امریکی صدر کی دھمکی کے جواب میں جمیعت العلماء اسلام، جماعت اسلامی اور جمیعت اہل حدیث کا مشترکہ احتجاجی جلسہ پی آئی اے چوک چترال میں منعقد ہوا۔

Print Friendly, PDF & Email

چترال (نمائندہ چترال میل) امریکی صدر کی دھمکی کے جواب میں جمیعت العلماء اسلام، جماعت اسلامی اور جمیعت اہل حدیث کا مشترکہ احتجاجی جلسہ پی آئی اے چوک چترال میں زیر صدارت امیر جمیعت العلماء اسلام چترال قاری عبدالرحمن قریشی منعقد ہوا۔ جس میں بڑی تعداد میں سیاسی قائدین کارکنان مدارس کے طلبہ سکول و کالج کے طلباء نے شرکت کی۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے ضلع نائب ناظم چترال مولانا عبد اشکور، سابق ایم این اے و صدر اتحاد العلماء صو بہ خیبر پختونخوا مولا نا عبدالاکبر چترالی، مولانا سلامت اللہ، عیدالحسین صدر اے این پی اور مولانا محمد عمر قریشی نے کہا۔ کہ ہم نے 2001میں نائن الیون کے واقعے کے موقع پر ہی اُس وقت کے صدر کی طرف سے امریکیوں کو خوش آمدید کہنے کی مخالفت کی تھی۔ لیکن افسوس ہماری نہ سنی گئی۔ افغانستان اور پاکستان کو آگ میں جھونک دیا گیا۔ آج نتیجہ سب کے سامنے ہے۔ کہ ہماری ہزاروں جانوں کی قربانیوں کا اعتراف کرکے خراج تحسین پیش کرنے کی بجائے ہمیں دھمکی دی جارہی ہے۔ انہوں نے کہا۔ کہ امریکہ نے افغانستان میں سب سے طویل جنگ لڑی اور اب اپنی ناکامیوں پر پردہ ڈالنے کیلئے وہ پاکستان کو مورد الزام ٹھہرا رہا ہے۔ انہوں نے کہا۔ کہ پاکستان کے ایک ایک انچ زمین کا دفاع کیا جائے گا۔ اس میں فوج اور سول کی کوئی تفریق نہیں ہو گی۔ ہر فرد میدان میں نکل آئے گا۔ انہوں نے آرمی چیف کے امریکہ کے خلاف بیان کو سراہا۔ اور کہا۔ کہ انہوں نے پاکستان کے عوام کے جذبات کی ترجمانی کی ہے۔ مقررین نے کہاکہ امریکہ دنیا کا سب سے بڑا اور سفاک دہشت گرد ہے۔ اور تمام اسلامی ممالک میں اُن ہی کے منصوبے کے تحت دہشت گردی کے واقعات ہوتے ہیں۔ انہوں نے کہا اگر امریکہ نے پاکستان پر حملے کی حماقت کی۔ تو پاکستان کے 21کروڑ عوام ابابیلوں کی طرح امریکہ کو سکون کی زندگی گزارنے نہیں دیں گے۔ انہوں نے کہاامریکہ بھارت سازش دردناک انجام سے دوچار ہو گا۔ احتجاجی جلسے کے اختتام پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے پُتلے جلائے گئے۔