آل ٹیچرز ایسوسی ایشن چترال نے جمعہ کے روز اپنے مطالبات کے حق میں زبردست مظاہرہ کیا۔

Print Friendly, PDF & Email

چترال (بیورورپورٹ) آل ٹیچرز ایسوسی ایشن چترال نے جمعہ کے روز اپنے مطالبات کے حق میں زبردست مظاہرہ کیا۔ اور حکومت کو خبردار کیا۔ کہ مطالبات منظور نہ ہونے کی صورت میں احتجاج سنگئن صورت اختیار کر جائے گا۔ جسے کنٹرول کرنا حکومت کے بس کی بات نہیں ہوگی۔ قاری محمد یوسف کی زیر صدارت احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے صدر آل ایمپلائز کو آرڈنیشن کونسل چترال لوئر امیر الملک نے ٹیچرز کے احتجاج اور مطالبات کی حمایت کرتے ہوئے کہا۔ کہ اساتذہ کسی بھی معاشرے کیلئے قابل احترام ہیں۔ جو نئی نسل کو تعلیم وتربیت فراہم کرکے معاشرے کیلئے ذمہ دار شہری تیار کرنے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔اس لئے اساتذہ کو حکومت کی طرف سے ملازمت کے دوران کسی قسم کی پریشانی نہیں ہونی چاہئیے۔ اور بیرونی دنیا میں حکومت کی طرف سے اساتذہ کو بہت زیادہ مراعات ا ور احترام دیا جاتا ہے لیکن افسوس کا مقام ہے۔کہ یہاں معاملہ بالکل اس کے برخلاف ہے۔ اور اساتذہ کو اپنے مطالبات کی منظوری کیلئے سڑکوں پر نکلنے پر مجبور کیا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا۔کہ آل ایمپلائز کو آرڈنیشن کونسل چترال لوئر اساتذہ کے جائز مطا لبات و احتجاج کی بھرپور حمایت کرتا ہے۔ مظاہرے سے قاضی محمد الیاس جیلانی،ضیاء الرحمن،قاری محمد یوسف، محمد قاسم نے خطاب کرتے ہوئے کہا۔ کہ پنشن کسی بھی ملازم کے بڑھاپے کا سہارا ہے۔ لیکن افسوس کا مقام ہے۔ کہ حکومت آئی ایم ایف کی ایما پر پنشن اصلاحات کے نام پر اسے ختم کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ انہوں نے اپنے مطالبات دہراتے ہوئیکہا۔ کہ اساتذہ کے اپگریڈیشن کا نوٹیفیکیشن جاری کیا جائے۔،ایڈہاک اساتذہ کو ریگولر کیا جائے، ظالمانہ پنشن اصلاحات ختم کئے جائیں۔ اور جبری پروموشن کے قانون کو ختم کیا جائے۔ انہوں نے کہا۔ کہ ان کے مطالبات اگرمنظور نہ کئے گئے۔ تو احتجاج سنگین صورت اختیار کر جائے گی۔ اور حکومت کیلئے احتجاج کو کنٹرول کرنا ممکن نہیں رہے گا۔ کیونکہ ضلع کے طو ل و عرض کیاساتذہ سڑکوں پرآنے پر مجبور ہوں گے۔