چترال (نمائندہ چترال میل ) کالاش قبیلے کا سرمائی تہوار چیٹر مس یا چومس د وہفتے تک جاری رہنے کے بعد جمعہ کے روز وادی بمبوریت میں احتتام پذیر ہواجس میں کالاش کیلنڈر کی نئی سال کو خوش آمدید کہا گیا۔
تہوار کے احتتامی تقریب میں ناچ گانے کے ذریعے خوشی منا یا گیا جس میں بڑی تعداد میں ملکی اور غیر ملکی سیاح بھی شریک تھے۔ نئی اور روایتی کپڑوں میں ملبوس کالاش مردو زن اور بچوں نے خوشی کا اظہارکرتے ہوئے گاتے ہوئے ناچتے رہے۔ جمعہ کے دن وادی کی مختلف گاؤں سے کالاش خواتین اور بچے جلوس کی شکل میں برون میں واقع تقریب کے مقام پر جمع ہوتے رہے۔
اس دن کالاش کے مذہبی پیشواؤں اور بزرگوں نے نئی سال کے لئے خوشگوار موسم کی پیشگوئی کردی جس کے لئے انہوں نے ستاروں کی گردش کی سمت اور مقید لومڑی کو آزاد کرنے کے بعد اس کی حرکت کی سمت سے رہنمائی حاصل کرتے ہیں۔
تقریب میں موجود غیر ملکی سیاحوں نے کالاش تہذیب وثقافت اور اس تہوار کو نہایت ہی دلچسپ قرار دیا جبکہ ملکی سیاحوں نے کہاکہ وہ لاہور، کراچی اور دوسرے شہروں سے اس فیسٹول میں شرکت کے لئے آئے ہوئے ہیں۔ کالاش قبیلے کے بزرگوں نے ضلعی انتظامیہ کی طرف سے چیٹرمس تہوار کے دوران سیکورٹی اور صفائی کے معیار پر اطمینان کا اظہار کیا۔
ڈپٹی کمشنر لویر چترال محمد عمران خان بھی احتتامی تقریب میں شرکت کی۔ انہوں نے کہاکہ اس فیسٹول کو بہتر سے بہتر بنانے کیلئے ضلعی انتظامیہ نے کوئی کسر نہیں چھوڑی تاکہ کالاش اقلیت اپنے مذہبی رسم اور تہوار سکون و اطمینان کے ساتھ سرانجام دے سکیں۔ لویر چترال پولیس نے سیکورٹی کے لئے انتظام کیا تھا جبکہ تحصیل میونسپل ایڈمنسٹریشن چترال کا سینی ٹیشن کا عملہ صفائی کے لئے موجود تھے۔
تازہ ترین
- کھیل*چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا ندیم اسلم چوہدری کی زیر صدارت شندور پولو فیسٹیول کے انتظامات کے حوالے سے اجلاس کا انعقاد*
- ہوملوئر چترال میں 9 مئی کے حوالے سے ایک ریلی نکالی گئی
- مضامینداد بیداد۔۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی۔۔۔۔شراکت داری اور تر قی
- ہومپولیس اسٹیشن دروش کی کامیاب کاروائی 11 کلو سے زائد چرس برآمد
- مضامینداد بیداد۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی ۔۔۔پرستان قبل از اسلا م
- تعلیمیونیورسٹی آف چترال کی طرف سے بی ایس پروگرام کی فیسوں میں 57فیصد اضافے کے خلاف طلباء وطالبات سراپا احتجاج بن کر اسے انتہائی ظالمانہ قرار دیتے ہوئے صوبائی حکومت سے پرزور مطالبہ کیا ہے کہ چترال میں غربت اور بے روزگاری کو مدنظر رکھتے ہوئے اس فیصلے کو فوری طور پر واپس لیا جائے
- ہوممادری زبانوں کے تحفظ اور ترقی کیلئے کام کرنے والا ادارہ فورم فار لینگویج انشیٹیوز کے زیر انتظام چترال میں ایک کثیراللسانی مہرکہ منعقد ہوا۔
- مضامینداد بیداد ۔۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی۔۔ما ضی کا پشاور
- مضامینداد بیداد۔۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی ۔۔۔تبدیلیوں پر پا بندی
- کھیلاپر چترال میں جشن کا غ لشٹ آج جمعرات کے روز شروع ہوگئی