چترال (نمائندہ چترال میل) سب ڈویژنل مجسٹریٹ چترال ثقلین سلیم کی عدالت نے چترال گول نیشنل پارک میں مارخور کی غیر قانونی شکار ثابت ہونے پر گرم چشمہ کے نواحی گاؤں کندوجال کے تین باشندوں سید اکبر ولد عمری خان، سید الرحمن ولد عبدالرحمن اور اعجاز ولد روزی خان کو چھ ماہ قید اور ایک لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنادی۔استعاثہ کے مطابق گزشتہ سال 12ستمبر کو چترال گول نیشنل پارک کے انتظامیہ کو مخبر کے ذریعے اطلاع ملی کہ ملزمان نیشنل پارک کے اندر بنگوڑے ٹیک کے مقام پر مارخور کا غیر قانونی شکار کررہے ہیں جس پر ہیڈ واچر اپنی اسٹاف لے کر موقع پر پہنچا تو ملزمان نے ان پر فائر کرتے ہوئے فرار ہوگئے جبکہ شکار شدہ مارخور کو وہاں چھوڑ گئے۔ ملزمان کو عدالت نے موقع دینے کے باوجود کوئی گواہ صفائی پیش نہ کرسکے جس کے بعد فریقین کو بحث کا موقع دیا گیا جس میں بھی صفائی کے وکیل نے اپنے موکلین کے خلاف الزام کو جھوٹ ثابت نہ کرسکے جس پر عدالت نے اپنا فیصلہ صادر کرتے ہوئے کہاکہ ملزمان کے خلاف پیش شدہ استعاثہ کی تین شہادتین ان کی سزایابی کے لئے کافی ہیں اور یہ کہ ملزمان کے اس فعل کی وجہ سے ایک بیش قیمت جانور ضائع ہوچکا ہے جوکہ پاکستان کا قومی جانور بھی ہے اور ملزمان کسی بھی طور پر رورعایت کے مستحق نہیں ہیں۔
تازہ ترین
- مضامینداد بیداد۔۔10بجے کا مطلب۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی
- ہوملوئر چترال پولیس کی کامیاب کاروائی 2444 گرام چرس برامد
- ہومٹریفک ڈرائیونگ سکول میں باقاعدہ کلاسز کا آغاز۔لوئر چترال پولیس کا ایک اور احسن اقدام
- ہومونڈز ایگل مارخور پولو ٹورنامنٹ سیزن ون اپنی تمام تر رعنایوں کے ساتھ چترال کے تاریخی پولو گراونڈ (جنالی) میں شروع
- ہومپولیس خدمت مرکز زارگراندہ میں ڈرائیونگ ٹیسٹ کا انعقاد کیا گیا۔ چترال پولیس
- ہوماپر چترال کی تمام سیاسی جماعتوں اور سول سوسائٹی تنظیموں نے سیسہ پلائی ہوئی دیوار کی مانند اہالیان تورکھو کے ساتھ ان کے احتجاج میں شریک ہوکر انتظامیہ کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کردیا
- مضامینداد بیداد۔۔روم ایک دن میں نہیں بنا۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی
- ہوممعروف عالم دین اور مدرسہ امام محمد کراچی کے مہتمم قاری فیض اللہ چترا لی کی طرف سے میٹرک کی ضلعی سطح پر ٹاپ تھیر پوزیشن حاصل کرنے والے طلباء طالبات میں وظائف اور اقراء ایوارڈ کی تقسیم
- مضامیندھڑکنوں کی زبان ۔۔”بین السکول کھیلوں کے مقابلے اور محکمہ تعلیم اپر چترال”۔۔محمد جاوید حیات
- مضامیندھڑکنوں کی زبان۔۔۔”آج کل کا استاذ اور اس کی ذمہ داریاں “۔۔۔محمد جاوید حیات