“خود غرضی کی ایک نیا رنگ: جب مدد کو سوشل میڈیا کی تشہیر بنایا جاتا ہے”۔۔ تحریر فصیح الرحمن

Print Friendly, PDF & Email

جب ہم کسی کی مدد کرتے ہیں، تو اس عمل کا اصل مقصد صرف اس کی مدد کرنا اور اس کی زندگی میں آسانی لانا ہوتا ہے، نہ کہ اس عمل کو سوشل میڈیا پر نمائش بنا کر شہرت حاصل کرنا۔ بدقسمتی سے، آج کل ہم اکثر دیکھتے ہیں کہ لوگ اپنی مدد کو سوشل میڈیا کی زینت بنا دیتے ہیں تاکہ دنیا انہیں داد دے اور ان کے اچھے کام کا جشن منائے۔ یہ رویہ نہ صرف اخلاقی طور پر غلط ہے بلکہ اس سے یہ تاثر بھی جاتا ہے کہ مدد کا مقصد خود غرضی ہے، نہ کہ انسانیت کی خدمت۔ اصل مدد وہ ہے جو دل سے کی جائے، بغیر کسی توقع کے، اور اس کا انعام صرف اللہ کی رضا میں ہو۔ اگر ہم اپنی مدد کو صرف اس مقصد کے لیے ظاہر کریں کہ ہمیں سراہا جائے، تو ہم اصل مقصد سے ہٹ کر جا رہے ہیں اور ہماری مدد کا مقصد بھی خالص نہیں رہتا۔ ہمیں یہ سمجھنا چاہیے کہ سوشل میڈیا پر تشہیر کی بجائے، ہم اپنے اعمال کو اللہ کے سامنے پیش کریں، کیونکہ اس کی رضا ہی اصل انعام ہے۔