چترال (نمائندہ چترال میل) چترال کے مارکیٹ میں 100روپے اور اس سے کم مالیت کے کرنسی نوٹ غائب ہونے کی وجہ سے کاروباری لوگوں اور عوام دونوں سخت مشکل میں مبتلا ہیں جبکہ تمام سرکاری اور نجی بنکوں میں بھی عدم دستیاب ہیں اور مارکیٹ نوٹ انتہائی بوسیدہ حالت میں پائے جاتے ہیں۔ کاروباری حلقوں کے مطابق 100,50,20اور 10روپے کے نوٹ آخری مرتبہ گزشتہ سال عید الاضحی کے موقع پر چترال کے ایک سرکاری بنک میں لائے گئے تھے جس کے بعد سے نیشنل بنک آف پاکستان کی طرف سے نئی کرنسی نوٹ نہ منگوانے کی وجہ سے حالات گھمبیر ہوگئے ہیں اور چترال میں زیر گردش نوٹ پرانے ہوگئے ہیں۔ انہوں نے حدشہ ظاہر کیا ہے کہ اگر نئی کرنسی نوٹ ذیادہ تعداد میں چترال نہ پہنچایا گیا تو چترال میں کم مالیت کے کرنسی نوٹوں کی شدید قلت سے ایک بحران پید اہوگا جس سے کاروبارکرنے والوں اور صارفین کے درمیان ادائیگی کامسئلہ پیدا ہوگا۔ یہ بات قابل ذکر ہے کہ چترال میں سٹیٹ بنک آف پاکستان کی شاخ نہ ہونے کی وجہ سے کرنسی نوٹوں کی فراہمی کی ذمہ داری نیشنل بنک آف پاکستان کے سپر د ہے۔
تازہ ترین
- مضامینداد بیداد۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی ۔۔۔پرستان قبل از اسلا م
- تعلیمیونیورسٹی آف چترال کی طرف سے بی ایس پروگرام کی فیسوں میں 57فیصد اضافے کے خلاف طلباء وطالبات سراپا احتجاج بن کر اسے انتہائی ظالمانہ قرار دیتے ہوئے صوبائی حکومت سے پرزور مطالبہ کیا ہے کہ چترال میں غربت اور بے روزگاری کو مدنظر رکھتے ہوئے اس فیصلے کو فوری طور پر واپس لیا جائے
- ہوممادری زبانوں کے تحفظ اور ترقی کیلئے کام کرنے والا ادارہ فورم فار لینگویج انشیٹیوز کے زیر انتظام چترال میں ایک کثیراللسانی مہرکہ منعقد ہوا۔
- مضامینداد بیداد ۔۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی۔۔ما ضی کا پشاور
- مضامینداد بیداد۔۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی ۔۔۔تبدیلیوں پر پا بندی
- کھیلاپر چترال میں جشن کا غ لشٹ آج جمعرات کے روز شروع ہوگئی
- مضامیندھڑکنوں کی زبان۔۔۔۔محمد جاوید حیات۔۔۔۔۔۔۔۔”ہمارے ہاں خدمت کا صلہ“۔۔۔۔
- مضامینداد بیداد ۔۔۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی۔۔۔۔مزدوروں کا دن
- ہومتھانہ ایون کی حدود میں لویر چترال پولیس نے منشیات کے خلاف کریک ڈاون کے دوران کالاش وادی رمبور میں کالاش قبیلے سے تعلق رکھنے والے کرنل کے بیٹے میجر کو دیسی شراب کی بڑی مقداروادی سے چترال شہر ٹرانسپورٹ کرنے کی پاداش میں رنگے ہاتھوں گرفتارکرلیا۔
- مضامینداد بیداد۔۔۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی۔۔۔انسا نی حقوق کا آئینہ