چترال کے نوا حی گاون چمر کن سے تعلق رکھنے والے فارسٹ ڈیپارٹمنٹ کے نو جوان بلاک افیسر جمشید اقبال ولد محمد زبیر جنگل میں لگی آگ بجھانے کے دوران پہاڑی سے گر کر جان بحق بعد آزان سینکڑوں اشکبار آنکھوں کے سامنے انہیں سپرد خاک کیا گیا۔

Print Friendly, PDF & Email

چترال (نما یندہ چترال میل) چترال کے نوا حی گاون چمر کن سے تعلق رکھنے والے فارسٹ ڈیپارٹمنٹ کے نو جوان بلاک افیسر جمشید اقبال ولد محمد زبیر جنگل میں لگی آگ بجھانے کے دوران پہاڑی سے گر کر شدید زخمی ہوا۔ اور بعد آزان ہسپتال میں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بساتفصیلات کے مطابق چمرکن سے تعلق رکھنے والے فارسٹ کے بلاک آفیسر جمشید اقبال جن کی عمر 38 برس تھی اپنے دو ساتھیوں کے ہمراہ گذشتہ روز چمر کن کے جنگل میں لگی آگ بجھانے کیلئے گیا ہوا تھا، کہ پہاڑی راستے میں اچانک پاؤں پھسل کر گہری کھائی میں جا گرا، اور شدید زخمی ہوا۔ جس کی اطلاع مقامی لوگوں کو دی گئی۔ مقامی لوگ چمرکن ڈوک گول پہنچ کر جمشید اقبال کو فوری طور پر ہسپتال پہنچانے کی کوشش کی۔ اور روایتی سٹریچر تیار کرکے جمشید اقبال کو لے کر روانہ ہوئے۔ انتہائی اونچائی سے نیچے کھائی میں گرنے کے نتیجے میں جمشید اقبال کے سر اور بدن کے کئی حصوں میں چوٹیں آئی تھیں۔ تاہم مقامی لوگ اطلاع پہنچنے پر موقع پر پہنچے۔ اور اورخطرناک پہاڑی راستوں سے روایتی سڑیچر پر اسے نیچے اتارا ہے۔ ریسکیو 1122 کی ٹیم بھی اطلاع ملنے پر راستے میں انہیں آ لیا۔ بعد آزان ریسکیو 1122 اہلکاروں کے ایمبولینس میں ابتدائی طبی امداد فراہم کرتے ہو ئے ڈی ایچ کیو ہسپتال چترال منتقل کردیا گیا۔ جہاں مسلسل کوما میں رہنے کے بعد بالاخر زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسا۔ جمشید اقبال کی نماز جنازہ جمعہ کے روز آبائی گاوں چمرکن میں ادا کی گئی۔۔ بعد آزان سینکڑوں اشکبار آنکھوں کے سامنے انہیں سپرد خاک کیا گیا۔