داد بیداد ۔۔۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی۔۔۔۔مستقبل قریب

Print Friendly, PDF & Email

داد بیداد ۔۔۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی۔۔۔۔مستقبل قریب

دو دنوں کے اخبارات اور دیگر ذرائع ابلا غ سے آنے والی خبروں نے افغا نستا ن سے امریکی فو ج کے انخلا کو مشکوک بنا دیا ہے امریک جر نیلو ں کے بیا نا ت بھی آگئے ہیں افغا نستا ن میں با غی جنگجو کما نڈروں کی طرف سے بھی تشویشنا ک خبریں آگئی ہیں دوحہ میں چار ملکوں کی مشاورت کسی نتیجے کے بغیر ختم ہو گئی ہے یوں مستقبل قریب کا جو دھند لا سا نقشہ ابھر کر سامنے آرہا ہے اس نقشے پر جنرل حمید گل مر حوم کا جملہ صادق آتا ہے انہوں نے 12سال امریکہ کے اتحا د ی کی حیثیت سے جو سبق سیکھا اس کا خلا صہ یہ تھا کہ نا ئن الیون بہا نہ ہے افغا نستان ٹھکا نہ ہے اور پا کستان ان کا اصل نشا نہ ہے جنرل مارک ملی اور پینٹا گان کے دیگر سینئر حکام نیز امریکی سینٹرل کما نڈ کی اعلیٰ قیا دت نے خد شہ ظا ہر کیا ہے کہ افغا نستا ن سے امریکی فو ج کے انخلا کے بعد القا عدہ دو بارہ سر اٹھا ئے گی اور داعش کو قدم جما نے کا موقع ملے گا اس خطرے کے پیش نظر ہم پڑو س کے کسی ملک میں کم از کم دو فو جی اڈے حا صل کر کے اپنی فو ج وہاں رکھینگے تا کہ ”مستقبل قریب“ میں القاعدہ اور داعش کو دوبارہ سر اٹھا نے کا مو قع نہ ملے تجزیہ نگا روں کا اس پر اتفاق ہے کہ پڑو سی مما لک میں ایران کے اندر امریکہ کو دو فو جی اڈے نہیں ملینگے تاجکستان، ازبکستان، اور تر کمنستان میں روس پینٹا گان کو قدم جما نے نہیں دیگا پڑوس میں صرف ایک ہی ملک ہے جس پر پینٹا گا ن کی نظر یں جم سکتی ہے اور وہ ملک پا کستان ہے جس کو حمید گل نے نشا نہ کہا تھا گو یا افغا نستا ن سے انخلا ء کی مثبت خبر میں بھی ہمارے لئے کوئی اچھی خبر نہیں ”میری تعمیر میں مضمر ہے اک صورت خرا بی کی“ یکم مئی کو افغا نستا ن کے مشرقی صو بہ لوگر میں گیسٹ ہا وس پر ہو نے والے حملے میں 30شہر یوں کی ہلا کت کے بعد با غی جنگجو وں کے تر جما ن ذبیح اللہ مجا ہد نے بیا ن دیا کہ یکم مئی 2021کو دوحہ معا ہدہ ختم ہو گیا ہے اس تاریخ سے پہلے غیر ملکی فو جوں کا انخلا مکمل ہو نا تھا جس کی خلا ف ورزی ہوئی اب جنگجو وں کے ہاتھ آزاد ہیں وہ کسی بھی ٹارگٹ کو نشا نہ بنا سکتے ہیں اس بیان کو امریکی حکام کے خد شات کا جا مہ پہنا کر دیکھا جا ئے تو بات کھل کر سامنے آتی ہے کہ ”سب اچھا“ نہیں ہے وہ پرانا فلمی مکا لمہ رہ رہ کے یا د آتا ہے جس میں ایک مزاحیہ کر دار فلم کے ولن سے کہتا ہے ”اک تیرے آنے سے پہلے اور اک تیرے جا نے کے بعد“ یعنی تیرے آنے سے پہلے بھی تبا ہی آئی تھی تیرے جا نے کے بعد بھی خیریت کی کوئی خبر نہیں ملے گی انگریزوں کے زما نے میں جہلم اور چکوال میں ڈاکووں کا ایک کنبہ بہت بد نا م ہوا تھا اس کنبے میں تین ڈاکو تھے ایک دا دا جا ن تھا ایک ابا جا ن تھا اورتیسرا بیٹا تھا بیٹا شرافت کے لبا دے میں کسی جگہ ڈیرہ ڈالتا اور ابا جا ن کو خفیہ خبریں پہنچا تا تھا واردات کے وقت وہ چھوٹا مو ٹا جھگڑا ڈال کر لو گوں کو مصروف رکھتا باپ کو واردات کا موقع مل جا تا بسا اوقات بیٹا گاوں کے چو ہدری کو اپنا ہمنوا بنا لیتا دوسرا چوہدری اس کے با پ کا ساتھ دیتا دونوں میں لڑا ئی ہو تی تو دادا جان صلح صفا ئی کے بہا نے قدم رنجہ فر ما تا اور بڑی واردات ڈال کر اربوں روپے کا ڈاکہ مار لیتا یہ کہا نی مو جود ہ عالمی سیا ست پر صادق آتی ہے عالمی سامراج کے تین چہرے ہیں ایک چہرہ داعش اور القاعدہ جیسی تنظیموں کا ہے جو سامراج کے لئے راستہ ہموار کر تی ہیں دوسرا چہرہ زی ورلڈ وائڈ اور دیگر نا موں سے کام کر نے والے سول کنٹر یکٹر ز کا ہے جو اغوا برائے تاوان اور منشیات کی تجا رت کے ذریعے فنڈ پیدا کر تے ہیں تیسرا چہرہ باوردی فو ج کا ہے تینوں کا کما نڈر ایک ہے اور تینوں کے مقا صد ایک ہیں مستقبل قریب میں امریکہ پا کستان سے خیبر پختونخوا، سند ھ اور بلو چستان میں دو فو جی اڈے ما نگے گا ورلڈ بینک اور آئی ایم ایف کے ذریعے دباؤ ڈالے گا ڈا لروں کی بر سات کے خواب دکھا ئے گا اور نیا جا ل بچھا ئے گا عرب دوستوں کا تعاو ن حا صل کرے گا یوں مستقبل قریب میں تاریخ اپنے آپ کو پھر دہرا ئیگی العرض افغا نستا ن سے غیر ملکی افواج کا انخلا مشکو ک ہو تا جا رہا ہے۔