کورسز ختم،، اعلیٰ تعلیم یافتہ نوجوانوں کو اساتذہ کی آسامیوں پر بھرتی کرنیکا فیصلہ

Print Friendly, PDF & Email

پشاور (نمائندہ چترال میل) پی ٹی سی، سی ٹی، بے ایڈ کے کورسز کرنیوالوں کو اساتذہ آسامیوں پر تعینات کیا جاتا تھا۔ 2017-18سے اس روایت کو مکمل ختم کر دیا گیا۔ حکومت نوجوانوں کو بھرتی کرکے 30کروڑ کی لاگت سے نئے سال میں 6ما ہ کی تربیت دے گی۔ صوبائی حکومت نے محکمہ تعلیم خیبر پختونخواہ میں اساتذہ کی خالی آسامیوں پر بھرتی کیلئے نئی پالیسی جاری کر دی ہے جس کے تحت بھرتی کیلئے تمام اساتذہ کورسز کی شرائط ختم کر دی گئی ہے۔صوبائی حکومت تعلیم یافتہ نوجوانوں کو بھرتی کرکے 30کروڑ روپے کی لاگت سے نئے مالی سال میں 6ماہ کی تربیت دے گی۔ تربیت کی ذمہ داریاں ڈی سی ٹی ای ایبٹ آباد اور پراونشل انسٹی ٹیوٹ آف ٹیچرز ایجوکیشن سنبھالیں گے۔ خیبر پختونخواہ حکومت نے محکمہ تعلیم میں اساتذہ کی خالی آسامیوں پر بھرتیوں کیلئے روایتی طریقہ کار ختم کرکے صوبے میں اعلیٰ تعلیم یافتہ نوجوانوں کو پڑھانے کیلئے اساتذہ کی آسامیوں پر بھرتی کرنے کا اصولی فی صلہ کرکے پالیسی جاری کردی ہے۔ صوبے میں ایک روایت چلی آرہی تھی کہ اعلیٰ تعلیم کے ساتھ ساتھ اگر کسی امیدوار نے اساتذہ کورسز جن میں پی ٹی سی، سی ٹی، بے ایڈ وغیرہ کے کورسز نہ کئے ہوتو ایسے امیدواروں کے لئے ان آسامیوں پر تقرریوں کو جواز نہیں بنتا تھا۔ لہذا مالی سال 2017-18سے اس روایت کو مکمل ختم کر دیا گیا۔اساتذہ کی خالی آسامیوں پر NTSکے تحت ہر کیڈر کی صرف تعلیمی قابلیت کے مطابق بھرتیاں کی جائیں گی جس کے بعد ان بھرتی شدہ نوجوانوں کو جدید تقاضوں سے ہم آہنگ چھ ماہ کی تربیت دی جائیگی اور اس کے بعد وہ سکولوں میں بچوں کو پڑھائیں گے۔ صوبائی حکومت نے یہ بھی فیصلہ کیا ہے کہ موجودہ حکومت میں چالیس ہزار اساتذہ کو بھی اس جدید تربیت کے دائرے میں لایا جائے گا،اس پالیسی کے بعد ڈی سی ٹی ای ایبٹ آباد اور پراونشل انسٹی ٹیوٹ آف ٹیچرز ایجوکیشن (PITE)کو بھی احکامات جاری کر دئے گئے ہیں۔