اپر چترال کے مقام پرکوسپ میں اٹھارہ سالہ بی ایس سٹوڈنٹ فوزیہ عالم نے گلے میں پھندہ ڈال کر اپنی زندگی کا چراغ گل کر لیا۔

Print Friendly, PDF & Email

چترال (نما یندہ چترال میل) اپر چترال کے مقام پرکوسپ میں اٹھارہ سالہ بی ایس سٹوڈنٹ فوزیہ عالم نے گلے میں پھندہ ڈال کر اپنی زندگی کا چراغ گل کر لیا۔ مستوج پولیس کے مطابق فوزیہ عالم کے والد وزیر عالم نے پولیس کو بتایا۔ کہ ان کی اٹھارہ سالہ بیٹی نے نامعلوم وجوہات کی بنا پر گذشتہ روز گھر میں گلے میں اپنے دوپٹے کو پھندہ بنا کر خود کشی کی ہے۔ پولیس نے والد کے رپورٹ پر خود کشی کا مقدمہ درج کرنے کے بعد لاش پوسٹ مارٹم کرکے ورثا کے حوالے کردی۔ جسے بعد آزان سپرد خاک کیا گیا۔ پولیس کے مطابق اٹھارہ سالہ فوزیہ عالم غیر شادی شدہ تھیں۔ تاہم خودکشی کی وجوہات معلوم نہ یو سکیں۔ چترال میں تعلیم یافتہ نوجوان بچیوں میں خود کشی کا رجحان مسلسل بڑھ رہا ہے۔ اور جاری سال کے پانچ مہینوں کے دوران سولہ افراد کی خودکشی کی اطلاعات ہیں۔ جبکہ خودکشی کی صحیح تعداد اس سے کہیں زیادہ ہے۔ چترال میں اس سلسلے میں ایک دارالامان کا قیام بھی عمل میں لایا گیا ہے۔ تاکہ انتہائی طور پر نفسیاتی دباو کا شکار افراد کو سنگین قدم اٹھانے سے پہلے سہارا مل سکے۔ لیکن نامعلوم وجوہات کی بنا اس قسم کے ذہنی دباو کی حامل خواتین اور جوانسال بچیان دارالامان میں پناہ لینے سے کتراتی ہیں۔ جبکہ اس سلسلے میں چترال میں مستقل بنیادوں پر کام کرنے کی ضرورت بھی محسوس کی جارہی ہے۔ لیکن حکومتی سطح پر اب تک اس سلسلے میں کچھ نہیں کیا گیا ہے۔ اور نہ پولیس کی طرف سے اس قسم کے واقعات کے حوالے سے مکمل طور پر تفتیش کرنے کی ضرورت محسوس کی جاتی ہے۔