لوگ خود اپنے لئے خوراک اور لائیو سٹاک کیلئے چارہ وغیرہ نہ ہونے کے سبب ہجرت کرنے پر مجبور ہو گئے ہیں۔ گو کہ اب بارش ہوئی ہے۔ مگر ان کا خدشہ ٹلا نہیں ہے۔ چترال میں امسال بارشین اور برفباری نہ ہو نے کے باعث کئی فیسٹولز پر منفی اثر پڑا ہے۔ کالاش ویلیز میں سرمائی سیاحت کو فروغ دینے کے لئے ونٹر سپورٹس فیسٹول منعقد کرنے کے بارے میں اقدامات دھرے کے دھرے رہ گئے۔ اس میں موسم نے صحیح طور پر ساتھ نہیں دیا۔ اسی طرح اب اپر چترال کے مقام کاغلشٹ بارش کی کمی کے باعث بہار کی سر سبزی سے محروم ہے۔ اس میں وہ حسن نہیں دیکھا جا رہا۔ جس سے گزرے سالوں میں سیاح لطف اٹھاتے تھے۔ اور تین دن کاغلشٹ کے سر سبز میدان میں جنگل میں منگل کا سماں باندھا رہتا تھا۔ بارشیں اور برفباری جہاں چترال کے لئے رحمت ہیں۔ وہاں ان بارشوں سے جمع شدہ اور گلشئیرز سے رستا اور بہتا پانی افغانستان کے صوبہ کنڑ اور پاکستان کے خیبر پختونخوا و دیگر علاقوں کو سرسبز و شاداب بنا نے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ پاکستان کے وسیع رقبیکی سر سبزی چترال کے تریچمیرگلئشیر، اور بروغل وادی میں چیانتر گلیشیر سمیت درجنوں گلئشیرز کی مرہون منت ہے۔ لیکن اس اہم خطے میں دن بدن گھٹتے پانی کے ذخائر کو بچانے کیلئے حکومت کی طرف سے اقدامات نہ ہونے کے برابر ہیں۔