احمد
چترال(نما یندہ چترال میل) سولڈویسٹ مینجمنٹ کے حوالے سے ٹریننگ کا مقصد ہسپتالوں کو صاف ستھرابنا کر پر فضاء ماحول فراہم کرنا ہے۔صفائی ستھرائی اور انسانی صحت کا چولی دامن کا ساتھ ہے مگر جب ہم اسے نظر انداز کر دیں تو گھر ہو یا محلہ بیماریو ں کی آماجگاہ بن جاتا ہے،عام کچرا اور اسپتالوں سے نکلنے والے کچرے میں نمایاں فرق ہوتا ہے اور دونوں کو الگ الگ طریقے سے ٹھکانے لگانا ضروری ہے۔ان خیالات کااظہار سابق ڈی ایچ اوچترال ڈاکٹرشیرقیوم نے تحصیل ہیڈکواٹرہسپتال بونی میں ڈسٹرکٹ ہیلتھ ڈیویلپمنٹ سنٹر(DHDC)چترال کے زیرنگرانی (PHSA)پشاورکی تعاون سے ہونے والے دو روزہ سولڈویسٹ مینجمنٹ ورکشاپ کے اختتامی پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پرآغاخان ہیلتھ سروس ٹی ایچ کیوہسپتال مستوج کے انچارج ڈاکٹرشیرنادر، ڈپٹی ڈائریکٹرڈی ایچ ڈی سی چترال ڈاکٹرارشاد احمد،پروگرام سہولت کارڈپٹی ڈائریکٹر فارسٹ اعجازاحمداورشاکرالدین شرکاء ورکشاپ سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ ہسپتالوں کا ویسٹج، فضلاء،سرنجز اور دیگر کوڑا کرکٹ کو سائنسی بنیادوں پر تلف کرنے کے حوالے سے چترال کے مختلف ہسپتالوں میں کئی دنوں سے ڈاکٹرز،نرسرسز،سپورٹ عملہ، پیر امیڈیکل اور دیگراسٹاف کوٹریننگ دی جاررہی ہے۔ انہوں نے کہاکہ ہسپتال کے کچرے کی اقسام جاننے کے بعد آپ کیلئے یہ سمجھنا نہایت آسان ہو گیا ہے کہ اس قسم کے کچرے کو الگ الگ کرنا اور اس کو تلف کرنا انتہائی ذمہ داری کا کام ہے۔ ہسپتالوں سے حاصل ہونے والے خطرناک ترین کوڑا کر کٹ کو تلف کرنے کے حوالے سے سنجیدگی اورتکنیکی مہارت سے کام کرنے کی ضرورت ہے ۔ ہسپتالوں میں استعمال شدہ ڈرپس، انجکشن اور دیگر سامان کو”ہاسپٹل ویسٹ“ کا نام دیا جاتا ہے جسے محکمہ صحت کی جانب سے مخصوص انداز میں تلف کرنے کی تلقین کی گئی ہے کیونکہ اس سے دیگر تندرست افراد کو بھی مختلف بیماریاں لگنے کا خدشہ رہتا ہے۔پروگرام کے اخرمیں مہمان خصوصی اوردیگرسینئرڈاکٹرزنے شرکائے ورکشاپ میں سرٹیفکیٹس تقسیم کیں۔