چترال (محکم الدین) ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن چترال، بونی، دروش نے بار کے سنیئر رکن سید برھان شاہ ایڈوکیٹ کے ساتھ ایس ڈی پی او بونی کی طرف سے غیر قانونی اور اپنے اختیارات کا ناجائز استعمال کرکے اپنے پرائیویٹ گارڈز کے ذریعے اُنہیں تشدد کا نشانہ بنانے کے خلاف ہفتے کے روز عدالتوں کے بائیکاٹ کا فیصلہ کیا ہے۔ اس سلسلے میں ایک غیر معمولی اجلاس صدر دسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن چترال خورشید حسین مغل ایڈوکیٹ کی زیر صدارت ڈسٹرکٹ بار روم میں منعقد ہوا۔ جس میں اس واقعے کی شدید الفاظ میں مذمت کی گئی۔ اور ایک قراراداد کے ذریعے مطالبہ کیا گیا۔ کہ ایس ڈی پی او بونی اور اُس کے نجی گارڈز کے خلاف فوری قانونی کاروائی عمل میں لائی جائے۔ اور فوری طور پر ایف آئی آر کا اندراج کیا جائے۔ جس کیلئے درخواست پہلے ہی ایس ایچ او بونی کو دی گئی ہے۔ مگر اس پر تاحال کوئی کاروائی نہیں ہوئی ہے۔ اجلاس میں ایس ڈی پی او کی طرف سے معزز رکن بار کے خلاف نازیبا الفاظ کو ناقابل قبول قرار دیا گیا۔ اور اس کی پُر زور مذمت کی گئی۔اجلاس میں پاکستان بار کونسل اور صوبائی بار کونسل سے بھی مطالبہ کیا گیا۔ کہ اس سلسلے میں ڈسٹرکٹ بار چترال سے یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے پیر کے روز تمام عدالتوں کا بائیکاٹ کریں۔
تازہ ترین
- مضامینداد بیداد۔۔10بجے کا مطلب۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی
- ہوملوئر چترال پولیس کی کامیاب کاروائی 2444 گرام چرس برامد
- ہومٹریفک ڈرائیونگ سکول میں باقاعدہ کلاسز کا آغاز۔لوئر چترال پولیس کا ایک اور احسن اقدام
- ہومونڈز ایگل مارخور پولو ٹورنامنٹ سیزن ون اپنی تمام تر رعنایوں کے ساتھ چترال کے تاریخی پولو گراونڈ (جنالی) میں شروع
- ہومپولیس خدمت مرکز زارگراندہ میں ڈرائیونگ ٹیسٹ کا انعقاد کیا گیا۔ چترال پولیس
- ہوماپر چترال کی تمام سیاسی جماعتوں اور سول سوسائٹی تنظیموں نے سیسہ پلائی ہوئی دیوار کی مانند اہالیان تورکھو کے ساتھ ان کے احتجاج میں شریک ہوکر انتظامیہ کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کردیا
- مضامینداد بیداد۔۔روم ایک دن میں نہیں بنا۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی
- ہوممعروف عالم دین اور مدرسہ امام محمد کراچی کے مہتمم قاری فیض اللہ چترا لی کی طرف سے میٹرک کی ضلعی سطح پر ٹاپ تھیر پوزیشن حاصل کرنے والے طلباء طالبات میں وظائف اور اقراء ایوارڈ کی تقسیم
- مضامیندھڑکنوں کی زبان ۔۔”بین السکول کھیلوں کے مقابلے اور محکمہ تعلیم اپر چترال”۔۔محمد جاوید حیات
- مضامیندھڑکنوں کی زبان۔۔۔”آج کل کا استاذ اور اس کی ذمہ داریاں “۔۔۔محمد جاوید حیات