محکمہ صحت خیبرپختونخوا، یونیسف اورآغاخان ہیلتھ سروس چترال کے AQCESS پراجیکٹ کی باہمی اشتراک سے چترال میں گلوبل بریسٹ فیڈنگ کے حوالے سے ایک روزہ سمینارکا انعقاد کیا گیا

Print Friendly, PDF & Email

چترال(نمائندہ چترال میل)محکمہ صحت خیبرپختونخوا، یونیسف اورآغاخان ہیلتھ سروس چترال کے AQCESS پراجیکٹ کی باہمی اشتراک سے چترال میں گلوبل بریسٹ فیڈنگ کے حوالے سے ایک روزہ سمینارکا انعقاد کیا گیا جس سے خطاب سے کرتے ہوئے ڈسٹرکٹ ہیلتھ افیسر چترال ڈاکٹرشہزادہ حیدرالملک، چلڈرن سپیشلیسٹ،ڈاکٹرگلزار احمد، پراجیکٹ کا نمائندہ انوربیگ،ڈسٹرکٹ کوارڈینٹرنیوٹیشن پروگرام چترال سیدحسیب اور ایڈیشنل اسسٹنٹ کمشنر چترال فیاض قریشی کے علاوہ د یگرنے بچوں کی صحت اور نشونما پر ماں کے دودھ کی اہمیت بیان کی۔انہوں نے کہاکہ بوتل کے دودھ کے مقابلے میں ماں کا دودھ بہت بہتر اور طاقتور ہے اور ماں کا دودھ بچوں کو بہت سی بیماریوں سے بچاتا ہے اور یہی وجہ ہے کہ پیدائش کے دو سال تک ماں کا دودھ نہایت اہم اور ناگزیر ہے۔ انہوں نے زور دے کر کہاکہ بچے کی پیدائش کے پہلے ایک گھنٹے کے اندر اندر اس کو ماں کا دودھ پلانا بہت ضروری ہے، اس سے بچہ انفیکشن سے محفوظ رہتا ہے اور اس سے ذہنی و جسمانی نشوونما بھی بہتر ہوتی ہے اور اس کے علاوہ ماں کا دودھ بچے کی غذائی اور پانی کی ضروریات کو پورا کرتا ہے جبکہ فارمولہ دودھ کے لئے صاف پانی اور صاف ماحول کی اشد ضرورت ہوتی ہے۔ انہوں نے کہاکہ ماں کے دودھ میں وہ تمام اجزاء شامل ہیں جو بچے کی صحت، جسمانی نشونما ء اور بیماریوں سے بچاؤ کے لئے قوت مدافعت پیدا کرتے ہیں اور اسی بنا پر ماہرین صحت بچے کو پیدا ہونے سے چھ مہینے تک صرف اور صرف ماں کا دودھ پلانا لازمی قرار دیتے ہیں۔ اس موقع پر مولانااسرارالدین الہلال،ڈسٹرکٹ خطیب مولانافضل مولا نے قرآن وسنت کی روشنی میں موضوع پر گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ ماں کا دودھ قدرت کا تحفہ ہے اور اس کا کوئی نعم البدل نہیں ہے اس کے فوائد لاثانی ہیں۔اس سمینارمنعقد کروانے کامقصدبرسٹ فیڈنگ کے حوالے سے آگاہی پروگرام گھرگھرتک پہنچاناہے۔بریسٹ فیڈنگ کے بے انتہا فوائد ہیں اور اِن فوائد سے صرف بچہ ہی نہیں مائیں بھی مستفید ہوتی ہیں۔ انہوں نے بریسٹ فیڈنگ کے حوالے سے آگاہی دینے والے اداروں کوخراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہاکہ یہ صرف حکومت کی ہی ذمہ داری نہیں ہے کہ وہ قانون بنائے اور پھر گھر گھر جا کر اسے نافذ کروائے۔ کچھ ذمہ داری آپ سب پر بھی عائد ہوتی ہے۔اس موقع پر یونیسف کا نمائندہ ظفر،ڈپٹی ڈائریکٹرڈی ایچ ڈی سی چترال ڈاکٹرارشاداحمد،کوارڈینٹرایل ایچ ڈبلیوڈاکٹرسلیم سیف اللہ،ایڈمین آغاخان ہیلتھ سروس چترال محمد،پروگرام کواڈینٹرAQCESS پراجیکٹ میرفیاض اوردیگرموجودتھے۔اس سے قبل آگہی واک کا اہتمام کیا گیا جوکہ ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفس سے شروع ہوکر مقامی ہوٹل پر ختم ہوئی جس میں نرسنگ اسٹاف اور سول سوسائٹی کے نمائندوں نے بھی شرکت کی۔