چترال(نمائندہ چترال میل)ایم پی اے سلیم خان اور پی پی پی کے رہنماؤں نے گذشتہ روزبروز دومون چموروٹی کا دورہ کیا۔جہاں پر اُنہوں نے ایک شمولتی تقریب میں حصہ لیا۔اس موقع پر علاقے کے کئی خاندانوں نے مختلف پارٹیوں کو چھوڑ کر پیپلز پارٹی میں شمولیت اختیار کرلی۔پارٹی میں شامل ہونے والوں میں صوبیدار(ر) بلبل جناب،بزرگ،محمد وزیر شاہ،محمد صابر،فضل رحمان،وزیر،شیر نیت خان،کیفات اللہ،رحمت نیاز،مراد خان،عبدالرحیم،ریاض احمد،مبشر اور دیگر شامل ہیں۔ایم پی اے سلیم خان اور دیگررہنماؤں نے پارٹی میں شامل ہونے والوں کو مبارکباد دی اور اُنہیں پارٹی میں خوش آمد ید کہا۔ایم اے سلیم خان نے کہا کہ پی پی پی عوام کی خدمت کی سیاست کرتی ہے،دوسروں کی طرح انصاف کا جھوٹا دعویٰ نہیں کرتی۔اپنے دورے حکومت میں 8ہائی سیکنڈری سکول اور2ڈگری کالج بنائے اور بھی کئی بڑے منصوبے اور چھوٹے منصوبے کیے۔سلیم خان نے کہا کہ خدمت اور کارکردگی کو دیکھ کر عوام اپنا ووٹ کا استعمال کریں۔تقریب سے جنرل سیکرٹری پیپلز پارٹی ضلع محمد حکیم ایڈوکیٹ،انفارمیشن سیکرٹری قاضی فیصل،رحمت اعظم اور ریٹائرڈ ڈی ایس پی قاضی عطاء الرحمن نے بھی خطاب کیا۔
تازہ ترین
- ہومتھانہ ایون کی حدود میں لویر چترال پولیس نے منشیات کے خلاف کریک ڈاون کے دوران کالاش وادی رمبور میں کالاش قبیلے سے تعلق رکھنے والے کرنل کے بیٹے میجر کو دیسی شراب کی بڑی مقداروادی سے چترال شہر ٹرانسپورٹ کرنے کی پاداش میں رنگے ہاتھوں گرفتارکرلیا۔
- مضامینداد بیداد۔۔۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی۔۔۔انسا نی حقوق کا آئینہ
- مضامیندھڑکنوں کی زبان۔۔۔۔۔محمد جاوید حیات۔۔۔۔۔”زندگی سے ڈرو“۔۔
- سیاستلویر چترال میں تحصیل چیرمین دروش کے الیکشن میں پی ٹی آئی کا حمایت یافتہ امیدوار سید فریدجان ایڈوکیٹ نے غیر حتمی اور غیر سرکاری نتائج کے مطابق کامیابی حاصل کی ہے۔
- مضامینداد بیداد۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی۔۔نظر آنے والے کام
- ہومچترال کے معروف صحافی گل حماد فاروقی ہفتے کی صبح ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹرز ہسپتال چترال میں اچانک حرکت قلب بند ہونے سے انتقال کرگئے
- ہومڈپٹی کمشنر اپر چترال محمد عرفان الدین کے دفتر میں مختلف آفات کے سبب فوت ہونے والوں کے لواحقین میں امدادی چیک تقسیم کئے گئے
- ہوملویر چترال میں حفاظتی ٹیکے کا عالمی ہفتے کا آغاز آگہی واک سے کردیا گیا
- ہومداد بیداد۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی۔۔عبد الغنی دول ما ما
- سیاستتحصیل کونسل چترال کے اجلاس میں ضلعی انتظامیہ کی طرف سے حالیہ بارشوں کے نتیجے میں ہونے والے نقصانات کی اسیسمنٹ کی تاریخ میں کم ازکم دس دن کی توسیع کا مطالبہ کرتے ہوئے موجودہ طریقہ کار پر بھی عدم اطمینان کا اظہا رکیا گیا