چترال ( نما یندہ چترال میل ) لویر چترال کی ضلعی انتظامیہ نے ڈاؤن ڈسٹرکٹ سے ہزاروں کی تعداد میں ذبح شدہ مرغیاں بوریوں میں بھرکر اپر چترال ٹرانسپورٹ کرنے کی کوشش کو ناکام بنادیا اور انہیں مضر صحت اور مشکو ک قرار دے کر دریا برد کردیا۔ ایڈیشنل اے سی شہزاد احمد نے بتایاکہ پیشگی اطلاع ملنے پر انہوں نے کوغوزی کے قریب اپر چترال جانے والی ایک ڈاٹسن کو روکا جس میں ذبح شدہ مرغیوں کی بوریاں لوڈ کئے گئے تھے۔ انہوں نے بتایاکہ ان مرغیوں کو کھلی گاڑی میں اور حفظان صحت کے اصولوں کے خلاف ٹرانسپورٹ کئے جارہے تھے جبکہ ایسے مواد کو ایک خاص ٹمپریچر پر رکھنے کیلئے کولڈ چین کا انتظام بھی لازمی ہوتی ہے۔انہوں نے بتایاکہ گاڑی کے مالک کے پاس مجاز اتھارٹی سے کوئی اجازت نامہ یا اتھارٹی لیٹر بھی موجود نہیں تھا جس کی بنا پر انہیں واپس چترال لانے کے بعد فوڈ سیفٹی اتھارٹی کے اسسٹنٹ ڈائرکٹر کے ساتھ مشاورت کے بعد اس ناقابل استعمال چکن کو دریا برد کردیا گیا جبکہ مالک کے خلاف فوڈ ایکٹ کے تحت کاروائی بھی کی جائے گی۔ شہزاداحمد نے چترال کے عوام پر زوردیا ہے کہ وہ ایسے مشکوک اشیائے خوردونوش کی نقل وحمل اور خرید وفروخت کے بارے میں ضلعی انتظامیہ کو بروقت اطلاع دے دیں تاکہ ان کے خلاف کاروائی کیا جاسکے۔
تازہ ترین
- مضامینداد بیداد۔۔10بجے کا مطلب۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی
- ہوملوئر چترال پولیس کی کامیاب کاروائی 2444 گرام چرس برامد
- ہومٹریفک ڈرائیونگ سکول میں باقاعدہ کلاسز کا آغاز۔لوئر چترال پولیس کا ایک اور احسن اقدام
- ہومونڈز ایگل مارخور پولو ٹورنامنٹ سیزن ون اپنی تمام تر رعنایوں کے ساتھ چترال کے تاریخی پولو گراونڈ (جنالی) میں شروع
- ہومپولیس خدمت مرکز زارگراندہ میں ڈرائیونگ ٹیسٹ کا انعقاد کیا گیا۔ چترال پولیس
- ہوماپر چترال کی تمام سیاسی جماعتوں اور سول سوسائٹی تنظیموں نے سیسہ پلائی ہوئی دیوار کی مانند اہالیان تورکھو کے ساتھ ان کے احتجاج میں شریک ہوکر انتظامیہ کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کردیا
- مضامینداد بیداد۔۔روم ایک دن میں نہیں بنا۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی
- ہوممعروف عالم دین اور مدرسہ امام محمد کراچی کے مہتمم قاری فیض اللہ چترا لی کی طرف سے میٹرک کی ضلعی سطح پر ٹاپ تھیر پوزیشن حاصل کرنے والے طلباء طالبات میں وظائف اور اقراء ایوارڈ کی تقسیم
- مضامیندھڑکنوں کی زبان ۔۔”بین السکول کھیلوں کے مقابلے اور محکمہ تعلیم اپر چترال”۔۔محمد جاوید حیات
- مضامیندھڑکنوں کی زبان۔۔۔”آج کل کا استاذ اور اس کی ذمہ داریاں “۔۔۔محمد جاوید حیات