چیر مین تحریک انصاف عمران خان اور وزیر اعلی پرویز خٹک کی طرف سے بدھ 8 نومبرکو متوقع اپر چترال ضلع کا اعلان چترال کے لوگو ں کیلئے ایک بہت بڑا تحفہ ہے۔ اور اس سے چترال کے کئی مسائل حل ہوں گے۔ عبداللطیف۔فو زیہ بی بی

Print Friendly, PDF & Email

چترال ( نما یندہ چترال میل) چیر مین تحریک انصاف عمران خان اور وزیر اعلی پرویز خٹک کی طرف سے متوقع اپر چترال ضلع کا اعلان چترال کے لوگو ں کیلئے ایک بہت بڑا تحفہ ہے۔ اور اس سے چترال کے کئی مسائل حل ہوں گے۔ بدھ کے روز چترال پریس کلب میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے فو زیہ بی بی ایم پی اے چترال و پارلیمانی سیکرٹری برائے سیاحت اور صدر تحریک انصاف ضلع چترال عبداللطیف نے کہا۔ کہ موجودہ حکومت نے چترال کا پچاس سالہ دیرینہ مسئلہ حل کر دیا ہے۔ جس کا لوگ شدت سے انتظار کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا۔ کہ قائد پی ٹی آئی عمران خان اور وزیر اعلی 8نومبرکو چترال کا دورہ کریں گے اور پولو گراونڈ چترال میں ایک بڑے جلسے سے خطاب کریں گے۔ جبکہ اس سے قبل 7نومبر کا اعلان کیا گیا تھا جو کہ چئر مین تحریک انصاف عمران خان کی مصروفیات کی وجہ سے ایک دن تا خیر کی گئی ۔ عبد اللطیف نے کہا۔ کہ چترال کے سیاسی پارٹیوں نے ہمیشہ چترال کی روایات کے مطابق آنے والے مہمانوں کا استقبال کیا ہے۔ اور اب بھی یہ اُمید ہے۔ کہ تمام پارٹیوں کے قائدین اور کارکناں پارٹیوں سے بالاتر ہو کر اپنے مہمانوں کا فقیدالمثال استقبال کریں گے۔ انہوں نے متوقع ضلع کے بارے میں خدشات کو مسترد کرتے ہوئے کہا۔ کہ ہمیں توہمات کا شکار ہونے کی بجائے اُس کے بہتر مستقبل کی امید رکھنی چاہیے۔ اس سلسلے میں کام ہو چکاہے۔ اور باقیماندہ کام ضلع کے اعلان کے بعد کیا جائے گا۔ انہوں کہا۔ کہ ضلع کے اعلان کے بعد پی سی ون تیار کیا جائے گا۔ اور اُسکے مطابق اقدامات کئے جائیں گے۔ بی بی فوزیہ نے کہا۔ کہ کسی کو خوفزدہ ہونے کی ضرورت نہیں آنے والی حکومت بھی تحریک انصاف کی ہوگی۔ اور ضلع کے ترقیاتی کام تحریک انصاف ہی انجام دے گی۔ دونوں رہنماؤں نے ضلع کیلئے کوشش کرنے پر قائد تحریک انصاف عمران خان اور وزیر اعلی کو خراج تحسین پیش کیا۔ اور کہا کہ خان صاحب کی کوششوں سے ہی ضلع کا قیام ممکن ہونے جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا۔ کہ ضلع کا نام اپر چترال ہونا چاہیے۔ کیونکہ اس کے بغیر چترال والوں کی شناخت میں مسائل پیدا ہوں گے۔ کیونکہ چترال کے تمام لوگ منفرد تہذیب و ثقافت کے حامل ہیں اس لئے چترال کے لفظ کی بجائے کوئی اور نام نہ صرف اس کے شناخت ختم کرنے کے مترادف ہو گا۔ بلکہ اس کے کلچر کو بھی مٹانے کوشش قرار دی جائے گی۔ انہوں نے کہا۔ اپر چترال کو قدرت نے پانی کے ذخائر سے مالا مال کیا ہے۔ اور حکومت 300میگاواٹ ہائیڈل پاور سٹیشن صرف دو سائٹس میں تعمیر کر رہا ہے۔ مستقبل میں اس ضلع کیلئے اس کی رائیلٹی ہی کافی ہوگی۔ اس لئے زیادہ پریشان ہونے کی ہر گز ضرورت نہیں۔