جنت نظیر وادی کو سیلاب سے بچانے کے لئے ہنگامی بنیادوں پر تین کلومیٹر طویل بمبوریت نالہ کی چینلائزیشن کا کام شروع کیا جائے۔ باشندگان ایون

Print Friendly, PDF & Email

چترال(نمائندہ چترال میل)چترال کے معروف سیاحتی مقام بمبوریت اور کالاش ویلیز کے گیٹ وے گاؤں ایون کے باشندوں نے وزیر اعظم پاکستان، گورنر اور وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا سے پرزور اپیل کیا ہے کہ اس جنت نظیر وادی کو سیلاب سے بچانے کے لئے ہنگامی بنیادوں پر تین کلومیٹر طویل بمبوریت نالہ کی چینلائزیشن کا کام شروع کیا جائے جوکہ ماہ مارچ کے بعد پانی کا سطح اونچا ہونے کی وجہ سے ممکن نہیں رہے گا اور آنے والی موسم گرما کے دوران طغیانی اس وادی میں تباہی وبربادی پھیلائے گی۔ جمعرات کے روز چترال پریس کلب میں مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وادی کالاش بمبوریت کے عبدالمجید قریشی، ایون کیممبر ایگزیکٹیو کمیٹی چترال چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری منظوراحمد، چیرمین ویلج کونسل ایون Iوجیہہ الدین اور ایون IIکے چیرمین محمد رحمن نے کہاکہ دنیا بھر میں سیاحت اور قدیم ترین کالاش تہذیب وتمدن کے لئے مشہور یہ وادی 2015ء سے بدترین سیلاب سے کئی بار متاثر ہوا اور اس کا دو تہائی سے ذیادہ حصہ سیلاب زدگی سے بری طرح متاثر ہوئی اور بمبوریت گول میں ملبہ بھر جانے اور سطح بلند ہونے کی وجہ سے اس سال موسم گرما میں یہ وادی سنگین خطرے کی زد میں ہوگا جبکہ ایون بھی اس سیلاب سے متاثر گاؤں ہے۔ انہوں نے کہاکہ بمبوریت وادی اور ایون گاؤں کو بچانے کے لئے حکومت کے پاس صرف دو ماہ باقی ہیں کیونکہ مارچ میں نالے کا پانی کا سطح بلند ہونا شروع ہوتا ہے۔ انہوں نے کہاکہ اس وقت بمبوریت روڈ کی توسیعی کام کی بندش کی وجہ سے نیشنل ہائی وے اتھارٹی کی ہیوی مشینری مارچ تک بے کار پڑی ہیں جنہیں بمبوریت نالے کی چینلائزیشن کے لئے زیر استعمال لایا جاسکتا ہے۔ انہوں نے کہاکہ وادی بمبوریت ایک طرف موسمیاتی تبدیلی سے متاثر ہے تو دوسری طرف پر دہشت گردی کی وجہ سے بھی یہاں کے باشندے شدید متاثر ہوگئے اور ان کی معیار زندگی مزید ابتر ہوگئی ہے۔ انہوں نے پاکستان میں کام کرنے والے قومی اور بین الاقوامی این جی اوز سے بھی اپیل کی ہے کہ اس وادی میں ہنگامی بنیادوں پر چنیلائزیشن کا کام شروع کیا جائے۔