چترال (نما یندہ چترال میل) ضلع کونسل چترال کے سابق رکن محمد حسین نے اپنے خلاف پریس کانفرنس میں لگائے گئے الزامات کو من گھڑت، بنیاد اور بدنیتی پر مبنی قرار دیتے ہوئے اس میں ملوث افراد کے خلاف قانونی چارہ جوئی کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے بعض عناصر ان کی بڑھتی ہوئی عوامی مقبولیت سے خائف ہوکر ایسے ہتھکنڈوں پر اترآئے ہیں اور یہی عناصر شاہ سدیم میں کسٹم اسٹیشن کے قیام اور افغانستان کے ساتھ تجارتی راستے کے کھلنے کی راہ میں حائل ہیں جس سے ان کی سیاست کو خطرہ لاحق ہے۔ بدھ کے روز چترال پریس کلب میں انہوں نے علاقے کے عمائیدین اسرار الدین، جلال الدین، امیر جمال، ولی الرحمن اور دیگر کی معیت میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ ان کے مخالفین کی تمام باتیں محض افواہ اور جھوٹ پر مبنی ہیں اورکسٹم اسٹیشن کے لئے زمین کی خریداری کی خبر سراسر غلط ہے اور کسٹم اسٹیشن اور کلاس فور ملازمتوں کا جب وجود ہی نہیں توان کو فروخت کرنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔ اگر ان کے پاس کوئی ثبوت ہے تو ضرور میڈیا کے ذریعے سامنے لائے ورنہ عدالت کے سامنے جوابدہی کے لئیے تیار رہے۔ محمد حسین نے شاہ سدیم پاس اگلے ماہ کی 15تاریخ تک کھل جائے گا جوکہ تیس سالوں سے بند تھا اور اس کے دوبارہ کھلنے میں چترال چیمبر آف کامرس کے بانی صدر سرتاج احمد خان کی شبانہ روز کوششوں اور پشاور کسٹم کلکٹوریٹ کے موجود ہ کلکٹر ملک کامران خان سمیت سابق کلکٹرخلیل یوسف خانی، سید احسان اللہ شاہ اور جدون صاحب اہالیان چترال کے خصوصی شکرئیے کے مستحق ہیں جن کی خصوصی دلچسپی کے باعث اس علاقے میں معاشی سرگرمیاں دوبارہ شروع ہونے اور غربت کا خاتمہ ہونے جارہا ہے۔ انہوں نے کہاکہ لوٹ کوہ سے تعلق رکھنے چند مفادپرست ٹولے اس عظیم منصوبے کو ناکام بنانے کے لئے مختلف شوشے چھوڑ رہے ہیں اور انہیں بدنام کرنا بھی ان ہی سازشوں کا حصہ ہے لیکن وہ بحیثیت لوٹ کوہی اور لوٹ کوہ کے فرزند ہونے کے ناطے لو ٹ کوہ کا اس کا حق دینے میں بھر پور کردار ادا کرتے رہیں گے۔ انہوں نے مخالفین کے الزام کا مزید جواب دیتے ہوئے کہاکہ کسٹم اسٹیشن میں ملازمتوں کا اشتہار قومی اخبارات میں شائع ہو ا تھا جس میں مشتہر اسامیوں کے لئے اپلائی کرنا ہر کسی کا حق تھا ا ور اگر کسی نے ان اخباری اشتہاروں کو نہ دیکھ سکے تو اس میں اس کا کوئی قصور نہیں ہے۔ نیزانہوں نے مخالفین کو چیلنچ دیتے ہوئے کہاکہ اگر کسٹم ڈیپارٹمنٹ نے ان سے زمین خریدی ہے تو وہ اس کے دستاویز بھی میڈیا کے سامنے پیش کریں۔ انہوں نے کہا کہ بعض سیاستدان اپنے دور اقتدار میں کچھ نہ کرسکے تو عوام نے انہیں گزشتہ بلدیاتی اور عام انتخابات دونوں میں بری طرح مستردکردیا تھا لیکن وہ نہیں چاہتے کہ دوسرے لیڈر اس علاقے کے لئے کام کریں۔
تازہ ترین
- مضامینداد بیداد۔۔10بجے کا مطلب۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی
- ہوملوئر چترال پولیس کی کامیاب کاروائی 2444 گرام چرس برامد
- ہومٹریفک ڈرائیونگ سکول میں باقاعدہ کلاسز کا آغاز۔لوئر چترال پولیس کا ایک اور احسن اقدام
- ہومونڈز ایگل مارخور پولو ٹورنامنٹ سیزن ون اپنی تمام تر رعنایوں کے ساتھ چترال کے تاریخی پولو گراونڈ (جنالی) میں شروع
- ہومپولیس خدمت مرکز زارگراندہ میں ڈرائیونگ ٹیسٹ کا انعقاد کیا گیا۔ چترال پولیس
- ہوماپر چترال کی تمام سیاسی جماعتوں اور سول سوسائٹی تنظیموں نے سیسہ پلائی ہوئی دیوار کی مانند اہالیان تورکھو کے ساتھ ان کے احتجاج میں شریک ہوکر انتظامیہ کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کردیا
- مضامینداد بیداد۔۔روم ایک دن میں نہیں بنا۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی
- ہوممعروف عالم دین اور مدرسہ امام محمد کراچی کے مہتمم قاری فیض اللہ چترا لی کی طرف سے میٹرک کی ضلعی سطح پر ٹاپ تھیر پوزیشن حاصل کرنے والے طلباء طالبات میں وظائف اور اقراء ایوارڈ کی تقسیم
- مضامیندھڑکنوں کی زبان ۔۔”بین السکول کھیلوں کے مقابلے اور محکمہ تعلیم اپر چترال”۔۔محمد جاوید حیات
- مضامیندھڑکنوں کی زبان۔۔۔”آج کل کا استاذ اور اس کی ذمہ داریاں “۔۔۔محمد جاوید حیات