سب ڈویژنل مجسٹریٹ چترال ثقلین سلیم کی عدالت نے چترال گول نیشنل پارک میں مارخور کی غیر قانونی شکار ثابت ہونے پر گرم چشمہ کے نواحی گاؤں کندوجال کے تین باشندوں کوچھ ماہ قید اور ایک لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنادی۔

Print Friendly, PDF & Email

چترال (نمائندہ چترال میل) سب ڈویژنل مجسٹریٹ چترال ثقلین سلیم کی عدالت نے چترال گول نیشنل پارک میں مارخور کی غیر قانونی شکار ثابت ہونے پر گرم چشمہ کے نواحی گاؤں کندوجال کے تین باشندوں سید اکبر ولد عمری خان، سید الرحمن ولد عبدالرحمن اور اعجاز ولد روزی خان کو چھ ماہ قید اور ایک لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنادی۔استعاثہ کے مطابق گزشتہ سال 12ستمبر کو چترال گول نیشنل پارک کے انتظامیہ کو مخبر کے ذریعے اطلاع ملی کہ ملزمان نیشنل پارک کے اندر بنگوڑے ٹیک کے مقام پر مارخور کا غیر قانونی شکار کررہے ہیں جس پر ہیڈ واچر اپنی اسٹاف لے کر موقع پر پہنچا تو ملزمان نے ان پر فائر کرتے ہوئے فرار ہوگئے جبکہ شکار شدہ مارخور کو وہاں چھوڑ گئے۔ ملزمان کو عدالت نے موقع دینے کے باوجود کوئی گواہ صفائی پیش نہ کرسکے جس کے بعد فریقین کو بحث کا موقع دیا گیا جس میں بھی صفائی کے وکیل نے اپنے موکلین کے خلاف الزام کو جھوٹ ثابت نہ کرسکے جس پر عدالت نے اپنا فیصلہ صادر کرتے ہوئے کہاکہ ملزمان کے خلاف پیش شدہ استعاثہ کی تین شہادتین ان کی سزایابی کے لئے کافی ہیں اور یہ کہ ملزمان کے اس فعل کی وجہ سے ایک بیش قیمت جانور ضائع ہوچکا ہے جوکہ پاکستان کا قومی جانور بھی ہے اور ملزمان کسی بھی طور پر رورعایت کے مستحق نہیں ہیں۔