چترال (نمائندہ چترال میل) آغا خان ہیلتھ سروس پاکستان کے تحت ایکسس(AQCESS) پراجیکٹ کے تحت کمیونٹی مڈ وائفوں کے لئے منعقدہ موبائل ہیلتھ ورکشاپ میں بتایاگیا کہ جدید انفارمیشن ٹیکنالوجی کی مدد سے ضلعے کے دوردراز علاقوں میں حاملہ خواتین تک تربیت یافتہ دائیوں کی رسائی اور ان کو علاج معالجے کی سہولیات کی فراہمی اس ادارے کی ہیلتھ سیکٹر میں جدت پسندی کی علامت ہے جس کے بہترین نتائج برامد ہورہے ہیں اور حاملہ خواتین اور زچہ وبچہ کی شرح اموات میں نمایاں کمی آئی ہے۔ چترال بھر سے آئے ہوئے مڈوائفوں کے لئے منعقدہ اس موبائل ورکشاپ کا اعراض ومقاصد بیان کرتے ہوئے اے کے ایچ ایس کے ریجنل منیجر معراج الدین نے کہاکہ یہ ادارہ 1962سے چترال میں صحت کے شعبے میں خدمات انجام دے رہی ہے جس کے ساتھ اس وقت 4ہسپتال اور 30بیسک ہیلتھ سنٹرز کام کررہے ہیں جوکہ دو لاکھ آبادی کو براہ راست ہیلتھ کیر سروس دے رہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ رسائی، ہیلتھ کیر سروس میں کوالٹی اور ادارتی استحکام اس ادارے کے تین بنیادی مقاصد ہیں جبکہ چترال کی مخصوص جعرافئیے کے پیش نظر رسائی ایک اہم مسئلہ رہا ہے جس پر ادارے نے خصوصی توجہ دی۔ انہوں نے کہاکہ گورنمنٹ آف کینیڈا کی مالی معاونت اور آغا خان فاونڈیشن کی مدد سے ایکسس پراجیکٹ کے ذریعے اس مسئلے کو حل کرنے کے لئے اقدامات کئے گئے اور کمیونٹی مڈوائفوں کی تقرری اور تربیت کے ساتھ ساتھ ان کو موبائل فون پر مخصوص ایپ کی فراہمی اس پراجیکٹ کا حصہ ہے۔ انہوں نے کہاکہ چترال بھر سے ایسے مڈوائفوں کو اس ورکشاپ میں ایک جگہ جمع ہونے کا موقع فراہم کیا گیا ہے۔ اس موقع پر لویر چترال کے شیعہ اسماعیلی کونسل کے صدر ڈاکٹر ریاض حسین صدر محفل تھے جبکہ محکمہ صحت چترال کے ہیلتھ ورکرز پروگرام کے کوارڈینیٹر ڈاکٹر سلیم سیف اللہ مہمان خصوصی تھے۔ ڈاکٹر ریاض حسین نے ہیلتھ کیر میں مقدار کی بجائے معیار پر زور دیتے ہوئے کہاکہ موبائل ہیلتھ پراجیکٹ میں بہتری لانے کے مڈوائفوں پرمشتمل ورک فورس کی عملی تجربات سے استفادہ کیا جائے اور انہیں اپنے تجربات بیان کا موقع دیا جانا چاہئے۔ ڈاکٹر سلیم سیف اللہ نے اے کے ایچ ایس کی خدمات کو سراہتے ہوئے کہاکہ یہ ادارہ حکومت کا ممد ومعاون ہے اور دوردراز علاقوں میں علاج معالجے کی معیاری سہولیات کی فراہمی انتہائی مشکل کام ہے جسے یہ بخوبی نبھارہے ہیں۔ڈسٹرکٹ ای پی آئی کوارڈینیٹر ڈاکٹر فیاض رومی نے موبائل ہیلتھ پراجیکٹ کو نہایت سودمند اور جدید تقاضوں سے ہم آہنگ قرار دیتے ہوئے اس بات پر بھی زوردیاکہ فیلڈ میں حاصل ہونے والے ڈیٹا کو محکمہ صحت کے ساتھ شیئر کئے جائیں جس سے حکومت کو پلاننگ میں مددملے گی۔ اس سے قبل اے کے ایچ ایس کے منیجرز قدر النساء، نصرت جہان اور انور بیگ نے ایکسس پراجیکٹ اور خصوصی طور پر موبائل ہیلتھ کے حوالے سے نگہداشت پروگرام کی تفصیلات بیان کی۔ آغا خان ایجنسی فار ہبیٹاٹ کے ریجنل پروگرام امیر محمد خان اور آغا خان رورل سپورٹ پروگرام کے منیجر امتیاز احمد بھی اس موقع پر موجود تھے۔ اس موقع پر ادارے کی طرف سے مہمانوں کو سوینئر پیش کئے گئے۔
تازہ ترین
- مضامینداد بیداد۔۔10بجے کا مطلب۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی
- ہوملوئر چترال پولیس کی کامیاب کاروائی 2444 گرام چرس برامد
- ہومٹریفک ڈرائیونگ سکول میں باقاعدہ کلاسز کا آغاز۔لوئر چترال پولیس کا ایک اور احسن اقدام
- ہومونڈز ایگل مارخور پولو ٹورنامنٹ سیزن ون اپنی تمام تر رعنایوں کے ساتھ چترال کے تاریخی پولو گراونڈ (جنالی) میں شروع
- ہومپولیس خدمت مرکز زارگراندہ میں ڈرائیونگ ٹیسٹ کا انعقاد کیا گیا۔ چترال پولیس
- ہوماپر چترال کی تمام سیاسی جماعتوں اور سول سوسائٹی تنظیموں نے سیسہ پلائی ہوئی دیوار کی مانند اہالیان تورکھو کے ساتھ ان کے احتجاج میں شریک ہوکر انتظامیہ کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کردیا
- مضامینداد بیداد۔۔روم ایک دن میں نہیں بنا۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی
- ہوممعروف عالم دین اور مدرسہ امام محمد کراچی کے مہتمم قاری فیض اللہ چترا لی کی طرف سے میٹرک کی ضلعی سطح پر ٹاپ تھیر پوزیشن حاصل کرنے والے طلباء طالبات میں وظائف اور اقراء ایوارڈ کی تقسیم
- مضامیندھڑکنوں کی زبان ۔۔”بین السکول کھیلوں کے مقابلے اور محکمہ تعلیم اپر چترال”۔۔محمد جاوید حیات
- مضامیندھڑکنوں کی زبان۔۔۔”آج کل کا استاذ اور اس کی ذمہ داریاں “۔۔۔محمد جاوید حیات